"کشمیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
وادی کشمیر 70 لاکھ کے عوض ڈوگرہ راجہ کو فروخت کی گئی تھی. راجہ نے اسے جنگ لڑ کر فتح نہیں کیا تھا.
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: درستی املا ← اس ک\1، کیے، \1۔\2، مہاراجا، کے لیے، عبد اللہ، وزیر اعظم، جس کی، لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 6:
کشمیر [[برصغیر]] پاک و ہند کا شمال [[مغربی علاقہ]] ہے۔ تاریخی طور پر کشمیر وہ وادی ہے جو [[سلسلہ کوہ ہمالیہ|ہمالیہ]] اور [[پیر پنجال]] کے پہاڑی سلسلوں کے درمیان میں واقع ہے۔
 
آج کل کشمیر کافی بڑے علاقے کو سمجھا جاتا ہے جس میں [[وادی کشمیر]]، [[جموں]] اور [[لداخ]] بھی شامل ہے۔ پاکستانی کشمیر کے علاقے [[پونچھ]]، [[جموں]] کے علاوہ [[گلگت]] اور [[بلتستان]] کے علاقے شامل ہیں.ہیں۔ 1846 سے پہلے یہ آزاد ریاستیں تھیں۔ پاکستان بنتے وقت یہ علاقے کشمیر میں شامل تھے۔ وادی کشمیر پہاڑوں کے دامن میں کئی دریاؤں سے زرخیز ہونے والی سرزمین ہے۔ یہ اپنے قدرتی حسن کے باعث زمین پر جنت تصور کی جاتی ہے۔
 
اس وقت خطہ تنازعات کے باعث تین ممالک میں تقسیم ہے جس میں [[پاکستان]] شمال مغربی علاقے ([[شمالی علاقہ جات]] اور [[آزاد کشمیر]])، [[بھارت]] وسطی اور مغربی علاقے ([[جموں و کشمیر]] اور [[لداخ]]) اور چین شمال مشرقی علاقوں ([[اکسائی چن|اسکائی چن]] اور بالائے قراقرم علاقہ) کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے۔ بھارت سیاچن گلیشیئر سمیت تمام بلند پہاڑوں پر جبکہ پاکستان نسبتا کم اونچے پہاڑوں پر قابض ہیں۔
سطر 13:
 
 
کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان میں تنازعے کی اہم ترین وجہ ہے اور اس تنازعے کا واحد حل اقوام متحفہ کی قرار دادوں کے تناظر میں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنا ہے. [[پاکستان]] اور [[بھارت]] دونوں [[جوہری طاقتیں]] ہیں جو کشمیر کے آزادی اور [[خود مختاری]] کو با[[مسئلہ کشمیر]] دنیا کے خطرناک ترین علاقائی تنازعات میں سے ایک شمار کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کشمیر پر تین جنگیں لڑچکے ہیں جن میں 1947ء کی جنگ، [[1965ء کی جنگ]] اور [[1999ء کی کارگل جنگ]] شامل ہیں 1971 کی جنگ [[بنگال]] کی وجہ سے ہوئی تھی۔
 
سولہ مارچ 1846 انگریز نے 75 لاکھ کے عوض کشمیر گلاب سنگھ ڈوگرہ کو فروخت کیا. امرتسر معاہدہ.پھر اسکااس کا بیٹا زنبیر سنگھ جانشین بنا.پھر پرتاب سنگھ جانشین بنا .افیون کا نشئہ کرتا تھا.تھا۔ کرکٹ کھیلنے کا شوقین تھا. .بے اولاد تھا.تھا۔
 
پھر امر سنگھ کا بیٹا ہری سنگھ سازش سے جانشین بنا. حکیم نور دین جو مرزا قادیانی کا دست راست اور سرکاری حکیم تھا اس سازش میں پیش پیش تھا.تھا۔ یہ قادیانی سازش کی پہلی فتح تھا.تھا۔ قادیانی کشمیر میں الگ ریاست کے خواہاں تھے.تھے۔
 
ہری سنگھ 1925 میں گدی نشین بنا جسے قادیانی حمائت حاصل تھی. مسلمانوں پر ظلم و استبداد شروع ہوا.1929 میں شیخ عبداللہعبد اللہ نے ریڈنگ روم تنظیم اور اے آر ساغر نے ینگ مینز مسلم ایسوسی ایشن بنائی.
 
