"ٹراٹسکی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← ۔، جس
سطر 11:
 
1899ء کے موسم گرما میں اس نے اپنی انقلابی ساتھی الیکینڈرا سوکولولوفیا (1872–1938) سے شادی کی،  1900 ءمیں،اسے سائبریا میں جلاوطنی میں چار سال کی سزا سنائی لیکن 1902ء میں میں۔وہ سائبیریا سے فرار ھوکر لندن پہنچا اور لینن سے ملاقات کی<ref>Isaac Deutscher, ''The Prophet Armed: Trotsky, 1879–1921''، pg. 55.<span rel="ve:Comment" data-ve-comment=" ISSN/ISBN needed "> </span></ref>۔1904ء میں ٹراٹسکی کی ملاقات ایک روسی پناہ گزین اور جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما پاروس سے ہوئی جس نے ٹراٹسکی کو دوسری انٹرنیشنل میں شامل جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے متعارف کروایا<ref name=":1"/>۔آگے چل کر ان دونوں رہنماؤں نے مل کر مستقل انقلاب کا نظریہ پیش کیا<ref>{{Cite web|title=1905 and the Origin of the Theory of Permanent Revolution {{!}} League for the Fifth International|url=http://fifthinternational.org/content/1905-and-origin-theory-permanent-revolution|website=fifthinternational.org|access-date=2018-09-04|language=en| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226133503/http://fifthinternational.org/content/1905-and-origin-theory-permanent-revolution | archivedate = 26 دسمبر 2018}}</ref>۔1905ء کے انقلاب کے دوران میں ٹراٹسکی جلا وطنی سے واپس روس آیا اور مختلف لیف لیٹ اور رسائل کی اشاعت میں کلیدی کردار ادا کرنے لگا۔ اپنی نظریاتی پختگی، انتہائی سرگرم کردار اور محنت کشوں سے جڑت کے باعث وہ انقلاب کے دوران میں پیٹروگراڈ میں بننے والی پہلی سوویت میں 26 نومبر 1905ء کو اس کا چئیرمین منتخب ہوا۔ 2 دسمبر کو اس سوویت نے زار کے خلاف ایک بیان جاری کیا جس کے بعد اس کے تمام قائدین کو گرفتار کر کے جلا وطن کر دیا گیا۔ اس کے بعد ٹراٹسکی دوسری انٹرنیشنل میں کردار ادا کرنے کے علاوہ لینن کے ساتھ نظریاتی بحثوں میں مصروف رہا اور ساتھ ہی انقلابی پرچوں کی اشاعت بھی جاری رکھی<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی:مر کر بھی زمانے کو جاں دے گیا!|url=https://www.marxist.pk/on-73rd-death-anniversary-of-leon-trotsky/|work=Lal Salaam {{!}} لال سلام|access-date=2018-09-04|language=en-US| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226133515/https://www.marxist.pk/on-73rd-death-anniversary-of-leon-trotsky/ | archivedate = 26 دسمبر 2018}}</ref>۔<blockquote>1905ء کے انقلاب میں ٹراٹسکی  کے کردار کا حوالہ لوناچرسکی نے اپنی کتاب’’نیم سرخ سایہ‘‘  مندرجہ ذیل الفاظ میں دیا ہے<ref>میری زندگی ، لیون ٹراٹسکی باب 14 "انقلاب کا سال"</ref>؛
سینٹ پیٹرز برگ کی پرولتاریہ میں س کی (ٹراٹسکی)کی ہر دل عزیزی اس کی گرفتاری کے وقت بہت بڑھ چکی تھی۔ عدالت میں مقدمے کے دوران میں اس کے طرز سلوک نے اس ہردل عزیزی میں اضافہ کر دیا تھا۔مجھے یہ کہنے میں کوئی باق نہیں ہے کہ-6 1905 ء کے راہماؤں میں ٹراٹسکی اپنی نوعمری کے باوجود بلاشبہ سب سے زیادہ پختہ راہنما تھا۔ اس کا مہاجرانہ حلیہ بھی اس کے لیے کسی خامی کا باعث نہیں تھا جیسا کہ لینن کے سلسلے میں تھا۔ وہ دوسروں کی نسبت بہتر طورپر جانتا تھا کہ ریاستی جدوجہد کیا ہوتی ہے ۔وہہے۔وہ زیادہ مقبولیت کے ساتھ انقلاب کی بھٹی سے باہر نکلا۔ لینن اور مارٹوف کو بھی ایسی مقبولیت عام حاصل نہ ہو سکی۔پلیخانوف اپنے نیم آزادانہ رجحانات کے سبب اپنی بہت سی ساکھ کھو بیٹھا۔ لیکن ٹراٹسکی صف اول میں داخل ہو گیا۔‘</blockquote>دسمبر 1905ء میں ٹراٹسکی سمیت دیر رہنماؤں کو سائیبریا جلا وطنی اور قید کی سزا سنائی گئی تو اسی دوران میں وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ روس سے سیدھا لندن پہنچا جہاں سے اس نے روس کی مظلوم عوام کے لیے پراودا یعنی  'سچ' اخبار کی اشاعت شروع کی لیکن لندن سے بھی نکلنے کے بعد وہ ویانا میں چند سال رہا۔ 1914ء میں جنگ کے خاتمہ کے بعد اس کی سوشلست تحریروں اور جنگ پر تنقید کے باعث اسے آسٹریا چھوڑنا پڑا جس کے بعد وہ پیرس، اسپین اور آخر نیویارک میں روس واپسی تک رہا<ref>{{Cite news|title=Leon Trotsky – a summary|url=http://www.historyinanhour.com/2012/08/21/leon-trotsky-summary/|work=History in an Hour|date=2012-08-21|access-date=2018-09-06|language=en-US| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226133507/http://www.historyinanhour.com/2012/08/21/leon-trotsky-summary/ | archivedate = 26 دسمبر 2018}}</ref>۔
 
