"مہا بھارت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← چنانچہ، کے لیے، مہاراجا، گزارے، کر دیا، ہو گئی، وزیر اعظم، لیے، راجا؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 15:
== کہانی ==
 
کرو خاندان کے  بادشاہ سنتنو کی بیوی گنگا دیوی سے دیورت نام کا بچہ ہوا۔گنگا دیوی کے چلے جانے کے بعد سنتنو دوسری بیوی ستیاوتی عرف یوجنہ گندھی سے شادی کی۔جس کے بطن سے چترانگدا اور چترویریہ دو بچہ پیدا ہوئے۔دیورت اپنے باپ کی خوشی کیلئےکے لیے عمر بھر مجرد رہنے کا عہد(بھیشم پرتگیہ)کیا تہا۔جس کی وجہ سے دیورت بھیشم کے نام سے مشہور ہوا۔بھیشم بہت بہادر،عقلمند اور درھماتما تہا،جنگ کے طور طریقوں سے اتنا ماہر تہا کہ دوسرا کوئی اس کا ٹکر کا نہیں تہا۔راجہتہا۔راجا سنتنو کے مرنے کے بعد چترانگدا کو راج سنگھاسن پر بٹھایا گیا۔
 
مگر بدبختی سے وہ کم عمر ہی دنیا سے چل بسا۔ نتیجا" وچترویریہ کو تخت پر بٹھایا گیا۔کیونکہ وہ ایک کمزور بادشاہ تہا اس لئےلیے خود بھیشم پتا مھا کو راج گدی سنبھالنا پڑا۔وچترویریہ کی شادی کاشی راجہراجا کی دو لڑکیوں امبیکا کے بطن سے دھرتر راشٹر پیدا ہوا جو پیدائشی اندھا تھا۔امبالیکا کے نام سے پانڈو نام کا لڑکا پیدا ہوا جو راج کے سنگھاسن پر بٹھایا گیا۔دھرت راشٹر کی شادی قندھار کے راجہراجا کی لڑکی گاندھاری سے ہوئی۔ دھرتراشٹر اور گاندھاری کو ایک بیٹی اور سو بیٹے پیدا ہوئے جس میں سب سے بڑا دریودھن یہ سو بھائی کورو کے نام سے مشہور ہوئے۔ پانڈو کی دو بیویاں تھیں کنتی اور مادری۔ کنتی سے تین بیٹے یدھسٹر، بھیم اور ارجن پیدا ہوئے۔مادری سے دو بچہ نکل اور شھدیو پیدا ہوئے۔یہ پانچ بھائی پانڈو کے نام سے مشہور ہوئے۔
 
یہ پانچ بھائی کردار میں بھادری میں بہت مشہور ہیں۔کورو بہادر ہوتے بھی حاسد اور مکار تہے۔کوروں اور پسندوں کو راج گرو ڈرونا چاریا کے پاس فنون سپہ گری سیکھنے کے لئےلیے بھیجا گیا۔پانڈو ہر لحاظ سے کوروں پر سبقت لینے کی وجہ سے کوروں کو خاص کر دریودھن کے دل میں حسد کی آگ جلتی رہی۔
 
پانڈو راجہراجا کے انتقال کے بعد بھیشم اور وزیراعظموزیر اعظم وِدر پانڈووں کے لئےلیے سلطنت کا ایک حصہ دے کر یدھسٹر کو راج گدی پر بٹھایا۔پانڈوں کی راجدھانی اندرپرستھ تہی، کوروں کی راجدھانی ہستناپور تہی۔پانڈوں نے اپنے راجدھانی اندرپرستھ میں ایک بہت ہی عظیم یگیہ منایا جس میں دیش ودیش کے عالم،فاضل،رشی منیوں کو دعوت دی گئی اور ان کی اچھی طرح آؤ بھگت کی گئی،جس سے پانڈوں کی شہرتِ چاروں طرف پھیل گئی۔ان کی عزت اور شہرت کو دیکھ کر کوروں کے دل جلنے لگے۔اپنی فطرت کے مطابق پانڈوں جو تباھ کرنے کی تیاریاں شروع کیں۔ان کی تمام کوششیں ناکام ہونے لگیں تو ایک روز دریودھن نے شطرنج (جوا) کھیلنے کی دعوت دی۔جسے یدھسٹر نے قبول کیا۔(اس زمانے میں کوئی راجہراجا جوا کھیلنے کے لیے مدعو کرتا ہے تو اسے انکار نہیں کیا جاسکتا تھا)۔کوروں نے اپنے ماموں شکنی کی چالبازی سے پانڈوں کو جوا میں اس طرح ہرایا کہ یدھسٹر نے سب کچھ داؤ پر لگایا۔راجپاٹ،دھن دولت،جائداد اپنے چاروں بھائی اور بیوی دروپدی کو بھی ہار بیٹھا۔دوسری بار ہارنے پر یہ طئے ہوا کہ پانڈو ان کی بیوی دروپدی کے ساتھ وطن چھوڑ کر بارہ برس جنگلوں میں کاٹیں اور تیرہواں سال اگیات واس یعنی گمنام رہیں۔چناچہرہیں۔چنانچہ پانڈوؤں نے ایسا ہی کیا۔پانڈوؤں نے بارہ سال بن باس کرے اور تیرہواں سال راجہراجا وراٹ کی درباری میں بھیس بدل کر مختلف قسم کی خدمات ادا کرتے ہوئے گزارے۔اس طرح تیرہ بن باس گذارنے کے بعد جب وہ واپس آئے اور ان شرائط کی تکمیل کے بعد اپنا حصہ واپس مانگا تو کوروؤں نے صاف انکار کر دیا۔شری کرشن جی نے ایلچی بن کر کوروؤں کو سمجھایا مگر وہ کسی کی نہ سنی اور اپنی ھٹ دھرمی پر اڑے رہے۔جب شری کرشن نے کوروؤں سے مانگ کی کہ پانڈوؤں کو کم از کم پانچ شہر یا قصبے دیے جائیں دریودھن نے صاف انکار کر دیا۔۔درھماتما یدھسٹر نے اپنے گذارےگزارے کے لیے پانچ قصبات لینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔لیکن دریودھن نے سوئی کی نوک کے برابر زمین دینے سے بھی انکار کردیاکر دیا اور جنگ ناگزیر ہوگئی۔ہو گئی۔ ==
 
