"پانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 24:
شیخ سعید فقیہ [[شیخ صدوق|ابو جعفر محمد بن علی بن حسین بن موسیٰ بن بابویہ قمی]] [[مصنف]] [[من لا یحضرہ الفقیہ]] رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ [[اللہ تعالیٰ]] کا ارشاد ہے "و انزلنا من السماء مآءً طھورا" (ہم نے [[آسمان]] سے پاک و پاکیزہ پانی نازل کیا) <ref>[[الفرقان|سورہ فرقان]] [[آیت]] نمبر 48</ref>.<ref>[[من لا یحضرہ الفقیہ]] جلداول۔ صفحہ 34، باب: پانی اور اس کی طہارت و نجاست، مترجم سید حسن امداد ممتاز الافضل (غازی پوری)، ناشر: الکساء پبلشرز آر 159 سیکٹر 5 بی 2 [[شمالی کراچی|نارتھ کراچی]]</ref>
* حضرت [[امام جعفر صادق]] علیہ السلام سے ایک ایسے کنوئیں کے متعلق سوال کیا گیا کہ جس میں سے پانی کھینچا گیا پھر اس سے [[وضو]] کیا گیا یا اس سے [[کپڑا]] دھویا گیا اور [[آٹا]] گوندھا گیا پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں کوئی چیز مری ہوئی ہے؟ تو آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے نہ کپڑے کو دوبارہ دھویا جاۓ گا اور نہ دوبارہ [[وضو]] کر کے دوبارہ [[نماز]] پڑھی جائیگی. اور اگر کوئی [[چوہا]] یا کوئی [[کتا]] [[روٹی]] میں سے کچھ کھا لے یا اس کو سونگھ لے تو جس قدر اس نے سونگھا ہے اس کو چھوڑ کر بقیہ کو کھایا جا سکتا ہے.
اس [[حوض]] سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں جس میں [[پیشاپ]] کیا گیا ہے جبکہ پانی کا [[رنگ]] پیشاپ پر غالب ہو اور پانی کے رنگ پر پیشاپ کا رنگ غالب ہوتو اس سے وضو نہیں کیا جا سکتا.<ref>[[من لایحضرلا یحضر الفقیہ]] حدیث نمبر 20</ref>
 
== مزید دیکھیے ==