[[پنجاب]] کا نامور حکمران راجا پورس تھا۔تھا۔پورس دراصلکا پورس کوئی نام نہیں ہے یہ ایک گوت ہے پوڑ یا پواڑ آج بھی گجر قوم میں یہ گوت پائی جاتی ہے۔ کچھ دوست یہ کہتے ہیں کہ راجا پورستعلق راجپوت کھوکھر تھا۔بھئ اس زمانے میں راجپوت کہاںقبیلہ سے آگئے۔ یہ تو بارہویں صدی کے بعد نام متعارف ہوا ہے۔ اور کھوکھر خود کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی اولاد تسلیم کرتے ہیں۔ کئی خود کو جٹ قییلے سے جوڑتے ہیں۔۔تھا -اس کی ریاست دریائے [[جہلم]] اور [[دریائے چناب|چناب]] کے درمیان واقع تھی۔ جہلم کے پار [[ٹیکسلا]] پر راجا امبھی حکمران تھا۔ پورس اور [[امبھی]] ایک دوسرے کے دشمن تھے۔ [[سکندر اعظم]] نے ہندوستان پر 327 ق م میں حملہ کیا تو امبھی نے محض پورس سے مخاصمت کی بنا پر سکندر کی اطاعت قبول کی اور سات سو مسلح اور تین ہزار پیادہ فوج اس کی کمان میں دے دی۔ نیز بہت زرو جواہر بھی نذر کیا۔ پورس نے سکندر کی اطاعت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اور فوج لے کر جہلم کے کنارے پہنچا۔ رات کی تاریکی میں سکندر کی فوج نے دریا عبور کرکے، اچانک حملہ کر دیا۔ پورس کے جنگی ہاتھی بوکھلا گئے اور انھوں نے اپنی ہی فوج کو روند ڈالا۔ پورس کو شکست ہوئی وہ گرفتار ہو کر سکندر کے سامنے پیش ہوا تو سکندر نے پوچھا ’’اب تمہارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟‘‘ پورس نے بڑی بہادری سے جواب دیا ’’جو سلوک ایک بادشاہ کو دوسرے بادشاہ کے ساتھ کرنا چاہیے۔ سکندر اس جوب سے خوش ہوا اور پورس کی ریاست اسے واپس کر دی ۔