"شوذب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← 4، ہمارے، 5، \1۔\2، ہے، ہوتا، بنا، 1، ان کی، ہیں؛ تزئینی تبدیلیاں
م خودکار: درستی املا ← \1۔\2
سطر 13:
روزِ عاشور عابس نے اپنے باوفا غلام سے کہا "کیوں شوذب تمہارا کیا ارادہ ہے؟ شوذب نے کہا ارادہ کیا ہے؟ یہی کہ آپ کے ساتھ رہ کر فرزندِ رسول (ص) کی نصرت میں جنگ کروں اور قتل ھوجاؤں، عابس نے کہا شاباش مجھے تم سے یہی امید تھی، اچھا تو پھر آگے بڑھو اور امام (ع) پر جان نثار کرو تاکہ امام (ع) تمہاری مصیبت بھی اسی طرح دیکھ لیں جیسے اپنے دوسرے اصحاب کی دیکھی اور میں بھی تمہارے غم کو برداشت کرکے ثواب کا مستحق بنوں، یقینًا اگر اس وقت کوئی ایسا شخص میرے ساتھ ہوتا جس پر مجھے اس سے زیادہ اختیار حاصل ہوتا جتنا مجھے تم پر حاصل ہے تو میری خوشی یہ ھوتی کہ وہ میرے سامنے جائے تاکہ میں اس کے غم کو برداشت کروں کیونکہ آج وہ دن ہے جس میں انسان سے جتنا ھوسکے اتنا اجر و ثواب حاصل کرلے.اس لیے کہ آج کے دن کے بعد ہمارے عمل کا دفتر بند ھوجائیگا اور حساب کے سوا کچھ رہ نہیں جائیگا"
 
یہ وہ الفاظ ہیں جنہیں اطمینانی حالت میں شاعری کے طور پر ھر شخص کہہ سکتا ہے لیکن عین مصیبت کے موقع پر واقعی طور انکا اس طرح کہنا کہ عمل سے ان کی تصدیق ھوتی ھو بہت مشکل ہے.الفاظہے۔الفاظ سے صاف ظاھر تھا کہ راہِ حق میں مصائب اٹھانے کا ایک شوق ہے اور تکالیف کے برداشت کرنے کا ولولہ جو خوداختیاری طور پر عملی اقدامات کا محرک ہے.
== شہادت ==
بہرطور شوذب آگے بڑھے امام حسین علیہ السلام کو سلام کرکے رخصت ھوئے اور جنگ کرکے شہید ھوئے.