"ہجومی تشدد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← == مزید پڑھیے ==، یا؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
[[فائل:Lynching of Levi Harrington1882-04-03.jpg|تصغیر|[[لیوی ہیرنگٹن]] کی یاد میں آویزاں ایک تختی جو ہجومی تشدد میں قتل کر دیے گئے تھے۔ ]]
'''ہجومی تشدد''' اس غیر قانونی کارروائی کو کہتے ہیں جس میں ایک بھیڑ یا ہجوم (قانونی اصطلاح میں کم از کم تین) کسی ایسے شخص یا متعدد اشخاص کو سزا دیتا ہے جو اس کی نظروں میں مذموم ہوتے ہیں اور اس تشدد سے متاثر افراد شدید زحمی یا ہلاک ہو جاتے ہیں۔
 
ہجوم کی نفسیات میں عمومی طور پر کوئی بھی عمل مل کر کرنے کا رجحان ہوتا ہے۔ نعرے مل کر لگائے جاتے ہیں۔ پولیس کی کارروائی کا جواب بھی مل کر دیا جاتا ہے۔ مل کر رکاوٹیں ہٹائی جاتی ہیں۔ مل کر ساتھیوں کو پولیس کے رد عمل سے بچانے کی سعی کی جاتی ہے۔ ہجوم پر قابو یا تو ہجوم کی سربراہی کرنے والے پا سکتے ہیں یا ہجوم ان لوگوں کے جوش و غیظ کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے جو مائل بہ تشدد ہوتے ہیں جسے دوسرے معنوں میں مائل بہ انتقام کہا جا سکتا ہے۔<ref>[http://urdu.sputniknews.com/urdu.ruvr.ru/2015_03_16/283358350/ Sputnik International - Breaking News & Analysis - Radio, Photos, Videos, Infographics<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
سطر 7:
{{مزید دیکھیے|بھارت میں ہجومی تشدد}}
[[بھارت]] کی تاریخ میں ہجومی تشدد کے واقعات کافی زمانے سے چلے آ رہے ہیں۔ اس کی وجوہات مختلف رہی ہیں۔ ان کی مختلف وجوہ رہی ہیں۔ قدیم وجوہ میں دو وجہ خاص رہی ہیں:
# کالا جادو کا شک،شک یا اس مبینہ عاملین کی پٹائی اور ان کا جنونی ہجوم کی جانب سے قتل۔
# کئی ترقی پزیر ممالک کی طرح [[بھارت میں ناموسی قتل]] کے واقعات بھی دیکھے گئے ہیں۔ اس کے تحت ذات برادری اور قرقے کے باہر کے لڑکے اور لڑکی کا عشق، ان کی شادی یا ناجائز تعلقات کے خلاف ہجوم کے قتل انجام پاتے ہیں۔ اس کے پس پردہ کئی کھپ پنچایتوں کی فعالیت بھی ہوتی ہے۔
 
جدید دور میں ہجومی تشدد اور قتل کے پس پردہ نئے عوامل بھی شامل ہو گئے ہیں۔ وہ اس طرح ہیں:
# [[واٹس ایپ]] کی جانب سے جھوٹی خبروں کی ترسیل اور خاص طور پر بچہ چوری کی خبریں ہجوم کو مشتعل کر کے قتل پر آمادہ کرتے آ رہے ہیں۔
# [[بھارت میں گاؤکشی|گاؤکشی]] ایک حساس موضوع بن گیا ہے۔ اگرچیکہ کے [[2014ء]] سے پہلے بھی گاؤ رکشکوں نے اسی وجہ سے ملک میں تشدد اور قتل کے کچھ واقعات برپا کیے تھے، تاہم اس سال سے ان واقعات میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ گاؤکشی یا گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں زیادہ موتیں مسلمانوں کی ہوئی ہیں، تاہم اس میں کچھ دلتوں کا بھی قتل کیا گیا۔ گایوں کی حمل و نقل کے دوران کچھ جگہوں پر لوگوں بلا لحاظ مذہب و ملت پیٹا گیا۔
# جے شری رام کا تعرہ بطور خاص [[2019ء]] سے [[حب الوطنی]] کے اظہار کا موضوع بن گیا۔ اسے کہنے سے انکار کرنے والے بھی تشدد کا شکار ہو گئے۔
 
