"سید ذوالفقار نروری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 45:
" آپ ابھی اپنے بڑے بیٹے ذو الفقار کو دیوبند مدرسہ میں داخل کر دیں، ان کے والد صاحب نے عرض کیا، ہمارے علاقہ میں اس طرح کا ماحول نہیں ہے، لوگ سمجھیں گے کہ ماں کے مر جانے کے بعد انہیں سنبھال نہ سکا تو، تو یتیم خانہ میں چھوڑ دیا اور دیوبند بہت بڑی جگہ ہے، میں دور دراز کا رہنے والا فقیر آدمی میرا بچہ وہاں داخل کراؤں، ہم تو دیہاتی لوگ ہیں اور بچہ اسکول میں آٹھویں جماعت میں پڑھ رہا ہے، آپ دعا فرمائیں" یہ سب سن کر شیخ الاسلام نے فرمایا: "امتحان دلا کر دیوبند لے آؤ داخلہ ہو جائے گا، آپ ہمارے مہمان رہیں گے، اللہ کے دین کے لیے وقف کرو".
 
ادھر بات آئی گئی ہو گئی، ادھر حضرت شیخ الاسلام نے خود حیکم الاسلام سے فرمایا کہ دار العلوم کے روز اول سے آج تک [[گوالیار]] کے علاقہ سے کوئی طالب علم نہی آیا ہے، ہم نے مختار احمد نامی ایک صاحب سے اپنا بچہ دار العلوم میں داخل کرنے کے لیے کہا ہے، لیکن وہ دیہات کے رہنے والے ہیں، دار العلوم کی عظمت سے سہمے ہوئے، آپ اس پتہ پر پیشگی داخلہ یا منظوری نامہ ارسال فرمادیں، تاکہ وہ ہمت کرس کیں اور ان کا حوصلہ بڑھے۔ منظوری کا خط حضرت کے گھر پہنچا، آپ دیوبند پہنچے اور حضرت شیخ الاسلام کی زیر نگرانی دینیات کی تعلیم فارسی سے لے کر دورۂ حدیث شریف تک مکمل فرمائی۔<ref>تذکرہتذکرہ ص:30</ref>
 
== اساتذۂ کرام ==