"خدیجہ بنت خویلد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 22:
 
== آپﷺ سے نکاح ==
خدیجہ کی دولت و ثروت اور شریفانہ اخلاق نے تمام [[قریش]] کو اپنا گرویدہ بنا لیا تھا اور ہر شخص ان سے نکاح کا خواہاں تھا، لیکن کارکنان قضا و قدر کی نگاہ انتخاب کسی اور پر پڑ چکی تھی، محمد {{درود}} مال تجارت لے کر شام سے واپس آئے تو خدیجہ نے شادی کا پیغام بھیجا، نفیسہ بنت مینہ (یعلی بن امیہ کی ہمشیر) اس خدمت پر مقرر ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منظور فرمایا،<ref>طبقات ابن سعد، 84</ref> اور شادی کی تاریخ مقرر ہو گئی، خدیجہ کے والد اگرچہ وفات پا چکے تھے تاہم ان کے چچا عمرو بن اسد زندہ تھے، عرب میں عورتوں کو یہ آزادی حاصل تھی کہ شادی بیاہ کے متعلق خود گفتگو کر سکتی تھیں، اسی بنا پر خدیجہ نے چچا کے ہوتے ہوئے خود براہ راست تمام مراتب طے کیے۔
 
تاریخ معین پر [[ابو طالب]] اور تمام رؤسائے خاندان جن میں [[حمزہ بن عبد المطلب]] بھی تھے، خدیجہ کے مکان پر آئے، حضرت خدیجہ نے بھی اپنے خاندان کے چند بزرگوں کو جمع کیا تھا، [[ابو طالب]] نے خطبہ نکاح پڑھا۔ عمروبن اسد کے مشورہ سے 500 طلائی [[درہم]] مہر قرار پایا اور خدیجہ طاہرہ حرم [[نبوت]] ہو کر [[ام المومنین]] کے شرف سے ممتاز ہوئیں، اس وقت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پچیس سال کے تھے اور خدیجہ کی عمر چالیس برس کی تھی۔ یہ بعثت سے پندرہ سال قبل کا واقعہ ہے۔<ref>اصابہ، ج 8 ص 60</ref>
 
== اسلام ==
پندرہ برس کے بعد جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم پیغمبر ہوئے اور فرائض نبوت کو ادا کرنا چاہا تو سب سے پہلے خدیجہ کو یہ پیغام سنایا وہ سننے سے پہلے [[مومن]] تھیں، کیونکہ ان سے زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صدق دعویٰ کا کوئی شخص فیصلہ نہیں کر سکتا تھا، [[صحیح بخاری]] باب بدۤ الوحی میں یہ واقعہ تفصیل کے ساتھ مذکور ہے اور وہ یہ ہے،