"قتیل شفائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 19:
 
== نمونہ کلام ==
بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
<div style='text-align: center;'>
مل کر جدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم<br />
اک دوسرے کی یاد میں رویا کریں گے ہم
 
اپنے خدا سے مانگ لی میں نے تیری وفا صنم‘
گنگناتی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں<br />
کوئی بدلی تیری پازیب سے ٹکرائی ہے
</div>
 
۔
آج تک ہے دل کو اس کے لوٹ آنے کی امید<br />
آج تک ٹھہری ہوئی ہے زندگی اپنی جگہ
 
’حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گِرتا
لاکھ چاہا ہے کہ اس کو بھول جاؤں، پر قتیل<br />
 
حوصلے اپنی جگہ ہیں، بے بسی اپنی جگہ۔
ٹوٹے بھی جو تارہ تو زمیں پر نہیں گِرتا‘
 
۔۔۔
 
’اے دِل کسی کی یاد میں
 
ہوتا ہے بے قرار کیوں‘
 
سنہ 1946میں نذیر احمد نےآپ کو لاہور بلایا اورماہنامہ ’ ادبِ لطیف‘ میں بطور اسسٹنٹ ایڈیٹر کے کام کرنے کو کہا۔
 
’آ میرے پیار کی خوشبو
 
منزل پہ تجھے پہنچائے
 
آ میرے پیار کی خوشبو‘
 
ہفت روزہ اسٹار میں آپ کی پہلی غزل چھپی، اِس کے بعد آپ کو ایک فلم کے گیت لکھنے کو کہا گیا۔
 
آپ نے پہلی مرتبہ فلم ’تیری یاد‘ کے گیت لکھے۔ اِس کے بعد یہ سفر آگے ہی آگے بڑھتا چلا گیا۔
 
’حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیں
 
اُن کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں‘
 
== اعزازت ==