== پاکستان میں ہجومی تشدد ==
سطر 31:
{{حوالہ جات}}
 
== مزید مطالعہپڑھیے ==
* Allen, James (ed.), Hilton Als, John Lewis, and Leon F. Litwack, ''Without Sanctuary: Lynching Photography in America'' (Twin Palms Pub: 2000), {{ISBN|0-944092-69-1}} accompanied by an [http://www.worldcat.org/title/without-sanctuary-lynching-photography-in-america/oclc/43312471 online photographic survey of the history of lynchings in the United States]
* Arellano, Lisa, ''Vigilantes and Lynch Mobs: Narratives of Community and Nation.'' Philadelphia: Temple University Press, 2012.
* Bailey, Amy Kate and Stewart E. Tolnay. ''Lynched: The Victims of Southern Mob Violence.'' Chapel Hill, NC: University of North Carolina Press, 2015.
* Bancroft, H. H., ''Popular Tribunals'' (2 vols, San Francisco, 1887).
* Beck, Elwood M. and Stewart E. Tolnay. "The killing fields of the deep south: the market for cotton and the lynching of blacks, 1882–1930." ''American Sociological Review'' (1990): 526–539. [http://utminers.utep.edu/trcurry/Lynching%20article.pdf online]
* [[Manfred Berg|Berg, Manfred]], ''Popular Justice: A History of Lynching in America''. Ivan R. Dee, Chicago 2011, {{ISBN|978-1-56663-802-9}}.
* Bernstein, Patricia, ''The First Waco Horror: The Lynching of Jesse Washington and the Rise of the NAACP.'' College Station, TX: Texas A&M University Press (March 2005), hardcover, {{ISBN|1-58544-416-2}}
* Brundage, W. Fitzhugh, ''Lynching in the New South: Georgia and Virginia, 1880–1930'', Urbana, IL: University of Illinois Press (1993), {{ISBN|0-252-06345-7}}
سطر 70:
 
* [https://web.archive.org/web/20131212113547/http://cle.ens-lyon.fr/anglais/taking-history-personnally-215553.kjsp?RH=CDL_ANG000000 ''Taking History Personnally''], a text on the Marion lynching by Cynthia Carr
* [http://www.dailykos.com/story/2015/02/04/1362325/-ISIS-Burned-a-Man-Alive-That-It-is-Nothing-Compared-to-the-Spectacular-Lynchings-of-Black-Americans# Yes, ISIS Burned a Man Alive: White Americans Did the Same Thing to Black People by the Thousands] (Feb. 2015), ''[[Dailykos]]''
* Richardson, Dixie Kline. [http://www.spencereveningworld.com/news/2014-08-04/Front_Page/1891_Lynching_Remains_A_Mystery.html "1891 Lynching Remains a Mystery"], ''Spencer Evening World,'' Spencer, Indiana, August 4, 2014
* McKee, Robert Guy. 2013. ''Lynchings in modern Kenya and inequitable access to basic resources: A major human rights scandal and one contributing cause.'' [http://www.gial.edu/documents/McKee_Lynchings.pdf Web access]
* Cotter, Holland, [https://www.nytimes.com/2017/07/26/arts/design/the-legacy-of-lynching-at-the-brooklyn-museum-documents-violent-racism.html?src=twr&_r=0 "‘The Legacy of Lynching,’ at the Brooklyn Museum, Documents Violent Racism"], ''[[نیو یارک ٹائمز]]'', July 26
 
 
 
[[زمرہ:جسمانی سزائیں]]