"دسہرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 1:
{{Infobox Holiday |
|holiday_name=دسہرا/وجیا دشمی<br />Vijayadashami
|image=TYPICAL Dussehra Celebrations 02 Oct 2006.jpg
|caption=
|nickname= دسہین، دسیہرا، دسیرا،
|observedby= مذہبی طور پر [[ہندو]]
|date=
|observances= Putting Tika in forehead, Prayers, Religious rituals like burning Ravana effigy (see [[پوجا (ہندو مت)|puja]]
|celebrations=
|type=Hindu
سطر 20:
|date2012=
}}
'''دسہرہ''' ہندوؤں کا ایک تہوار ہے جو عام طور پر [[بھارت]] اور [[نیپال]] میں منایا جاتا ہے۔ یہ بعض علاقوں میں '''وجیا دشمی''' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ اشون (كوار/جیٹھ) مہینے کے شکلا پکش کی دسویں تاریخ کو (جو گنگا کے پیدا ہونے کا دن ہے) اس کا انعقاد ہوتا ہے۔
دسہرہ
== نام ==
دسہرہ
اسے
اس دن
دسہرہ کے ایک معنی
بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ قدیم زمانے میں یہ موسمی تہوار تھا کیونکہ اس روز دن اور رات برابر ہو جاتے ہیں۔ اور موسم اعتدال پر آجاتا ہے۔
دسہرہ کے
== اہمیت ==
دسہرہ
پہلے نو دن
بھارت اور نیپال میں، کٹائی کے موسم اسی
دسہرہ کا ثقافتی پہلو بھی ہے،
== راون کے خلاف رام کی فتح ==
ہندو مذہب کے مطابق، تریتا یُگ میں اس دن پر، شری رام چندر ، وشنو کے ساتویں اوتار،
کہتے ہیں کہ اس لڑائی سے
بہت سے لوگ ایک "شانتی یگن" کے طور پر "آدتیہ ہوما" نامی عبادت کرتے ہیں اور 5 دن کے لئے شریمدرامائن کے سے ایک باب سندرا پڑھتے ہیں ۔
# کام Kama (ہوس )
#
# موہMoha(کشش
# لوبھ Lobha(لالچ)
# مدہMada(تکبر)
# متسرMatsara (حسد)
#
#
# امنواتAmanavata(سفاکی)
# آہنکار Ahankara(انا)
دسہرہ یا وجے دشمی رام کی فتح کے طور پر منایا جائے یا درگا پوجا کے طور پر، دونوں ہی صورتوں میں یہ شکتی پوجا سے عبارت ہے، خوشی اور فتح کا یہ جشن
[[ہماچل پردیش]]
پنجاب میں دسہرہ نوراتر ی کے نو دن کا برت (روزہ ) رکھ کر مناتے ہیں۔
▲==بھارت کے مختلف علاقوں کا مختلف دسہرہ==
بَستر میں دسہرے کے
▲دسہرہ یا وجے دشمی رام کی فتح کے طور پر منایا جائے یا درگا پوجا کے طور پر، دونوں ہی صورتوں میں یہ شکتی پوجا سے عبارت ہے، خوشی اور فتح کا یہ جشن بھارت کے کونے کونے میں مختلف طریقوں سے منایا جاتا ہے، بلکہ یہ اتنے ہی جوش اور خوشی سے دوسرے ممالک میں بھی منایا جاتا جہاں اکثریت یا اقلیت میں ہندو رہتے ہیں۔
بنگال، اڑیسہ اور آسام میں یہ تہوار درگا پوجا کے طور پر ہی منایا جاتا ہے۔
▲[[ہماچل پردیش]] میں کُلّو کو دسہرہ بہت مشہور ہے۔ دیگر مقامات کی ہی مانند یہاں بھی دس دن یا ایک ہفتے قبل اس تہوار کی تیاری شروع ہو جاتی ہے۔ تمام عورتیں اور مرد خوبصورت کپڑے سے سج دھج کر تُرہی، بگل، ڈھول، نگاڑے، بانسری وغیرہ وغیرہ جس کے پاس جو ہوتا ہے، اسے لے کر باہر نکلتے ہیں۔ پہاڑی لوگ اپنے دیہی دیوتا کا دھوم دھام سے جلوس نکال کر پوجا کرتے ہیں۔ دیوتاؤں کی مورتیوں کو بہت پرکشش پالکی میں خوبصورت طریقے سے سجایا جاتا ہے۔ ساتھ ہی وہ اپنے اہم دیوتا رگھوناتھ جی کی بھی پوجا کرتے ہیں۔ اس جلوس میں تربیت یافتہ رقاص رقص کرتے ہیں۔ اس طرح جلوس بنا کر شہر کے اہم حصوں سے ہوتے ہوئے شہر کا چکر لگاتے ہیں اور کُلّو شہر میں دیوتا رگھوناتھ جی کی وندنا (حمد )سے دسہرے کے جشن کا آغاز کرتے ہیں۔ دشمی کے دن اس جشن کی زینت اور نرالی ہوتی ہے۔