1931 میں پہلی مسجد ریاسی میں شہید ہوئی. کوٹلی میں نماز جمعہ پر پہلی بار پابندی لگائی گئی.گئی۔ ایک ہندو کانسٹیبل نے قرآن کی بے حرمتی کی. عبدالقدیر نامی مسلمان نے بے مثال احتجاجی جلسے کئےکیے. جو گرفتار ہوا پھر مسلمانوں کا قتل عام شروع ہو گیا.گیا۔ 13 جولائی کو شہدائے کشمیر ڈے اسی قتل عام کی یاد میں منایا جاتا ہے.ہے۔ اس طرح تحریک آزادی کشمیر 1931 میں مکمل شروع ہوئی.
 
25 جولائی 1931 میں فئیر ویو منزل شملہ میں ایک میٹنگ میں آل انڈیا کشمیر کمیٹی کی بنیاد رکھی گئی.گئی۔  جسکیجس کی صدارت قادیانی مرزا بشیرالدین محمود نے کر ڈالی.یہ مرزا قادیانی کا بیٹا تھا.. یہ پھر قادیانی فتح تھی. اس نے سازش کر دی کہ تمام مسلمان قادیانی کے نبی ہونے کو مان چکے ہیں اسی لئےلیے مرزا بشیر کو صدر منتخب کیا. یاد رہے اس کمیٹی میں علامہ اقبال بھی شامل تھے.تھے۔ سب مسلمان فورا اس کمیٹی سے دستبردار ہوئے. عطاءاللہ شاہ بخاری فورا کشمیر بھیجے گئے.گئے۔ بڑی مشکل سے مسلمانوں کو اس سازش سے نکالا. علامہ اقبال مجلس احرار کے سرپرست بنے اور بشیر قادیانی کی سازش ناکام کی.
 
14 اگست 1931 پہلی بار کشمیر ڈے منایا گیا.اکتوبرگیا۔اکتوبر 1931 میں علامہ اقبال کی سرپرستی میں مسلمان وفد مہاراجہمہاراجا یری سنگھ اور اسکےاس وزیراعظمکے وزیر اعظم ہری کرشن کول سے مذاکرات کیلئےکے لیے ملے. مذاکرات ناکام ہوئے. سیالکوٹ سے کشمیر چلو کشمیر چلو تحریک چلی.  یوں تحریک آزادی باقاعدہ 1931 میں شروع ہوئی. مسلمانوں کا دوسرا مجاہد دستہ جہلم سے میر پور کی طرف روانہ ہوا. تیسرا دستہ راولپنڈی کے تیس نوجوانوں پر مشتمل تھا جو قرآن پر قسم اٹھا کر نکلے کہ کوہالہ پل بند کر کے رہیں گے.پھر اس جنگ کی صورت حال سے نمٹنے کیلئےکے لیے نومبر 1931 میں  سر بی جے گلینسی کی صدارت میں کمیشن بنا.
 
1933 میں سری نگر پتھر مسجد میں جموں کشمیر مسلم کانفرنس کی بنیاد رکھی گئی.گئی۔ شیخ عبداللہعبد اسکےاللہ اس کے صدر اور چوہدری غلام عباس اسکےاس کے جنرل سیکرٹری بنے.
 
اس وقت خطہ کشمیر کے سب سے زیادہ حصے یعنی 101،387 [[مربع کلومیٹر]] پر جبکہ پاکستان 85،846 اور چین 37،555 مربع کلومیٹر پر قابض ہیں۔
سطر 107:
{{وادی کشمیر}}
 
[[زمرہ:کشمیر|کشمیر ]]
[[زمرہ:ایشیا میں اسلام]]
[[زمرہ:ایشیا میں ہندومت]]