"شیخوپورہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 25:
 
وجہ تسمیہ شیخوپورہ مغل شہنشاہ اکبر اعظم کی چہیتی ملکہ راجکماری جودھا بائی اپنے لاڈلے بیٹے سلیم نورالدین جہانگیر کو پیار سے شیخو کہہ کر پکارتی تھیں شاہی قلعہ سے باہر دریائے راوی کے دوسری جانب گھنے جنگلات میں شہزادہ سلیم شیخو اکثر شکار کھیلنے جاتا جس کا ذکر اس نے اپنی سوانع حیات تزک جہانگیری میں بھی کیا ہے ۔ تخت نشین ہونے کے بعدشہنشاہ نورالدین جہانگیر اپنی ملکہ نور جہاں کے ہمراہ اکثر شکار کھیلنے ان جنگلوں میں آتا اور قیام کرتا ۔نورجہاں کو گلاب کے پھولوں سے بہت لگاؤ تھا شیخوپورہ کے مضافات میں آج بھی گلاب کے پھولوں کے باغات موجود ہیں اور اس کا کاروبار بہت منظم اور وسیع پیمانے پر ہوتا یے شیخوپورہ کا ہرن مینار ملکہ نورجہاں اور نورالدین جہانگیر کی لازوال محبت کا بھی ثبوت ہے ۔اس جنگل کو آباد تو نورالدین جہانگیر نے کیا لیکن شیخو کا نام راجکماری ملکجودا بائی نے دیا ۔
 
===== جودھا بای ں رکماوی، راجکماری ہیرا کنوری، ہرکھا بائی وغیرہ بھی لکھا گیا ہے جبکہ شادی کے بعد بادشاہ کی جانب سے انہیں مریم الزمانی کا نام بھی دیا گیا۔ =====
 
===== وہ جے پور کی راجپوت ریاست آمیر کے راجہ بھارمل کی بیٹی تاور راجہ مان سنگھ کی پھوپھی تھی راجکماری کے بطن سے پیدا ہونے والے ولی عہد سلیم نورالدین جہانگیر ۔ملکہ راجکماری اپنے بیٹے کو پیار سے شیخو کہہ کر پکارتی تھیں =====