"میکس نورڈاؤ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«Max Nordau» کے ترجمے پر مشتمل نیا مضمون تحریر کیا
 
م خودکار: درستی املا ← اور؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 2:
| الاسم = میکس نورڈاؤ
| الصورة = Portrait of Max Nordau.jpg
}} '''میکس سائمن نورڈاؤ''' (پیدائشی نام: ''سائمن میکس میلین سڈفیلڈ'' 29 جولائی 1849ء - 23 جنوری 1923ء) ایک [[صہیونیت|صیہونی]] رہنما ، [[طبیب]] ، [[مصنف]] ، اور [[ معاشرتی تنقید |سماجی نقاد]] تھے۔ <ref>[https://books.google.com/books?id=EwjPZHlDd60C&pg=PA108&lpg=PA108&dq=nordau+political+genius&source=bl&ots=c2J3uQDpTn&sig=Yz3NQDAc6h5N9hr4KvMxdP2LLoc&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwjtl82_wbHXAhXEJFAKHfsCC_0Q6AEIPjAE#v=onepage&q&f=false Social Science and the Politics of Modern Jewish Identity, Mitchell Bryan Hart]</ref>
 
وہ [[تھیوڈور ہرتزل]] کے ساتھ مل کر [[ عالمی صہیونی تنظیم |عالمی صہیونی تنظیم]] کے شریک بانی اور متعدد صہیونی کانگریسوں کے صدر یا نائب صدر رہے۔
 
ایک معاشرتی نقاد کی حیثیت سے ، انہوں نے ''ہماری تہذیب'' کے ''روایتی جھوٹ'' (1883) ، انحطاط (ڈیجنریشن)(1892) ، اور ''پیراڈوکس(تخالف)'' (1896) لکھا۔ اگرچہ دوران زندگی انحطاط (ڈیجنریشن) سب سے زیادہ مقبول یا کامیاب کتاب نہیں رہی ، لیکن یہ وہ کتاب ہے جسے آج کل اکثر یاد کیا جاتا ہے اور حوالہ دیا جاتا ہے۔
 
== صیہونیت ==
[[فائل:Lilien_Max_Nordau.jpg|تصغیر|200x200پکسل| افرایم [[ افرائیم موسیٰ لیلین |موسیٰ لیلین]] کا بنایا گیا میکس نورڈو کا مورتی خاکہ۔ ]]
 
=== ڈریفس معاملہ ===
نورڈو کا اختیارِ صہیونیت متعدد طریقوں سے مغربی یورپی یہود کے صہیونیت کے عروج کی علامت ہے۔ [[ڈریفس معاملہ]] [[تھیوڈور ہرتزل]] کے صہیونیت کے ناگزیریت کے اعتقاد میں مرکزی حیثیت رکھتا تھا۔ ہرتزل کی یہ سوچ ان کے فرانس میں اس وقت میں پروان چڑھی جہاں انہوں نے سام دشمنی کی عالمگیریت کو تسلیم کیا تھا۔ ڈریفس معاملہ نے یہود کے انضمام کی ناکامی پر ان کے اعتقاد کا مضبوط کیا۔ نورڈاؤ نے بھی "عسکری درسگاہ" کے باہر پیرس کے ہجوم کا "یہود مردہ باد"کے نعرے لگانے کا مشاہدہ کیا۔
 
ہرتزل سے دوستی اور مشیر کے کردار کا آغاز پیرس سے ہوا، جب وہ ویانا کے نئے آزاد ''صحافت کے'' نمائندے کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔ یہ مقدمہ انصاف کی غلط فہمی سے بالاتر ہے اور ہرتزل کے الفاظ میں "فرانس کی اکثریت کی خواہش پر ایک یہودی کو مجرم قرار دیا گیا، ایک یہودی یعنی تمام یہودی"۔ اظہارِ [[سام دشمنی|عداوت]] سے قطع نظر [[ڈریفس معاملہ|ڈریفس معاملے کے]] دوران فرانس میں ، یہ فرانسیسیوں کی اکثریت تھی یا محض ایک بہت ہی بلا تکلف بولنے والی اقلیت اس پر اب بھی مباحثہ ہوسکتا ہے۔ تاہم فرانس میں اس طرح کے جذبات کا ظہور ہونا خاصی اہمیت کا حامل تھا۔ یہ وہ ملک تھا جسے اکثر جدید [[عہد روشن خیالی|روشن خیال]] دور کے ماڈل کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس نے یورپ کو عظیم انقلاب اور [[ یہودی سے نجات |یہودی آزادی]] کا آغاز دیا تھا۔
 
ہرتزل سے دوستی اور مشیر کے کردار کا آغاز پیرس سے ہوا، جب وہ ویانا کے نئے آزاد ''صحافت کے'' نمائندے کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔ یہ مقدمہ انصاف کی غلط فہمی سے بالاتر ہے اور ہرتزل کے الفاظ میں "فرانس کی اکثریت کی خواہش پر ایک یہودی کو مجرم قرار دیا گیا، ایک یہودی یعنی تمام یہودی"۔ اظہارِ [[سام دشمنی|عداوت]] سے قطع نظر [[ڈریفس معاملہ|ڈریفس معاملے کے]] دوران فرانس میں ، یہ فرانسیسیوں کی اکثریت تھی یا محض ایک بہت ہی بلا تکلف بولنے والی اقلیت اس پر اب بھی مباحثہ ہوسکتا ہے۔ تاہم فرانس میں اس طرح کے جذبات کا ظہور ہونا خاصی اہمیت کا حامل تھا۔ یہ وہ ملک تھا جسے اکثر جدید [[عہد روشن خیالی|روشن خیال]] دور کے ماڈل کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس نے یورپ کو عظیم انقلاب اور [[ یہودی سے نجات |یہودی آزادی]] کا آغاز دیا تھا۔
[[زمرہ:جرمنی کے مرد مصنفین]]
[[زمرہ:معاشرتی ناقدین]]