"بلوچستان میں ریڈیو سروس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 16:54، 19 نومبر 2019ء

بلوچستان میں 17 اکتوبر1956 میں کوئٹہ میں ایک کلوواٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو سٹیشن کا افتتاح ہوا۔اس کے تقریبا 27 سال بعد 1981 میں تربت میں 250 واٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ساتھ اور خضدار میں 250 واٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو سٹیشنوں کا افتتاح ہوا۔پھر اس کے آٹھ سال بعد 1989 میں سبی میں 250 واٹ ٹرانسمیٹر کے ریلے سٹیشن کا افتتاح ہوا۔

۔1996 میں لورالائی میں 10 کلوواٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔۔1997 میں ژوب میں 10 کلوواٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔۔2005 میں گوادر مٹھی میں ایف ایم اسٹیشن قائم ہوئے۔اس وقت بلوچستان میں سرکاری اور پرائیویٹ تقریبا 10 ریڈیو اسٹیشنز کام کر رہے ہیں ۔

۔1998 میں ماس میڈیا کے متعلق کیئے گئے ایک ملک گیر سروے کے مطابق ریڈیو کی سب سے زیادہ لسننگ بلوچستان میں تھی جہاں 39.72 فیصد گھرانوں میں ریڈیو بطور ذریعہ اطلاعات/ معلومات استعمال ہوتا تھا ۔

نیز پاکستان میں سب سے زیادہ ریڈیو سیٹس بلوچستان کے گھروں میں تھے جہاں 57.4 فیصد گھروں کی ملکیت میں ریڈیو سیٹس تھے ۔

بلوچی پروگراموں کا سلسلہ

اگرچہ بلوچستان میں سب سے پہلا ریڈیو اسٹیشن 1956 میں قائم ہوا تاہم ریڈیو پاکستان کراچی سے بلوچی پروگرامز پیش کرنے کا سلسلہ اس سے بہت پہلے کا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی نامور علمی و ادبی شخصیت مولانا خیر محمد ندوی نے “بلوچ ایجوکیشنل سوسائٹی ” کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کراچی میں بلوچوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، لہٰذا ان کے لیے ریڈیو پاکستان میں بلوچی زبان میں پروگراموں کا وقت مختص کیا جائے، چنانچہ ان کی کوششوں سے 25 دسمبر 1949ء کو ریڈیو پاکستان سے پہلی مرتبہ بلوچی پروگراموں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اور وہ خیر محمد ندوی صاحب ہی اس پروگرام کے انچارج متعین ہوئے۔ 1955ء کو ایک وفد کے ہمراہ انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات پیر علی محمد راشدی سے مطالبہ کیا کہ بلوچی زبان کا مرکزی ہیڈ کوارٹر کوئٹہ ہے، لہٰذا وہاں سے بھی بلوچی پروگرام شروع کیے جائیں، یہ مطالبہ بھی منظور ہوا۔ اور یوں ریڈیو پاکستان کوئٹہ سے اردو کے علاوہ تین مقامی زبانوں بلوچی ،براہوی اورپشتو میں بھی ہمیشہ سے معلوماتی اور تفریحی معیاری پروگرامز پیش کیئے جاتے رہے ہیں ۔ کوئٹہ ریڈیو سٹیشن سے ذرائع ابلاغ کے پروگرامز میں ہمیشہ بہت ہی قابل شخصیات نے شرکت کی ۔جن میں عطا شاد ، پروفیسر مجتبی حسین ،پروفیسر کرار حسین وغیرہ شامل ہیں ۔

پی ٹی وی کوئٹہ مرکز

پاکستان میں ٹیلی ویژن کا آغاز 26 نومبر 1964ء کو لاہور کے اسٹیشن سے ہوا۔ جبکہ 26 نومبر 1967 کو کوئٹہ ٹی وی اسٹیشن کے لیئے کام کا آغاز ہوا۔ کوئیٹہ میں ٹی وی کا باقاعدہ آغاز 26 نومبر 1972 کو ھوا۔ پہلے جنرل مینیجر شہزاد خلیل تھے۔ یہاں سے اردہ۔ بلوچی۔ براہوی اور پشتو زبانوں میں پروگرام ھوتے تھے۔ ابتدا میں بلوچی زبان میں پیش کیئے جانے والے ڈراموں میں ” ریک نا ماڑی ” شامل ہے ۔ جو کہ معروف بلوچی ڈرامہ نگار اے ڈی بلوچ کی تحریر تھا ۔ اے ڈی بلوچ نہ صرف فنکار اور ڈرامہ نگار ہیں بلکہ انہیں 8 زبانوں پر عبور بھی حاصل ہے ۔ کوئٹہ ٹیلی وژن سے نیوز ریڈنگ کا کا شعبہ بھی شروع دن سے فعال رہا۔ اس وقت رات 9 بجے کی قومی خبریں ھر اسٹیشن پر الگ الگ ھوتی تھیں۔ اور ھر جگہ دو نیوز کاسٹر ایک مرد اور ایک خاتون مل کر پیش کرتے تھے۔ کوئیٹہ میں پہلے دو نیوز کاسٹر عارفہ رضوی اور تنویر اقبال تھے۔

پاکستان ٹیلی ویژن لمیٹڈ نے 14اگست 2005کو بلوچی ،براہوی اورپشتوزبان میں پہلا علاقائی چینل پی ٹی وی بولان قائم کیا جس کا صدردفترحالی روڈ کوئٹہ میں پی ٹی وی کوئٹہ سنٹرکی عمارت میں بنا۔