"قاسم سلیمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
مواد
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 23:
'''قاسم سلیمانی''' (پیدائش:11 مارچ 1957، کرمان - وفات: 3 جنوری 2020، بغداد) [[ایران]]ی میجر جنرل تھے۔ امریکی فوج کے ہاتھوں اپنی ہلاکت تک [[سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی]] کے بازو [[قدس فورس]] کے سپہ سالار اعلٰی کے عہدے پر فائز تھے۔ایران عراق جنگ کے دوران وہ لشکر 41 ثاراللہ کرمان کی قیادت کر رہے تھے۔وہ 24 جنوری 2011 کو میجر جنرل کے عہدے پر فائز ہوئے۔ خامنه‌ای، رهبر جمهوری اسلامی ایران نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں شہید زندہ کا خطاب دیا۔ اور بعد از مرگ انہیں لیفٹینٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی۔
 
سلیمانی نے لبنان میں تنظیم حزب اللہ کی عسکری قوت و تربیت، جنگ افغانستان و عراق میں امریکا کا ساتھ دے کر صدام حسین کے بعد عراق کے سیاسی اور سفارتی فضا کی تشکیل نو، شام کی خانہ جنگی اور عراق میں داعش سے مقابلے میں اہم کردار ادا کیا۔ داعش سے مقابلے سے پہلے وہ منظر عام پر آنے سے گریز کرتے تھے؛ لیکن ان کی عراق میں موجودگی اور داعش سے نبرد آزمائی کے دوران حکومت ایران نے متعد بار ان کی عسکری کامیابیوں کی تصاویر کو عوامی کیا جس سے ان کی شناخت عوام تک پہنچی۔ اور لوگ نہ صرف یہ کہ ان سے متعارف ہوئے بلکہ انہیں چہرے سے پہچاننے لگے۔ میڈیا میں وہ ظلی کماندار کے لقب سے مشہور تھے۔
 
سلیمانی واشنگٹن کی نظر میں وہ شخصیت تھے جن کے ہاتھ امریکی افواج کے خون سے رنگین تھے۔ جبکہ ایران میں ان کی مقبولیت کی وجہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور دباؤ کے امریکہ مخالف اقدامات تھے۔
 
سلیمانی 3 جنوری 2020ء کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب امریکی فضائی ڈرون حملے میں ابو مہدی المہندس کے ہمراہ قتل ہوگئے۔