تامل ناڈو، آندھرا پردیش اور کرناٹک میں دسہرہ نو دنوں تک چلتا ہے جس میں تین دیویوں
▲پنجاب میں دسہرہ نوراتر ی کے نو دن کا برت (روزہ ) رکھ کر مناتے ہیں۔ اس دوران یہاں زائرین و مہمانوں کا استقبال روایتی مٹھائیاں اور تحائف سے کیا جاتا ہے، یہاں بھی راون دہن (راون کا پُتلا جلانے کی رسم ) کا انعقاد ہوتا ہے اور میدانوں میں میلے لگتے ہیں۔
گجرات میں مٹی
▲بَستر میں دسہرے کے تہوار کو رام کی راون پر فتح کے بجائے ماں دنتیشوری کی پوجا کے لئے وقف ایک تہوار کے طور پر مانتے ہیں۔ دنتیشوری ماں بستر اور لاپل کے باشندوں کی پسندیدہ دیوی ہیں جو درگا کا ہی ایک رُوپ مانی جاتی ہیں۔ یہاں یہ تہوار پورے 75 دن چلتا ہے۔ یہاں دسہرہ شراون ماس کی اماوس سے اشون ماس کی شکلا تريودشي تک چلتا ہے. پہلا دن جسے كاچھن گاد کہتے ہیں، دیوی سے سماروهاربھ سے ابتداء کی جاتی ہے۔ دیوی ایک کانٹوں سیج پر ورجمان ہوتی ہیں، جسے كاچھن گاد کہتے ہیں۔ اس تقریب کا انعقاد تقریبا 15 ویں صدی سے شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد جوگی بٹھائی ہوتی ہے، اس کے بعد بھیتر رینی (گھر کے اندروجےدشمی) اور باہر رینی (رتھ یاترا) اور آخر میں مُوريا دربار ہوتا ہے۔ اس کا اختتام اشون شکلا تريودشي (اشون مہینے کے تیسویں دن)کو اوهاڑي تہوار سے ہوتا ہے۔
مہاراشٹر میں نوراتری کے نو دن ماں درگا کے لئے وقف رہتے ہیں، جبکہ دسویں دن علم کی دیوی سرسوتی کی وندنا
▲بنگال، اڑیسہ اور آسام میں یہ تہوار درگا پوجا کے طور پر ہی منایا جاتا ہے۔ یہ بنگالیوں، اوڈا، اور آسام کے لوگوں کا سب سے اہم تہوار ہے۔ پورے بنگال میں پانچ دنوں کے لئے منایا جاتا ہے. اڑیسہ اور آسام میں 4 دن تک تہوار چلتا ہے. یہاں دیوی درگا کو خوبصورت پڈالو بیٹھا یا کرتے ہیں۔ ملک کے نامور فنکاروں کو بلا کر درگا کی مورتی تیار کروائی جاتی ہیں. اس کے ساتھ دیگر دیوی دیوتاؤں کے بھی بہت مجسمے بنائی جاتے ہیں۔ تہوار کے دوران شہر میں چھوٹے موٹے اسٹال بھی مٹھائیوں سے بھرے رہتے ہیں۔ یہاں ششٹھی کے دن (چھٹے دن ) درگا دیوی کا بودھن، آمرترن (دعوت ) اور پران پرتشٹھا (جان ساکھ )وغیرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد سپتمي، اشٹمي اور نومي کے دن (ساتویں آٹھویں اور نویں دم )سايكال درگا کی عبادت میں گرزرتے ہیں۔ اشٹمي کے دن مہاپوجا اور قربانی بھی جاتی ہے۔ دشمی کے دن خاص عبادت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ پرساد چڑھایا جاتا ہے اور پرساد تقسیم کیا جاتا ہے. مرد آپس میں گلے لگتے ہیں، جسے كولاكلی کہتے ہیں۔ عورتیں دیوی کی پیشانی پر سندور چڑھاتی ہیں، اور دیوی کو اشرپورت الوداعی دیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ آپس میں بھی سندور لگاتی ہیں، اور سندور سے کھیلتے ہیں۔ اس دن یہاں [[نیل کنٹھ]] پرندوں دیکھنا بہت اچھا سمجھا جاتا ہے۔ تدنتر دیوی مجسموں کو بڑے بڑے ٹرکوں میں بھر کر وسرجن (دریا بُرد)کے لئے لے جایا جاتا ہے۔ وسرجن (دریا بُرد) کا یہ سفر بھی بڑی خوشی اور جوش خروش سے منایا جاتا ہے۔
کشمیر کے اقلیتی ہندو نوراتر کی دعوت کو احترام سے مناتے ہیں۔
