"حیوانات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← ہو گئے، تہ، ارتقا؛ تزئینی تبدیلیاں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 69:
خیال کیا جاتا ہے کہ ابتدا میں تمام جانور ایک ہی قسم کے یا کچھ خاص قسم کے پیدا ہوئے تھے۔ پھر ارتقا نے ترقی کے مدراج طہ کروا کر ادنیٰ سے اعلیٰ درجہ پر پہنچے اور ابتدائی شکل سے رفتہ رفتہ نئی نئی شکلیں اور صورتیں اختیار کیں اور طرح طرح باطنی اور ظاہری تبدیلیوں سے ان میں تبدیلیاں واقع ہوئیں اور یہ تبدیلیاں اب بھی جاری ہیں اور یعنی یہ ارتقا مسلسل جاری ہے۔  
 
اگر ہم وسیع نظری سے مطالعہ کریں تو ہم پر واضح ہوتا ہے کہ محض طاقت ور ہمیشہ کامیاب نہیں ہوتا ہے۔ کتنے ہی دیو ہیکل اور خونخوار جانور اس دنیا سے فنا ہوچکے ہیں۔ ان ڈائینوسار،[[ڈائینوسار]]، [[میتھ ہاتھی]] وغیرہ کی صرف ہڈیاں ملتی ہیں۔ دو صدی پہلے [[ببر شہرشیر]] شمالی ہند میں بنارس کے قرب و جوار میں پائے جاتے تھے اب [[کاٹھیاوار]] تک محدود ہو گئے ہیں۔ اس اس کے باوجود [[گھوڑا]] لاکھوں سال سے ترقی کرتا ہوا اب بھی موجود ہے۔ بارسنگہ اور [[ہرن]] جو انسانوں اور جانوروں کا نوالہ بنتے رہے اب بھی پائے ہیں۔ [[اونٹ]] بھی زمانہ قدیم سے اب بھی موجود ہے۔ نظریہ ارتقا کے مطابق جانور زمین سے اس لیے نیست و نابود ہوجاتے ہیں کہ وہ اپنے ارضی تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھال نہیں سکے۔       
 
== ماخذ ==