== روس کا انقلاب اور وطن واپسی ==
انقلاب روس کے آغاز کے بعد ٹراٹسکی نیویارک سے 27 مارچ کو اپنے کنبے اور بعض دوسرے روسیوں کے ساتھ ’’کر سچن فورڈ‘‘ نامی ناروے کے جہاز پر روس واپسی کے لیے روانہ ہوا۔ ہائی فکس ، کینیڈاسے ہوتے ہوئے [[فن لینڈ]] کے راستے یہ روس میں پہنچا<ref name=":52">Chapter 23 of [http://www.marxists.org/archive/trotsky/works/1930-lif/ch42.htm ''My Life'']</ref>۔ 1917ء میں ایک بار پھر پیٹروگراڈ سوویت کے چیئرمین بنے اور اقتدار پر محنت کشوں کے قبضے میں بنیادی کردار ادا کیا۔<ref name=":2">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی، جو وقت کو مات دے گیا!|url=http://www.struggle.pk/75-years-since-the-assasination-of-leon-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-16|language=en| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226133516/http://www.struggle.pk/75-years-since-the-assasination-of-leon-trotsky/ | archivedate = 26 دسمبر 2018}}</ref>ٹراٹسکی نے مزدور ریاست کے اندر اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے مختلف اور اہم ترین ریاستی امور سر انجام دیے<ref>{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی کا 76 واں یومِ شہادت: محبت فاتحِ عالم|url=https://www.marxist.pk/on-76th-death-anniversary-of-leon-trotsky/|work=Lal Salaam {{!}} لال سلام|access-date=2018-09-16|language=en-US| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226133505/https://www.marxist.pk/on-76th-death-anniversary-of-leon-trotsky/ | archivedate = 26 دسمبر 2018}}</ref>، 1917ء سے 1925ء تک نومولود مزدور ریاست کے امور خارجہ، دفاع، ریلوے، معاشی منصوبہ بندی وغیرہ کے عوامی کمیسار (وزیر) رہے۔ انقلاب کے فوراً بعد امریکا سمیت 21 سامراجی ممالک نے سوویت جمہوریہ کو کچلنے کے لیے چڑھائی کی تو ٹراٹسکی کو [[سرخ فوج]] کی تشکیل اور تعمیر کا فریضہ سونپا گیا۔ ایک سال سے کم کے عرصے میں انہوں نے زار کی تین لاکھ کی خستہ حال فوج کو تیس لاکھ کی طاقتور اور فعال سرخ فوج میں تبدیل دیا اور سامراجی یلغار کو شکست فاش دی<ref name=":2"/>۔ 10 نومبر 1918ء کو سٹالن نے پارٹی کے سرکاری اخبار پراودا میں لکھا<ref name=":3">{{Cite news|title=لیون ٹراٹسکی: موت جسے مٹا نہ سکی!|url=http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/|work=The Struggle {{!}} طبقاتی جدوجہد|access-date=2018-09-16|language=en| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226133459/http://www.struggle.pk/death-anniversary-of-lein-trotsky/ | archivedate = 26 دسمبر 2018}}</ref>؛<blockquote>’’انقلابی سرکشی کے تمام تر تنظیمی امور کامریڈ ٹراٹسکی کی ہدایات کے تحت انجام پائے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ جس برق رفتاری سے سپاہی سوویت کے ساتھ ملے اور جس مستعدی سے انقلابی ملٹری کمیٹی نے کام کو منظم کیا وہ سب کامریڈ ٹراٹسکی کا مرہون منت ہے جس کے لیے پارٹی ان کی احسان مند ہے۔‘‘</blockquote>
 
== افسر شاہی اور جلا وطنی ==