"پریم چند کی افسانہ نگاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← راجا
تاریخ غلط لکھی تھی
سطر 13:
پریم چند کی افسانہ نگاری میں بتدریج ارتقاءنظر آتا ہے۔ ان کے پہلے افسانوی مجموعے ”سوز وطن “ سے لے کر آخری دور کے مجموعوں ”واردات “ اور ”زادراہ“ کے افسانوں میں بڑا واضح فرق محسوس ہوتا ہے۔ اس لیے ہم ان کی افسانہ نگاری کومختلف ادوار میں تقسیم کرتے ہیں
پہلا دور 1909ءسے لے کر 1920ءکے عرصہ پر محیط ہے۔
دوسرا دور 1930ءسے1920ءسے 1932ءتک اور تیسرا دور جو نسبتاً مختصر دور ہے1932ءسے 1936ءتک ان کی زندگی کے آخری چار سال کا احاطہ کرتا ہے۔
پہلے دور کے افسانوں میں رومانی تصورات نمایاں ہیں۔ دوسرے دور میں معاشرتی برائیوں کی اصلاح کی طرف توجہ دی ہے اسی طرح سیاسی موضوعات بھی اس دور کی اہم خصوصیت ہے۔ اپنے مختصر اور آخری دور میں پریم چند کے ہاں فنی عظمت اور موضوعات کا تنوع نظر آتا ہے۔ اپنے آخری دور میں انہوں نے ناقابل ِ فراموش افسانے لکھے۔ پریم چند کی افسانہ نگاری کا تجزیہ کرتے ہوئے ہم ان ادوار کو ملحوظ خاطر رکھیں گے اور انہی ادوار کو سامنے رکھ کر اُن کے فن کا تعین کرنے کوشش کریں گے۔