"شوذب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← 4، ہمارے، 5، \1۔\2، ہے، ہوتا، بنا، 1، ان کی، ہیں؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 2:
 
== خصوصیات شوذب ==
شوذب یاران [[علی بن ابی طالب|امام علی]] میں سے تھے اور جنگِ سہ گانہ علی یعنی [[جنگ جمل|جمل]]، [[جنگ صفین|صفین]] اور [[جنگ نہروان|نہروان]] میں شریک تھے۔<ref>موسوی زنجانی، ابراهیم، وسیلة الدارین، ج۱،ج1، ص۱۵۴ص154</ref>
 
 
 
== قبیلہ ==
ھمدان کی ایک شاخ قبیلہ شاکر کے غلام زادوں سے اور عابس بن ابی شبیب شاکری سے وابستہ تھے.شیعانِتھے۔شیعانِ کوفہ میں اپنے اوصاف کی بناءبنا پر نمایاں حیثیت رکھتے تھے اور ایک طرف تو میدانِ جنگ کے شہسوار تھے دوسری طرف احادیث کے حافظ اور حضرت علی علیہ السلام سے استفادہ کیے ھوئے تھے اور کوفہ میں اس باب میں مرجعیت رکھتے تھے لوگ ان سے احادیث حاصل کرنے آیا کرتے تھے.
== ہمراہی امام ==
جب عابس جناب مسلم علیہ السلام کا خط لیکر کوفہ سے مکہ معظمہ روانہ ھوئے تھے تو شوذب بھی ان کے ساتھ تھے اور امام حسین علیہ السلام کے ھمراہ مکہ معظمہ سے پھر عراق اور کربلا پہنچے تھے.
== روز عاشورا ==
روزِ عاشور عابس نے اپنے باوفا غلام سے کہا "کیوں شوذب تمہارا کیا ارادہ ھے؟ہے؟ شوذب نے کہا ارادہ کیا ھے؟ہے؟ یہی کہ آپ کے ساتھ رہ کر فرزندِ رسول (ص) کی نصرت میں جنگ کروں اور قتل ھوجاؤں، عابس نے کہا شاباش مجھے تم سے یہی امید تھی، اچھا تو پھر آگے بڑھو اور امام (ع) پر جان نثار کرو تاکہ امام (ع) تمہاری مصیبت بھی اسی طرح دیکھ لیں جیسے اپنے دوسرے اصحاب کی دیکھی اور میں بھی تمہارے غم کو برداشت کرکے ثواب کا مستحق بنوں، یقینًا اگر اس وقت کوئی ایسا شخص میرے ساتھ ھوتاہوتا جس پر مجھے اس سے زیادہ اختیار حاصل ھوتاہوتا جتنا مجھے تم پر حاصل ھےہے تو میری خوشی یہ ھوتی کہ وہ میرے سامنے جائے تاکہ میں اس کے غم کو برداشت کروں کیونکہ آج وہ دن ھےہے جس میں انسان سے جتنا ھوسکے اتنا اجر و ثواب حاصل کرلے.اس لیے کہ آج کے دن کے بعد ھمارےہمارے عمل کا دفتر بند ھوجائیگا اور حساب کے سوا کچھ رہ نہیں جائیگا"
 
یہ وہ الفاظ ھیںہیں جنہیں اطمینانی حالت میں شاعری کے طور پر ھر شخص کہہ سکتا ھےہے لیکن عین مصیبت کے موقع پر واقعی طور انکا اس طرح کہنا کہ عمل سے انکیان کی تصدیق ھوتی ھو بہت مشکل ھےہے.الفاظ سے صاف ظاھر تھا کہ راہِ حق میں مصائب اٹھانے کا ایک شوق ھےہے اور تکالیف کے برداشت کرنے کا ولولہ جو خوداختیاری طور پر عملی اقدامات کا محرک ھےہے.
== شہادت ==
بہرطور شوذب آگے بڑھے امام حسین علیہ السلام کو سلام کرکے رخصت ھوئے اور جنگ کرکے شہید ھوئے.
 
سطر 42:
[[زمرہ:مسلمان شہدا]]
[[زمرہ:مقتولین کربلا]]
 
[[زمرہ:مقتولین کربلا]]