"باگھا جتن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«{{خانہ معلومات شخصیت}} '''جتندر ناتھ مکھرجی''' المعروف باگھا جتن {{دیگر نام|انگری...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
اضافہ مواد
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت}}
'''جتندر ناتھ مکھرجی''' المعروف '''باگھا جتن''' {{دیگر نام|انگریزی= Bagha Jatin، بنگالی= বাঘা যতীন}}، (پیدائش: [[7 دسمبر]]، [[1879ء]] - وفات: [[10 ستمبر]]، [[1915ء]]) [[ہندوستان]] کے مشہور و معروف انقلابی لیڈر، [[تحریک آزادی ہند]] کے رہنما تھے۔ وہ بنگال کی انقلابی پارٹی جگنتر کے اہم رہنماؤں میں سے ایک تھے۔
 
== حالات زندگی ==
باگھا جتن 7 دسمبر 1879ء کو کوشتیا (موجودہ [[کھلنا ڈویژن]] [[بنگلہ دیش]])، [[ بنگال پریزیڈنسی]]، [[برطانوی ہند]] میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے [[1895ء]] میں کرشنانگر اینگلو ورناکیولر اسکول سے انٹرنس کا امتحان پاس کر کے کلکتہ سینٹرل کالج میں فنون لطیفہ کی تعلیم کے لیے داخلہ لیا۔ 1900ء میں جتن نے اندوبالا بینرجی سے شادی کی جن سے ان کے چار بچے پیدا ہوئے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے سرکاری ملازم تھے۔ انقلابی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور بنگال انقلابی تحریک کے ایک ممتاز لیڈر بن گئے۔ انہوں نے وطن پرستانہ سرگرمیوں میں فعال کردار ادا کیا۔ ایک پولیس افسر شمس العالم کے قتل میں شرکت کے الزام میں [[1910ء]] میں گرفتار کر لیے گئے اور ہاوڑہ سازش کیس کے سلسلے میں دوبارہ گرفتار ہوئے لیکن [[1911ء]] میں انہیں بری کر دیا گیا۔ انہوں نے ہندوستان میں برطانوی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ایک مسلح انقلابی تحریک کی ابتدا کرنے میں سرگرم حصہ لیا اور [[جاپان]]، [[جرمنی]]، [[ریاستہائے متحدہ امریکا]] اور ڈچ[[ولندیزی ایسٹشرق انڈیزالہند]] (حالیہ [[انڈونیشیا]]) سے اسلحہ اور گولہ بارود مہیا کرنے کا بندوبست کیا۔ ستمبر 1915ء میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ جرمن جہاز ماورک سے مشرقی ساحل کے ایک ویران مقام پر اسلحہ اور گولہ بارود لینے کے لیے [[بالاسور]] ([[اوڑیسہ]]) پہنچے۔ مسلح پولیس نے انہں بالاسور کے نزدیک کاٹی پودا پر روکا۔ 9 ستمبر 1915ء کو وہ مسلح مقابلہ میں بری طرح زخمی ہو گئے اور 10 ستمبر 1915ء کو بالاسور میں واقع ایک ہسپتال میں وفات پا گئے۔<ref>شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، [[قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان]] نئی دہلی، 1998ء، ص 485</ref>
 
== حوالہ جات ==