"اردشیر دوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:چوتھی صدی کی پیدائشیں
درستی
سطر 1:
{{خانہ معلومات شاہی اقتدار/عربی|}}
{{Infobox monarch
 
| name = اردشیر دوم<br/>[[فائل:ArdashirPahlaviName.png|75px]]
| title=" ایران کے بادشاہوں کا بادشاہ اور [[Aniran]]"<ref name="ei">{{citation|last=MacKenzie|first=David Niel|chapter=SHAPUR II|year=1998|volume=8|title=Encyclopedia Iranica|publisher=Mazda|location=Costa Mesa|url=http://www.iranicaonline.org/articles/shapur-ii}}</ref>
| image= ArdashirIICoinHistoryofIran.jpg
| caption =
| reign = 379–383
| predecessor = [[Shapur II]]
| successor = [[Shapur III]]
| royal house = [[خاندان ساسان]]
| father =
| birth_date = نامعلوم
| birth_place =
| death_date = 383
| death_place =
| religion = [[زرتشتیت]]
}}
[[دراثانی]] کا بیٹا جو دارا ئے دانشمند کے لقب سے [[حخمانیشی سلطنت|ہنحامنشی]] تخت پر بیٹھا۔ اپنے بھائی سائرس خرد کو جو تخت کا دعوے دار اور ایشائے کوچک کا گورنر تھا شکست دی۔ [[یونان]] کی اہم فوجی طاقت سپارٹا کو ہرا کر ذلت آمیز شرائط ماننے پر مجبور کیا۔ مصر اور بابل کی بغاوتیں فرو کیں۔ نہایت رحم دل اور نیک بادشاہ تھا۔ اپنی ظالم ماں پاری سائیس کے کہنے پر اپنی بیٹی اتوسا سے شادی کی۔ [[ایران]] کے قدیم دیوتا متھرا (سورج) کی پرستش کو دوبارہ رواج دیا۔ مردم خیزی کی دیوی اناہتیا کے بت جگہ جگہ نصب کیے اور ان دونوں دیوتاؤں کو اہورمزدا (پارسیوں کا خدا) کے ہم مرتبہ قرار دیا۔ اس کا حرم بہت وسیع تھا۔ اور اس کے بیٹوں کی تعداد ایک سو سے زیادہ تھی مگر اس کی موت کے وقت فقط ایک بیٹا زندہ تھا۔
 
اس کے علاوہ ارد شیر دوم 379ء۔ 383ء میں ایک غیر معروف [[ساسانی سلطنت|ساسانی]] بادشاہ بھی تھا۔
{{زمرہ کومنز|Ardashir II}}
ارتخشتر یا اردشیر دوم (404۔ 359 ق م)2ed Artaxerxes or Ardsher
درا دوم کے بعد اس کا بڑا بیٹا ارشک اردشیر دوم کے لقب سے بادشاہ بنا۔ اس کابھائی خورس اردشیر کو قتل کرنے کی فکر میں تھا کہ اس ایک امیر اور مدبر تسیافرن نے یہ راز افشا کر دیا۔ ارد شیرنے اس کو قتل کرنے کا حکم دے دیا، مگر اس کی ماں نے بیٹے کو راضی کر لیا کہ وہ چھوٹے بھائی کو معاف کر دے اور اس کو اسے اپنے عہدے پر برقرار رکھتے ہوئے ایشائے کوچک بھیج دے۔ حالانکہ یہ دوربینی کے خلاف تھا۔ خورس نے ایشائے کوچک پہنچتے ہی یونانی اجیروں کی ایک فوج بھرتی کرنی شروع کی جس کا سالار کلارخ Clarchus تھا۔ ان تیاریوں کے ساتھ وہ تقریباََ دو لاکھ فوج لے کر بابل بھائی کے خلاف جنگ کے لیے بڑھا۔ کوناکسا Cunaxa جو بابل کے قریب تھا جنگ ہوئی، یونانی فوج نے شاہی فوج کو گویا شکست دے دی تھی کہ پانسا پلٹ گیا خورس اردشیر کو سامنے دیکھ کر اس پر ٹوٹ پڑا اور اسے زخمی کر دیا، مگر اس کے ساتھ ہی شاہی دستے نے اس کا کام تمام کر دیا۔ خورس کی موت کے بعد یونانی فوج کو اسلحہ رکھ دینے کا حکم دیا گیا مگر اس نے انکار کر دیا۔ شاہی فوج ان سے مقابلے کی ہمت نہیں کرسکی، بادشاہ کو انہیں واپس جانے کی اجازت دینی پڑی۔ راستے میں تسیافرن نے کلارخ اور دوسرے سالاروں کو دھوکا دے کر گرفتار بھی کر لیا، مگر پھر بھی انہوں نے ہتھیار نہیں ڈالے اور زنوفن Xenophon اور دوسرے سرداروں کی قیادت میں واپس لوٹ گئے۔ اس جنگ نے یونانیوں کو دلیر بنا دیا، انہوں نے ایرانی فوج کی کمزوریوں اور داخلی ضعف کا پوری طرح اندازہ کر لیا اور آئندہ [[سکندر اعظم]] نے اس تجربہ سے پوری طرح فائدہ اٹھایا۔
سطر 26 ⟵ 11:
ان تمام الجھنوں سے نجات پانے کے بعد 379 ق م ارد شیر نے ایک بڑی فوج مصر پر چڑھائی کے لیے بھیجی، اس فوج کا سالار فرناباز Pharnabazus تھا اور اس فوج میں یونانی دستہ مشہور اتھنی جنرل افکراٹس Iphicratisکی سرکردگی میں تھا۔ مصریوں نے شکست کے آثار دیکھ کر ممفیہ کے بند کو ٹور کر ارد گرد کی زمین کو زیر آب کر دیا۔ اس کے علاوہ ایرانی اور یونانی سالاروں میں اختلاف ہو گیا تھا، اس لیے ایرانیوں کو واپس آنا پڑا۔ اسی زمانے میں کے کادوسیان Cadassians نے بغاوت کردی، ان کی قزاقانہ جنگ سے شاہی فوج سخت تنگ آگئی، آخر ان کے دو سرداروں کو آپس میں لڑا کر انہیں اطاعت قبول کرنے پر راضی کر لیا۔
ارد شیر دوم کی آخر عمر حرم کی سازشوں کی وجہ سے نہایت تلخ گزری۔ اس چھالیس سال حکومت کرنے کے بعد اس کا انتقال 359 ق م میں ہو۔ اس کے بعد اس کا بیٹا اوخوس ارد شیر سوم کے لقب سے تخت پر بیٹھا۔<ref>ڈاکٹرمعین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم</ref>
 
{{s-start}}
{{زمرہ کومنز|Ardashir II}}
{{s-hou|[[ساسانی سلطنت|Sassanid dynasty]]||||}}
{{s-bef|before=[[Shapur II]]}}
{{s-ttl|title=[[فہرست شاہان فارس|Great King (Shah) of Persia]]|years=379–383}}
{{s-aft|after=[[Shapur III]]}}
{{end}}
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{ساسانی حکمران|}}
 
[[زمرہ:383ء کی وفیات]]
[[زمرہ:ایرانی شخصیات]]
[[زمرہ:چوتھی صدی کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:چوتھی صدی کے ساسانی بادشاہ]]
[[زمرہ:شاہنامہ فردوسی کے کردار]]