"اسد سلیم شیخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
اسد سلیم شیخ نامور تاریخ دان سوانح نگار اور ماہر تعلیم
==ولادت==
ان کے اباؤ اجداد تجارت کی غرض سے ملتان آئے پھر [[پنڈی بھٹیاں]] میں آ کر آباد ہو گئے۔
اسد سلیم شیخ محقق،مصنف اور سفرنامہ نگار کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔پنڈی بھٹیاں ضلع حافظ آباد میں 26 جولائی 1962 کو شیخ محمد اسلم ودھاون کے ھاں پیدا ھوئے۔1977۔میںھوئے۔
== تعلیم ==
1977۔میں گورنمنٹ ھائی سکول پنڈی بھٹیاں سے میٹرک کیا۔گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائینز لاھور سے انٹر اور گورنمنٹ کالج لاھور سے گریجوایشن کی۔1985 میں پنجاب یونورسٹی کے شعبہ سیاسیات سے ایم۔اے کیا۔1987کیا۔
==تدریس==
1987 میں لیکچرار بنے اور گورنمنٹ کالج ملکوال میں پہلی تعیناتی ھوئی۔1989 سے1996 تک گورنمنٹ اسلامیہ کالج چنیوٹ میں تعینات رہے۔پھر اسی سال گورنمنٹ ڈگری کالج پنڈی بھٹیاں میں آ گئے جہاں 14 سال تک بطور وائس پرنسپل کام کیا اور اب بحثیت پرنسپل فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔بچپنہیں۔
== ادبی خدمات ==
بچپن سے ہی ادبی تحریریں لکھنے کا شوق تھا۔
اسد سلیم شیخ بنیادی طور ماہر تعلیم ہیں۔ پنڈی بھٹیاں ڈگری کالج میں پرنسپل کے عہدہ پر فائز ہیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اعلیٰ اخلاقی و ادبی خوبیوں کے مالک ہیں۔ انہوں نے تحقیق کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ سفر نامہ نگار بھی ہیں۔ ان کے سفر نامے گھوم لیا پاکستان اور ٹھنڈی سڑک مشہور ہوئے ہیں۔ وہ مشاہدات اور گردو نواح میں ہونے والے واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں پھر ان کو اپنے الفاظ میں خوبصورت انداز میں پیش کرنے کا فن بھی انہیں آتا ہے۔
انہوں نے اپنی کیرئیر کا آغاز 1976ء میں بچوں کے لیے کہانیاں لکھ کر کیا تھا ان کی پہلی کہانی ”شرارت کی سزا“ کے عنوان سے روزنامہ وفاق میں شائع ہوئی تھی