▲تامل ناڈو، آندھرا پردیش اور کرناٹک میں دسہرہ نو دنوں تک چلتا ہے جس میں تین دیویوں لکشمی، سرسوتی اور درگا کی عبادت کرتے ہیں. پہلے تین دن لکشمی یعنی دولت اور خوشحالی کی دیوی کی پوجا ہوتی ہے. اگلے تین دن سرسوتي فنون اور علم کی دیوی کی ارچنا کی جاتی ہے اور آخری دن دیوی درگا یعنی طاقت کی دیوی کی تعریف کی جاتی ہے۔ پوجا کے مقام کو اچھی طرح پھولوں اور چراغوں سے سجایا جاتا ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو مٹھائیاں اور کپڑے دیتے ہیں۔ یہاں دسہرہ بچوں کے لئے تعلیم یا آرٹ سے متعلق نیا کام سیکھنے کے لئے مبارک وقت ہوتا ہے۔ کرناٹک میں میسور کی دسہرہ بھی پورے ہندوستان میں مشہور ہے۔ میسور میں دسہرے کے وقت پورے شہر کی گلیوں کو روشنی سے سجادیا جاتا ہے اور ہاتھیوں کو سجا دھجا کر پورے شہر میں ایک خوبصورت جلوس نکالا جاتا ہے۔ اس وقت مشہور میسور محل کو دئیوں سے دلہن کی طرح سجایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ شہر میں لوگ ٹارچ لائٹ کے ساتھ رقص اور موسیقی کے خوبصورت سفر سے لطف لیتے ہیں۔ ان دراوڑ علاقوں میں راون دہن منعقد نہیں کیا جاتا ہے۔
== سابقہ مضمون ==▼
▲گجرات میں مٹی سے بنے خوبصورت رنگین گھڑے (مٹکہ) کو دیوی کی علامت سمجھا جاتا ہے اور اس کو کنواری لڑکیاں سر پر رکھ کر ایک مقبول رقص کرتی ہیں جسے گربا کہا جاتا ہے۔ گربا رقص اس تہوار کی شان ہے۔ مرد اور عورتیں دو چھوٹی رنگین ڈانڈیوں کو موسیقی کی تال پر آپس میں بجاتے ہوئے گھوم گھوم کر رقص کرتے ہیں۔ اس موقع پر ہر طرح کی موسیقی استعمال کی جاتی ہے چاہے وہ عقیدتی ہو یا فلمی اور روایتی لوک موسیقی ۔ عبادت اور آرتی کے بعد ڈانڈیا راس پوری رات ہوتا رہتا ہے۔ نوراتر ی سونے اور زیورات کی خریداری کے لیے بہترسمجھا جاتا ہے۔
▲مہاراشٹر میں نوراتری کے نو دن ماں درگا کے لئے وقف رہتے ہیں، جبکہ دسویں دن علم کی دیوی سرسوتی کی وندنا (حمد)کی جاتی ہے۔ اس دن اسکول جانے والے بچے اپنی پڑھائی میں برکت حاصل کرنے کے لئے ماں سرسوتی کے تانترک نشان کی پوجا کرتے ہیں۔ کسی بھی چیز کو شروع کرنے کے لئے خاص طور پر علمی کام شروع کرنے کے لئے یہ دن کافی اچھا سمجھا جاتا ہے۔ مہاراشٹر کے لوگ اس دن شادی، گھر میں داخل اور نئے گھر خریدنے کا شبھ مہورت (سعد گھڑی )سمجھتے ہیں۔
▲کشمیر کے اقلیتی ہندو نوراتر کی دعوت کو احترام سے مناتے ہیں۔ خاندان کے سارے بالغ رکن نو دنوں تک صرف پانی پی کر روزہ کرتے ہیں۔ انتہائی پرانی روایت کے مطابق نو دنوں تک لوگ ماں کھیر بھوانی کا درشن (زیارت)کرنے کے لئے جاتے ہیں۔ یہ مندر ایک جھیل کے بيچوں بيچ بنا ہوا ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ دیوی نے اپنے بھکتوں سے کہا ہے کہ اگر کوئی انہونی ہونے والی ہوگی تو یہاں پانی سیاہ ہو جائے گا۔ کہا جاتا ہے کہ اندرا گاندھی کے قتل کے ٹھیک ایک دن پہلے اور پاک بھارت جنگ کے پہلے یہاں کا پانی واقعی سیاہ ہو گیا تھا۔
▲==سابقہ مضمون==
ہندوؤں کا ایک تہوار ۔ لغوی معنی دس روز۔ مراد دس گناہوں کو لے جانے والا۔ جیٹھ شکل پکش کی دسویں تاریخ جو [[گنگا]] کے پیدا ہونے کا دن ہے۔ جو اس دن گنگا میں نہائے اس کے دس قسم کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ اس دن [[درگا]] جی کی [[جنم اشٹمی]] یا یوم فتح منایا جاتا ہے۔ نیز اس دن راجا[[رام]] چندر کا [[بن باس]] سے گھر آنا اور[[راون]] پر فتح پانا بھی بیان کیا جاتا ہے۔ قدیم زمانے میں یہ موسمی تہوار تھا کیونکہ اس روز دن اور رات برابر ہو جاتے ہیں۔ اور موسم اعتدال پر آجاتا ہے۔ پھر اس تہوار پر مذہبی رنگ چڑھ گیا اور یہ راون کے خلاف رام چندر کی فتح کی یادگار کے طور پر منایا جانے لگا۔
{{
[[زمرہ:ہندو تہوار]]
|