"حدیث قدسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 6:
# [[قرآن]] مجیدکے الفاظ اورمعانی دونوں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتے ہیں۔ جبکہ حدیث قدسی کے معانی اللہ کی جانب سے اور الفاظ [[رسول اکرم]] ﷺ کی جانب سے ہوتے ہیں۔
# قرآن کی تلاوت بطور عبادت کی جاتی ہے، جبکہ حدیث قدسی کی تلاوت بطور عبادت نہیں کی جاتی۔
# قرآن مجید کی تمام آیات [[متواتر]] حدیث ہیں، جبکہ حدیث قدسی [[احاد]] حدیث بھی ہو سکتی ہے۔<ref>الطحان، ڈاکٹر،محمود، تیسیرمصطلح الحدیث: 130، مکتبہ قدوسیہ</ref>
#قرآن کے الفاظ معجز ھیں جبکہ حدیث قدسی میں اعجاز نہیں
#قرآن صرف جبرائیل کے واسطے سے نازل ھوا ھے جبکہ احادیث قدسی بلا واسطہ بھی نازل ھوئی
#قرآن میں تواتر شرط ھے جبکہ حدیث قدسی میں نہیں..
#قرآن کی روایت بالمعنی جائز نہیں احادیث قدسی کی جائز ھے.
#قرآن بلاطہارت چونا اور حائضہ جنبی کے لئے تلاوت بھی جائز نہیں جبکہ احادیث قدسی کے لئے یە احکام علی اللزوم نہیں
#نماز میں قرآن کی تلاوت ھوتی ھے حدیث قدسی کی تلاوت جائز میں
#قرآن کی نسبت صرف اللہ ھی کی طرف جبکہ احادیث قسی کی رسول اللہ کی طرف بھی ھوتی ھ
#ےقرآن کی کتابت دور نبویﷺ میں ھوئی جبکہ احادیث کی بعد میں<ref>الطحان، ڈاکٹر،محمود، تیسیرمصطلح الحدیث: 130، مکتبہ قدوسیہ</ref>
 
=== الفاظ روایت ===