"سنوسی تحریک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
سطر 32:
اب سنوسی تحریک کی قیادت سید محمد ادریس کے ہاتھ آگئی۔ اٹلی اور محمد ادریس کے درمیان صلح کے مذاکرات شروع ہوئے۔ ان مذاکرات کے نتیجے میں اٹلی نے محمد ادریس کو صحرائی علاقوں میں سنوسی تحریک کا امیر تسلیم کر لیا لیکن اٹلی نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ جس کی وجہ سے پھر لڑائی شروع ہو گئی اور محمد ادریس سنوسی کو دسمبر 1922ء میں مصر میں پناہ حاصل کرنی پڑی جہاں سے وہ سنوسیوں کی تحریک مزاحمت کی رہنمائی کرتے رہے۔
 
محمد ادریس کے مصر چلے جانے کے بعد مارچ 1923ء میں اٹلی نے لیبیا پر مکمل تسلط حاصل کرنے کی غرض سے ایک نئی مہم شروع کی۔ سنوسیوں نے حسب سابق ان جارحانہ کارروائیوں کا نہایت دلیری سے مقابلہ کیا۔ جنگ کا یہ سلسلہ 1933ء تک جاری رہا۔ اس جنگ میں سنوسی حریت پسندوں کی قیادت ایک اور سنوسی شیخ [[عمر مختار]] نے کی۔ اس جنگ میں اٹلی کی فوجوں سےنے سخت ظلم و ستم اور بربریت کا مظاہرہ کیا۔ سنوسی زاویے ڈھا دیے گئے، کنوؤں کو پاٹ دیا گیا، تاکہ مجاہد صحرا میں پیاس سے مرجائیں، جائیدادیں ضبط کرلی گئیں اور عمر مختار اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔ عمر مختار کی شہادت کے ساتھ سنوسی تحریک کی مسلح مزاحمت کا خاتمہ ہو گیا۔ آج [[طرابلس]] کی سب سے بڑی شاہراہ اسی مرد مجاہد کے نام پر شارع عمر مختار کہلاتی ہے۔
 
== متعلقہ مضامین ==