"رواقیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← کر لیا؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
'''رواقیت''' {{دیگر نام|انگریزی=Stoicism}} [[فلسفہ]] کا ایک مکتب خیال جو [[تیسری صدی قبل مسیح]] میں زینون (Zeno) نے قائم کیا تھا۔ اس کا یہ نام اس لیے پڑا کہ اس فلسفہ کے حامی پہلی مرتبہ [[ایتھنز]] میں اسٹواپویسل (Stoa Poccile) میں ملے تھے اور یہاں زینون نے اپنا فلسفہ بیان کیا تھا۔ زینون کے کریٹس (Crates) کے ساتھ مل کر سنک (Cynic) فیلسوف کلبی کا مطالعہ کیا تھا۔ اس نے [[سقراط]] کے بعض خیالات خاص طور پر پاکیزگی وغیرہ سے متعلق خیالات کو بھی اپنایا تھا۔ اس میں اس نے [[ہرقلیطس]] (Heraclitus) کے [[کائنات]] کے تصورات اور [[ارسطو]] کی بعض تعلیمات کو بھی سمونے کی کوشش کی۔
 
زینون کے خیالات کو ترقی دینے اور انھیں [[مابعد الطبیعیات]]ی فلسفہ کی شکل میں ڈھالنے میں ایک اور یونانی عالم کرائی سی پس (Chrysippus) کا بہت بڑا حصہ ہے۔ فلسفہ کے اس مکتب کے عالموں میں جزائر رہوڈس کے پینے ٹیس (Panaitus) کو بھی بڑا مقام حاصل ہے۔ اس نے [[دوسری صدی قبل مسیح]] میں اسے [[روم]] میں مقبول بنایا۔ اس کے لیے اس نے رواقیت کے فلسفہ میں [[نفسیات]] کے بارے میں [[افلاطون]] کے بعض خیالات کو بھی شامل کرلیا۔کر لیا۔ روم کے عالموں نے [[یونان]] کے کسی اور فلسفہ کے مقابلہ میں رواقیت کی سب سے زیادہ قدر کی اور اس کا تیسرا دور تقریباْ رومن عالموں کی کاوشوں کا رہین منت ہے۔ اس کی جڑیں پہلے ہی سے قدیم فلسفہ میں پھیلی ہوئی تھیں۔ [[انسان]] اور کائنات کے باہمی رشتوں کو اس میں خاص مقام دیا گیا تھا اور ان سب کی مدد سے اب ایک مثالی نیک اور عقلمند آدمی کی تصویر مکمل کرلی گئی۔
 
رواقیت کے فلسفہ کو [[طبیعیات]]، [[منطق]] اور [[اخلاقیات]] میں تقسیم کیا گیا ہے۔ زینو نے طبیعیات اور منطق کو بنیاد بنایا اور اس پر اخلاقیات کی عمارت تعمیر کی۔ اس کی منطق کی بنیاد ارسطو کی تعلیمات، خاص طور پر آرگنوں پر ہے۔ لیکن ساتھ ہی اس کا خیال تھا کہ علم کی بنیاد آخر کار حسی ادراک (Sense Perseption) ہی پر ہوتی ہے۔
سطر 12:
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:رواقیت| ]]
[[زمرہ:تاریخ فلسفہ]]
[[زمرہ:رواقیت]]
[[زمرہ:فلسفہ حیات]]
[[زمرہ:قدیم روم]]