"غزوہ موتہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
سطر 30:
جنگ شروع ہوئی تو [[زید بن حارثہ]] {{رض مذ}} نے شجاعت کے ساتھ جنگ کی۔ رومی افواج تجربہ کار تھیں۔ انہوں نے[[زید بن حارثہ]] {{رض مذ}} کو نیزوں کی مدد سے زمین پر گرا کر شہید کر دیا تو [[جعفر طیار]] {{رض مذ}} نے علم سنبھال کر اسلامی افوج کی قیادت کی مگر جب وہ گھیرے میں آ گئے اور محسوس کر لیا کہ اب شہادت قسمت میں لکھی ہے تو اپنا گھوڑا فارغ کر دیا اور پیدل نہایت خونریز جنگ کی اور 80 زخم کھائے۔ اس دوران میں ان کے دونوں ہاتھ کٹ گئے اور وہ شہید ہو گئے۔<ref>السیرۃ النبویۃ از ابن ھشام جلد 4 صفحہ 20</ref> ان کے بعد [[عبداللہ بن رواحہ]] {{رض مذ}} نے علم سنبھالا اور رومی افواج کے مرکز میں زبردست حملہ کیا۔ شدید لڑائی میں وہ بھی شہید ہو گئے۔ ۔<ref>السیرۃ النبویۃ از ابن ھشام جلد 4 صفحہ 21</ref> جب یہ تینوں نامزد قائد شہید ہو گئے تو اسلامی فوج نے [[خالد بن ولید]] {{رض مذ}} کو اپنا امیر چنا۔[[خالد بن ولید]] {{رض مذ}} حال ہی میں اسلام لائے تھے اور اعلیٰ درجہ کے سپاہی اور جنگجو تھے۔ انہوں نے بھانپ لیا تھا کہ مسلمانوں کے جنگ جیتنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ اسی اثناء میں رات ہو گئی۔ انہوں نے اپنی افواج کو پیچھے ہٹا لیا۔ انہوں نے ایک زبردست جنگی حربہ اختیار کیا۔ انہوں نے بے شمار سپاہیوں کو پہاڑ کی اوٹ میں بھیج دیا اور ان سے کہا کہ اگلی صبح نئے جھنڈوں کے ساتھ گردو غبار اڑاتے ہوئے پیچھے سے اسلامی فوج میں شامل ہو جائیں۔ اس تدبیر سے رومی سمجھے کہ مدینہ سے مسلمانوں کے لیے نئی امداد آ گئی ہے۔ رومیوں نے اپنی فوج کو پیچھے ہٹا لیا اور جنگ رک گئی۔ اس طرح دونوں افواج واپس چلی گئیں اور مسلمانوں کو دو لاکھ کی رومی فوج سے بچا کر مدینہ واپس لایا گیا <ref>مغازی جلد 3 صفحہ 755</ref><ref>السیرۃ النبویۃ از ابن ھشام</ref>
 
== نتائج ==Muzamil Shar
Muzamil Shar جنگ کو کسی کی فتح یا شکست نہیں کہا جا سکتا۔ مگر نتائج مسلمانوں کے حق میں نکلے۔ اول تو لوگوں نے پہلی دفعہ دیکھا کہ رومیوں کے اتنے بڑے لشکر کو کسی نے للکارا ہو اور بچ کر نکل گیا ہو۔ لوگوں کے ذہن سے رومیوں کی دہشت کسی قدر کم ہو گئی۔ دوم یہ کہ بلاد [[شام]] و [[اردن]] کے لوگوں کو مسلمانوں اور ان کی زبردست طاقت کا تعارف ہو گیا کیونکہ یہ پہلی اسلامی فوج تھی جو [[مدینہ]] سے اس قدر باہر جا کر لڑی۔ اس علاقے کے لوگوں کے لیے مسلمانوں کا جذبہ شہادت ایک بالکل نئی چیز تھی۔ ایک اور فائدہ یہ ہوا کہ مشرکینِ مکہ نے مسلمانوں کو کمزور سمجھنا شروع کر کے ایسے اقدام کیے جو [[صلح حدیبیہ]] کے خلاف تھے۔ اس سے صلح حدیبیہ مشرکین کی طرف سے ٹوٹ گیا اور مسلمانوں نے اس کے بعد [[مکہ]] کو فتح کر لیا۔
 
== پیش منظر ==