"دہشت گردی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← کر دیا، ہو گئے، لیے
سطر 1,187:
* 28 نومبر 2008 کو جمعہ کے روز بنوں کے علاقے ڈومیل کے علاقے پشاور بنوں روڈ پر ایک خودکش بمبار نے اپنے دھماکا خیز مواد سے بھری کوچ کو پولیس کی گاڑی سے ٹکرایا جس سے چار پولیس سمیت 9 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے۔<ref>https://en.wikipedia.org/wiki/Terrorist_incidents_in_Pakistan_in_2008</ref>
 
* یکم دسمبر 2008 کو پیر کے روز مینگورہ سے تقریبا seven سات کلومیٹر شمال مشرق میں سنگاٹا سیکیورٹی پوسٹ کے قریب خودکش بمبار نے بارود سے بھری ٹرک کو اڑا دیا جب دس افراد ہلاک اور 49 زخمی ہوگئے۔ہو گئے۔<ref>https://www.dawn.com/news/332692/10-killed-in-mingora-suicide-attack</ref>
 
* 5 دسمبر 2008 کو شمال مغربی پاکستان کے پر ہجوم بازاروں میں دو بم پھٹنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ہو گئے۔ پشاور کے قلب میں ہوئے ایک دھماکے میں 21 افراد ہلاک اور 5 فٹ گہرائی میں (1.5 میٹر) گڑھا پیدا ہوا۔ اورکزئی کے قبائلی ضلع اورکزئی کے ایک بازار میں کار بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ہو گئے۔ کسی نے بھی فوری طور پر دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔<ref>https://en.wikipedia.org/wiki/Terrorist_incidents_in_Pakistan_in_2008</ref>
 
* 28 دسمبر 2008 کو اتوار کے روز ضلع بونیر کے ایک سرکاری اسکول میں ایک پولنگ اسٹیشن کے قریب کار بم حملے میں کم از کم 36 افراد ہلاک ہوگئے۔ہو گئے۔ اس دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوئے۔یہ دھماکا صمنی الیکشن میں پولنگ اسٹیشن پر ہوا۔<ref>https://www.dawn.com/news/336337/suicide-blast-rocks-buner-on-polling-day-36-killed</ref>
 
* 4 جنوری 2009 کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ملتان روڈ پر واقع ایک امام بارگاہ کے قریب گورنمنٹ پولی ٹیکنک کالج کے سامنے خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑادیا جس سے کم از کم سات افراد ہلاک ہوگئےہو گئے ، جن میں تین پولیس اہلکار اور دو صحافی تھے۔ تقریبا 25 افراد زخمی ہوئے ، جن میں زیادہ تر پولیس اہلکار تھے۔<ref>https://www.dawn.com/news/337449/suicide-bomber-kills-seven-in-d-i-khan</ref>
 
* 10 جنوری 2009 کو ہنگو میں حریف فرقوں کے مابین زبردست فائرنگ کا تبادلہ ہفتہ کے روز بھی جاری رہا جس میں خونریزی روکنے کے لئےلیے ابتدائی جنگ بندی کی کوشش کی گئی تھی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ دو روزہ لڑائی میں اہل سنت والجماعت کے مقامی باب کے ڈپٹی چیئرمین مفتی رستم سمیت 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئےہو گئے ہیں۔<ref>https://www.dawn.com/news/338245/fierce-battles-in-hangu-leave-26-dead</ref>
 
* 26 جنوری 2009 کو پولیس کا کہنا ہے کہ شمال مغربی پاکستان میں ایک بم دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ہو گئے۔ یہ بم ، ایک موٹرسائیکل سے منسلک تھا، دھماکا ڈیرہ اسماعیل خان کے قصبے میں ایک مصروف مین روڈ پر کیا گیا۔<ref>http://news.bbc.co.uk/2/hi/south_asia/7851241.stm</ref> جبکہ ایک اور واقعے میں ، جنوب مغربی شہر کوئٹہ میں ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین حسین علی یوسفی کو لشکر جھنگوی نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔کر دیا۔<ref>https://www.bbc.com/urdu/pakistan/story/2009/01/090127_hazara_funeral_strike_zs.shtml</ref>
 
* 3 فروری 2009 کو منگل کی شام ڈیرہ اسماعیل خان ضلع کے محلہ جوگین والا میں سنی مسجد پر دستی بم کے حملے میں ایک شخص ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔ہو گئے۔<ref>https://en.wikipedia.org/wiki/Terrorist_incidents_in_Pakistan_in_2009</ref>