کوروؤں کی فوج میں گیارہ اکشوہنیاں تہیں اور پانڈوؤں کی طرف سات اکشوہنیاں فوج تہی۔(ایک اکشوہنیاں فوج میں رتھ،ہاتھی،گھوڑے،پیدل کی تعداد اس طرح ہے)۔ ==
 
== رتھ_ 21870 ==
 
== ہاتھی_ 21870 ==
 
== گھوڑے_ 65610 ==
 
== پیدل_ 109350 ==
 
== جملہ جوڑ 218700 ==
 
بھارت ورش کے تمام راجہراجا اور مہاراجہمہاراجا مالی اور فوجی امداد دے کر کسی ایک کا ساتھ دے کر جنگ میں حصہ لیا۔اس طرح اٹھارہ اکشوہنی فوج کروکھیشتر نام کے میدان جنگ میں آمنے سامنے کھڑے ہو گئے۔کرشن بھگوان چونکہ دونوں کے بھی رشتیدار تہے اس لئےلیے دریودھن اور ارجن دونوں کی درخواست پر ان کی منشا کے مطابق کرشن جی نے دریودھن کو 10 ہزار نارائن نامی فوج دی اور ارجن کو اپنے ساتھ رہنے کیلئےکے لیے کہا۔کرشن بھگوان وعدہ کر چکے تھے جنگ کے دوران میں کوئی بھی ہتھیار ہاتھ سے نہیں اٹہائیں گے۔اس طرح کرشن پانڈوؤں کی طرف رہ کر ارجن کی خواہش کے مطابق ان کے رتھ بان رہے۔کوروؤں کی فوج کا سپہ سالار بھیشم کو بنایا گیا جو جنگ کی ابتدا سے  دس دن تک فوج کی سپہ سالاری کی۔بھیشم جب بری طرح زخمی ہو کر زمین پر گر پڑے تو بعد میں درون کو سپہ سالار بنایا گیا۔اس طرح جنگ پورے اٹھارہ دن تک چلتی رہی۔ادھر پانڈوؤں کے فوج کو درسٹ دیومن جو دروپدی کا بھائی تھا کو سپہ سالار بنایا گیا۔
 
دھرتراشٹر اندھا تہا اس لئےلیے جنگ کا نظارہ دیکھنے سے قاصر تہا۔مگر وید ویاس نے دھرتراشٹر کو میدان جنگ کے حالات سے واقف کرانے کے لیے دھرتراشٹر کے رتھ بان اور وزیر سنجے کو روحانی آنکھیں عطا کی جس کی وجہ سے سنجے میدان جنگ کا سارا نظارہ اپنی روحانی آنکھوں سے دیکھ کر دھرتراشٹر کو بتاتا تہا۔مہابارت کی جنگ شروع ہونے کے دس دن بعد جب بھیشم زخمی ہو کر جنگ میں حصہ نے لینے کے قابل رہا تو دھرتراشٹر پریشان ہو کر سنجے سے پوچھتا ہے جنگ کس طرح شروع ہوئی اور اس طرح سنجے دھرتراشٹر کو آنکھوں دیکھا حال سناتا ہے جو بھگود گیتا کی شکل میں آج ہم اس سے واقفیت حاصل کر رہے ہیں۔
 
== بیرونی روابط ==
سطر 47 ⟵ 39:
{{ہندو دھرم}}
{{نامکمل}}
 
[[زمرہ:مہابھارت| ]]
[[زمرہ:تاریخ ہندوستان]]
[[زمرہ:سنسکرت متون]]