"ختنہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:بچوں کا استحصال
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
[[فائل:Global Map of Male Circumcision Prevalence by Country.svg|تصغیر|400x400px|ختنہ]]
 
ابراہیمی سنت۔ [[اسلام]] سے پیشتر کے مذہب [[یہودیوں]] میں بھی رائج ہے۔ [[امام بخاری]] نے مسلمانوں کی خصوصیات اور علامات بیان کرتے ہوئے جہاں اور باتوں کا ذکر کیا ہے وہاں ختنہ کو بھی خصوصی علامت قرار دیا ہے۔ [[امام شافعی]] ختنہ کو واجب سمجھتے ہیں اور مردوں کے علاوہ عورتوں کے ختنہ کے بھی قائل ہیں۔ مگر دیگر ائمہ فقہ اس کو سنت نبوی اور سنت ابراہیمی کہتے ہیں۔ اس امر میں اختلاف ہے کہ ختنہ کب ہونا چاہیے۔ لیکن بچپن میں ہو جائے تو بہتر ہے۔
[[مرد]] ک [[عضو تناسل]] کی سامنے کا کھال کاٹ دینا۔ قدیم زمانے سے ختنہ کی رسم مذہبی رسومات کا جزو رہی ہے۔ عہد قدیم کے [[مصر]] میں اس کا رواج تھا۔ پھر [[حضرت ابراہیم]] نے اسے یہودیوں میں رائج کیا اور آج تک رائج ہے۔ [[مسیحیت]] میں اس کی ممانعت نہیں ہے بلکہ صرف یہ کہا گیا ہے کہ یہ ضروری نہیں ہے، چنانچہ [[قبطی مسیحی]]وں میں یہ اب بھی رائج ہے۔ دنیا کے ہر ملک میں کسی نہ کسی شکل میں اس کا رواج رہا ہے۔
 
یہودیوں اور قطبی مسیحیوں کی طرح مسلمانوں میں بھی ختنہ کروانا لازمی ہے۔ موجودہ دور میں لوگ حفظان صحت کے لیے ختنہ کرواتے ہیں۔ عورتوں کی ختنہ کا رواج [[افریقا]] اور [[جنوبی امریکا]] کے بعض قبائل اور [[مشرق]] قریب میں ہے۔
 
یہ [[سنت ابراہیمی]] اور شعائر اسلام میں سے ہے۔ اس میں بچے کے عضو تناسل کا زائد چمڑا کاٹا جاتا ہے۔
اسلام میں ختنہ کی عمر سات سال سے بارہ سال کی عمر تک ہے۔ بعض علما نے لکھا ہے کہ پیدائش کے ساتویں دن کے بعد ختنہ کرنا جائز ہے۔ اگر ایسا بوڑھا شخص مشرف باسلام ہو جس میں ختنہ کرانے کی طاقت نہیں تو اس کی حاجت نہیں ہے۔ بالغ شخص اگر اسلام قبول کرے تو اگر وہ خود اپنا ختنہ کرسکتا ہو تو فبہا ورنہ دوسرے سے کرانا صحیح نہیں ہے۔ اولاد کا ختنہ کرانا باپ کی ذمہ داری ہے۔ اگر وہ نہیں ہو تو اس کا وصی پھر اس کے بعد دادا اور اس کے وصی کا درجہ ہے۔ باقی دوسرے اقربا کا یہ کام نہیں سوائے اس کے کہ بچہ ان کی تربیت و عیال میں ہو۔
 
ابراہیمی سنت۔ [[اسلام]] سے پیشتر کے مذہب [[یہودیوں]] میں بھی رائج ہے۔ [[امام بخاری]] نے مسلمانوں کی خصوصیات اور علامات بیان کرتے ہوئے جہاں اور باتوں کا ذکر کیا ہے وہاں ختنہ کو بھی خصوصی علامت قرار دیا ہے۔ [[امام شافعی]] ختنہ کو واجب سمجھتے ہیں اور مردوں کے علاوہ عورتوں کے ختنہ کے بھی قائل ہیں۔ مگر دیگر ائمہ فقہ اس کو سنت نبوی اور سنت ابراہیمی کہتے ہیں۔ اس امر میں اختلاف ہے کہ ختنہ کب ہونا چاہیے۔ لیکن بچپن میں ہو جائے تو بہتر ہے۔
 
== مزید دیکھیے ==