"اشوک اعظم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 188:
یہ حقیقت ہے جو قیام امن کے لیے قائم ہوتی ہے خود بغیر جنگ اور عسکری طاقت کے بغیر قائم رہے نہیں سکتی ہے ۔ اشوک نے اپنی تمام زندگی میں عدم تشدد کی پر زور تبلیغ کی اور ان کے اصولوں سیاسی اور اجتماعی زندگی میں اپنانے اور قابل عمل بنانے کی کی کوشش کی ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ تھوڑے ہی دنوں کے اندر سطنت کی حربی طاقت ختم ہوگئی اور فوج کا جنگی جذبہ سرد ہوگیا ، نظام حکومت کمزور ہوگیا اور اس کی ہیبت لوگوں کے دلوں سے اٹھ گئی ۔ ساتھ ہی ساتھ بدھ مت کی تبلیغ کی وجہ سے برہمنیت جاگ اتھی اور وہ نچ ذات کے بدھ فرمانروا کو اکھاڑ پھیکنے پر تل گئی ۔ طاقت کے استعمال کا خوف تھا ہی نہیں اس لیے بڑی بیباکی کے ساتھ اعلیٰ اور ادنیٰ ذاتوں کا مسلہ کھڑا کر کے مذہبی جذبات بھڑکا دیا گیا ، اشوک کے موت کے بعد موریاسلطنت کا شیرازہ بکھر گیا ۔ ایک طرف اشوک کے بیٹوں اور پوتوں نے حصہ بخرے کر لئے اور دوسری طرف بعض حوصلہ مندوں نے بعض مقامات پر قبضہ جمالیا اور یہ بتانا مشکل ہوگیا کہ اشوک کے بعد اس کا جانشین کون ہوا ۔ پران کی روایت میں کنال جو اشوک کا بیٹا تھا پہلا جانشین بتاتا ہے ۔ مگر کشمیر کے واقع نگار ایک شخص جلوک اس کا بیٹا اور جانشین کہتے ہیں ۔ تیسری بدھ مت کی روایتں ہیں جو بتاتی ہیں کہ بڑھاپے میں اشوک کا انہماک مذہب کی طرف اس حد تک بڑھ گیا کہ وہ حکومت کے کاموں سے غفلت برتنے لگا ۔
 
==مزید دیکھیے==
* [[موريا|سلطنت موریہ]]
* [[چندر گپت موریہ]]
* [[بندوسار]]
* [[اشوک کے کتبے]]
* [[تیسری بدھ مجلس]]
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
== ماخذ ==
ڈاکٹر معین الدین ، قدیم مشرق
 
ڈاکٹر معین الدین ، عہد قدیم اور سلطنت دہلی
 
قدیم ہندوستان ۔ پروفیسر محمد مجیب
 
قدیم ہندوستان ۔ ڈی ڈی کوسمبی
 
بدھ مت کا ہندوستان ۔ ٹی ڈبلیو ریس ڈیویدس
 
== بیرونی روابط ==
* http://www.culturalindia.net/indian-history/ancient-india/ashoka.html