"صلاح الدین ایوبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:کرد سنی مسلم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23:
 
== ابتدائی دور ==
سلطان صلاح الدین نسلاً [[کرد]] تھے اور 1138ء میں [[کردستان]] کے اس حصے میں پیدا ہوئے جو اب عراق میں شامل ہے۔ شروع میں وہ سلطان [[نور الدین زنگی]] کے یہاں ایک فوجی افسر تھے۔ مصر کو فتح کرنے والی فوج میں صلاح الدین بھی موجود تھے اور اس کے سپہ سالار [[شیر کوہ]] صلاح الدین کے چچا تھے۔ مصر فتح ہو جانے کے بعد صلاح الدین کو 564ھ میں [[مصر]] کا حاکم مقرر کر دیا گیا۔ اسی زمانے میں 569ھ میں انہوں نے [[یمن]] بھی فتح کر لیا۔ نور الدین زنگی کے انتقال کے بعد صلاح الدین حکمرانی پر قابضپرفائز ہوئے۔
 
== کارنامے ==
سطر 35:
== جنگ حطین ==
 
1186ء میں مسیحیوں کے ایک ایسے ہی حملے میں رینالڈ نے یہ جسارت کی کہ بہت سے دیگر مسیحی امرا کے ساتھ [[مدینہ منورہ|مدینہ]] منورہ پر حملہ کی غرض سے [[حجاز]] مقدس پر حملہ آور ہوا۔ صلاح الدین ایوبی نے ان کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے اور فوراً رینالڈ کا تعاقب کرتے ہوئے [[حطین]] میں اسے جالیا۔ سلطان نے یہیں دشمن کے لشکر پر ایک ایسا آتش گیر مادہ ڈلوایا جس سے زمین پر آگ بھڑک اٹھی۔ چنانچہ اس آتشیں ماحول میں 1187ء کو حطین کے مقام پر تاریخ کی خوف ناک ترین جنگ کا آغاز ہوا۔ اس جنگ کے نتیجہ میں تیس ہزار مسیحی ہلاک ہوئے اور اتنے ہی قیدی بنا لیے گئے۔ رینالڈ گرفتار ہوا اور سلطان نے اپنے ہاتھ سے اس کا سر قلم کیا۔ دراصل رینالڈ حضرت محمد صلى الله عليه وسلم کی شان میں برملا طور پر گستاخی کیا کرتا تھا اور سلطان ایوبی نے اسے اپنے ہاتھوں سے مارنے کی قسم کھائ تھی. یہی وجہ ہے کہ اس کے اتحادی بادشاہ کے ساتھ وہی سلوک کیا جیسا ایک بادشاہ دوسرے بادشاہ کے ساتھ کرتا ہے۔لیکن رینالڈ کے جرائم بہت سنگین تھے۔اس جنگ کے بعد اسلامی افواج مسیحی علاقوں پر چھا گئیں۔
کی شان میں برملا طور پر گستاخی کیا کرتا تھا اور سلطان ایوبی نے اسے اپنے ہاتھوں سے مارنے کی قسم کھائ تھی. یہی وجہ ہے کہ اس کے اتحادی بادشاہ کے ساتھ وہی سلوک کیا جیسا ایک بادشاہ دوسرے بادشاہ کے ساتھ کرتا ہے۔لیکن رینالڈ کے جرائم بہت سنگین تھے۔اس جنگ کے بعد اسلامی افواج مسیحی علاقوں پر چھا گئیں۔
 
== فتح بیت المقدس ==
سطر 46 ⟵ 45:
[[بیت المقدس]] پر فتح کے ساتھ [[یروشلم]] کی وہ مسیحی حکومت بھی ختم ہو گئی جو [[فلسطین]] میں [[1099ء]] سے قائم تھی۔ اس کے بعد جلد ہی سارا فلسطین مسلمانوں کے قبضے میں آ گیا۔
 
[[بیت المقدس]] پر تقریباً 761 سال مسلسل مسلمانوںمسلمانوںکی کاحکومت قبضہ رہا۔رہی۔ تاآنکہ [[1948ء]] میں [[ریاست ہائے متحدہ امریکہ|امریکہ]]، [[برطانیہ]]، [[فرانس]] کی سازش سے [[فلسطین]] کے علاقہ میں [[اسرائیل|یہودی سلطنت]] قائم کی گئی اور [[بیت المقدس]] کا نصف حصہ یہودیوں کے قبضے میں چلا گیا۔ [[6 روزہ جنگ|1967ء کی عرب اسرائیل جنگ]] میں [[بیت المقدس]] پر اسرائیلیوں نے قبضہ کر لیا ۔
 
== تیسری صلیبی جنگ ==