"روبی میئر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 5:
اُنہوں نے ایک ٹیلیفون آپریٹر کے کام سے شروعات کی تھی۔ ان کی خوبصورتی سے متاثر ہو کر کوہ نور فلم کمپنی کے مالک موہن بھاؤ نانی نے اُن سے رابطہ کیا اور فلم میں کام کرنے کی دعوت دی مگر روبی نے آفر کو ٹھکرا دیا کیونکہ اس وقت فلموں میں عورتوں کا کام کرنا بہت برا سمجھا جاتا تھا مگر ہدایت کار موہن کے بار بار اصرار کرنے پر وہ فلم میں کام کرنے کو تیّار ہو گئی اور تب اُنکا فلمی نام سلوچنا رکھا گیا ۔روبی تیس کی دہائی میں خاموش فلموں کی بہت بڑی اداکارہ مانی جاتی ہیں فلم ویر بالا کی کامیابی نے انھیں راتوں رات سٹار بنا دیا اُس کے بعد تو اُنہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
 
==زمانہ عروج==
'''ٹیلیفون گرل،علی بابا چالیس چور،وائلڈ کیٹ آف بامبے ، دیا کی دیوی مادھوری ، انارکلی،اندرا ایم اے''' جیسی کئی کامیاب فلمیں دی ان کے خود کے نام سلوچنا پر بھی ایک فلم بنی اداکار ڈی بلی موریا کے ساتھ ان کی فلم ہیر رانجھا میں كسنگ سین دینے پر خوب ہنگامہ ہوا انھیں 'رومانس کی رانی ' اور ' سپنوں کی رانی ' کے نام سے مقبولیت ملی۔ ایک وقت میں وہ بمبئی کے گورنر سے زیادہ پیسے کماتی تھی، ان کے پاس شیوورلٹ کار بھی تھی جسے وہ خود چلایا کرتی تھی مگر پھر بولتی فلموں کا دور آیا اور روبی کو کم فلمیں ملنے لگی کیونکہ وہ اچھی ہندی اور اردو نہیں بول سکتی تھی، اس لئے انہوں نے ایک سال تک فلموں سے چھٹی لی اور [[ہندی زبان|ہندی]] سیکھی اور دوبارہ سے فلموں میں شاندار واپسی کی۔ [[1930ء]] کے وسط میں انہوں میں اپنی فلم پروڈکشن ہاؤس '''روبی پکس''' کے نام سے کھولا جس میں انہوں نے اپنی خاموش فلموں کو بولتی فلموں میں دوبارہ سے بنایا جنہیں خوب شہرت ملی۔<ref>[http://www.indiaheritage.org/perform/cinema/person/silentstar.htm Silent Screen Stars'] India Heritage:Performing Arts:Cinema In India:Personalities:Silent Screen Stars.</ref>
 
==فلم انارکلی==
فلم '''انارکلی''' جو تین بار بنی ان تینوں میں ہی روبی نے کام کیا پہلی بار خاموش فلم میں انارکلی کا کردار ادا کیا اور پھر بولتی فلم میں بھی انارکلی کا کردار ادا کیا۔ آخری بار انارکلی میں انہوں نے شہزادہ سلیم کی ماں کا کردار ادا کیا۔ نئی اداکاروں ثریا، [[نور جہاں (گلوکارہ)|نور جہاں]]، خورشید کے آ جانے سے روبی کی چمک پھکی پڑنے لگی۔ انھیں سائڈ رول ملنے شروع ہو گئے۔ نامور بھارتی سیاستدان [[مورار جی دیسائی]] کو فلم [[جگنو (1947ء فلم)|جگنو]] میں پروڈیوسر بنے۔ [[دلیپ کمار]] کا روبی پر ڈورے ڈالنا اخلاقیات کے خلاف لگا جس کی وجہ سے دلیپ کمار کو اس فلم میں بین بھی کیا گیا۔ ڈی بلی موریہ سے ان کا افیئر بہت چرچا میں رہا۔ ڈی بلی موریہ خاموش فلموں کے سپر سٹار تھے۔ شاہ خرچ روبی نے پیسوں کی تنگی بھی دیکھی، ہندوستانی حکومت نے اُنھیں 1973ء میں [[دادا صاحب پھالکے ایوارڈ]] سے بھی نوازا۔<ref>[https://web.archive.org/web/20070107125902/http://www.madurainetwork.com/india/dadasahebphalkeaward.html Madurainetwork.com - Dada Saheb Phalke Award]</ref> ہدایتکار [[اسماعیل مرچنٹ]] نے فلم '''مہاتما اینڈ دی بیڈ بوئے''' میں انھیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