"راجندر سنگھ بیدی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← ان کے، ہو گئے؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 4:
اُن کی پہلی مختصر کہانی '''مہارانی کا تحفہ''' کو سال کی بہترین مختصر کہانی کا انعام لاہور کے ایک ادبی جریدے '''ادبی دنیا''' کی طرف سے ملا تھا۔ اُن کی مختصر کہانیوں کا پہلا مجموعہ '''دان و دام''' [[1940ء]] میں منظرِ عام پر آیا اور دوسرا مجموعہ '''گرہن''' [[1943ء]] میں شائع ہوا۔ اُن کا مشہور اردو ناول [[ایک چادر میلی سی ناول|ایک چادر میلی سی]] کا [[انگریزی زبان|انگریزی]] میں '''I Take This Women''' کے نام سے ترجمہ کیا گیا اور اس پر انہیں ساہتیا اکیڈمی ایوراڈ سے بھی [[1965ء]] میں نوازا گیا۔ اُس کا بعد میں [[ہندی]]، [[کشمیری]] اور [[بنگلہ|بنگالی]] میں بھی ترجمہ کیا گیا۔
== ذاتی زندگی ==
سنہ 1915ء میں [[لاہور]] میں پیدا ہوئے اور 1984ء میں بمبئی میں انتقال ہوا۔ آبائی [[گاؤں]] "ڈلے کی" تحصیل [[ڈسکہ ضلع]] [[سیالکوٹ]] تھا۔ ان کی والدہ سیوا دیوی ہندو [[برہمن]] تھیں، جبکہ والد ہیرا سنگھ ذات کے کھتری اور مسلک کے اعتبار سے بیدی تھے۔ یہ خاندان [[وید]] کو اپنا گرنتھ ماننے کے باعث بیدی (ویدی) کہلاتا ہے۔ راجندر سنگھ بیدی نے 1931ء میں میٹرک کیا اور 1933ء میں انٹر پاس کیا۔ اس کے بعد محکمہ ڈاک میں کلرک ہوگئے۔ہو گئے۔ 1934ء میں سوماوتی عرف ستونت کور سے شادی ہوئی۔ 1943ء میں وہ ملازمت سے مستعفی ہوئے۔ 1947ء میں لاہور سے [[دہلی]] پہنچے، 1948ء میں تقریباً آٹھ ماہ جموں ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر رہے۔ وہ 1949ء میں [[ممبئی]] آ گئے اور فلموں کے لیے مکالمے لکھنے لگے۔
== ادبی زندگی ==
بیدی کی ادبی زندگی کا آغاز 1932ء مین ہوا۔ ابتدا میں انہوں نے محسن لاہوری کے نام سے [[انگریزی زبان|انگریزی]] اور [[اردو]] میں نظمیں اور افسانے لکھے جو کالج میگزین اور مقامی اخبارات میں شائع ہوئے۔ راجندر سنگھ بیدی کے نام سے پہلا افسانہ "دکھ دکھ" فارسی [[رسم الخط]] میں [[پنجابی]] زبان کے رسالے "سارنگ" میں شائع ہوا۔
سطر 11:
بیدی نے تقریباً ستر فلموں کے مکالمے لکھے۔ ان میں بری بہن، داغ، مرزا غالب، دیو داس، ستیہ کام اور ابھیمان کے مکالمے اپنی ادبیت اور کردار و ماحول شناسی کی بنا پر سراہے گئے۔ بیدی نے فلم ساز کی حیثیت سے گرم کوٹ، رنگولی، بھاگن اور آنکھیں نامی فلمیں بنائیں۔ دستک کو اعلیٰ فنی خوبیوں کی بنا پر 1970ء کا قومی ایوارڈ دیا گیا۔
 
راجندر سنگھ بیدی اپنے عہد کے بڑے اور صاحبِ طرز ادیب تسلیم کیے گئے۔ بعض لوگوں کے خیال میں وہ ترقی پسند نسل کے سب سے بڑے [[افسانہ نگار]] ہیں۔ انکےان کے فن پاروں میں متوسط طبقے کے متنوع کرداروں، انکےان کے رنگا رنگ ماحول، ان کے مابین انسانی رشتوں کے اتار چڑھاؤ سے ایک جہانِ معنی خلق ہوا ہے۔ بیدی کے افسانوں اور ناولوں میں متوسط اور نچلے متوسط طبقے کی ہندوستانی عورت کے کردار اور مزاج کی جو تصویر کشی ملتی ہے اس کو ان کی [[افسانہ نگاری]] کا نقطہ عروج کہا جاتا ہے۔
== تخلیقات ==
# دانہ و دام (1936، لاہور)
سطر 28:
== فلم ==
[[1955ء]] میں انہوں نے اپنی ہی ایک مختصر کہانی '''گرم کوٹ''' پر ایک [[بلراج ساہنی]] اور [[نروپا رائے]] کے ساتھ بنائی۔ ان کی دوسری فلم '''رنگولی''' [[1962ء]] میں [[کشور کمار]] اور وجنتی مالا کے ساتھ تھی۔ انہوں نے ہدایت کاری کا آغاز [[سنجیو کمار]] اور [[ریحانہ سلطان]] کے ساتھ فلم دستک سے کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تین اور فلموں کی ہدایت کاری کی۔ ان کے ناول '''ایک چادر میلی سی''' پر [[بھارت]] میں 1986ء میں اسی نام سے اور [[پاکستان]] میں مٹھی بھر چاول کے نام سے 1978ء میں فلم بنی۔ اس طرح ان کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کی اُن کی کہانی پر دونوں ممالک میں فلم بنی ہے۔
== وفات ==
ان کا [[1984ء]] میں [[ممبئی]] بھارت میں انتقال ہو گیا۔