"سید احمد بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 59:
”1849ء میں اس مکان (کربلا گامے شاہ) پر سخت صدمہ آیا تھا کہ 10 محرم کے روز جب ذوالجناح نکلا تو رستہ میں، متصل شاہ عالمی دروازے کے، مابین قوم شیعہ و اہل سنت کے سخت تکرار ہوئی۔ اور نوبت بزد و کوب پہنچی۔ قوم اہلسنت نے اس روز چاردیواری کے اندرونی مکانات گرا دیئے۔ مقبرہ کے کنگورے وغیرہ گرا دیئے۔ چاہ کو اینٹوں سے بھر دیا۔ گامے شاہ کو ایسا مارا کہ وہ بے ہوش ہو گیا۔ آخر ایڈورڈ صاحب دپٹی کمشنر نے چھاونی انارکلی سے سواروں کا دستہ طلب کیا تو اس سے لوگ منتشر ہو گئے۔ اور جتنے گرفتار ہوئے ان کو کچھ کچھ سزا بھی ہوئی“<ref>کنہیا لال، ”تاریخ لاہور“، صفحہ 305، وکٹوریہ پریس لاہور، (1884)۔</ref>۔
 
=== سفر حج اور تحریک مجاہدین ===
1821ء میں انہوں نے اپنے مریدوں کے ساتھ حج  کیا، اس کا مقصد یہ تھا کہ ہندوستان میں اس اہم رکن کا احیاء کیا جائے۔ کیوں کہ سمندروں پر یورپی اقوام کے قبضے اور بحری سفر کی مشکلات کی وجہ سے بہت کم ہندوستانی مسلمان حج پر جایا کرتے تھے اور غربت اور بے روزگاری عام تھی۔ ان حالات کے پیش نظر کچھ علما نے یہ فتویٰ دے دیا تھا کہ ان حالات میں استطاعت نہ رکھنے والوں پر حج فرض نہیں  ہے۔ اس لیے سید احمد نے باجماعت حج کیا اور وہاں شیخ محمد بن عبد الوہاب کی تحریک جس کو عرف عام میں وہابیت کہا جاتا ہے، کے اثرات اپنے ساتھ لائے۔ انہی کی سوچ کو اپنی کتب میں ڈھال کر پھیلایا۔ 1823ء  میں حج سے واپسی کے بعد آپ نے ایک بار پھر ہندوستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور سات ہزار کے قریب بے روزگار لوگ بیعت کرکے آپ کی تحریک میں شامل ہوئے۔ اس جماعت کو تحریک مجاہدین کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