"پورس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
سطر 46:
 
== حقیقت ==
بعض یونانی مورخین نے تاریخ میں خُورد بُرد کرتے ہوئے یونانی قوم اور سکندر یونانی کو تین مُلک فتح کرنے پر ہی سکندر اعظم بنانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ مگر یہ حقیقت روز روشن کی طرح واضح ہے۔ کہ سکندر اس جنگ کے بعد کبھی کسی جنگ میں نظر نا آیا۔ نا ہی وہ پنجاب فتح کرسکا۔
اس بحث سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ راجا پورس کا علاقہ دریائے جہلم اور دیائے چناب درمیان واقع تھا اور یہ کوئی بڑا علاقہ نہیں تھا اور اس زمانے میں آبادی اتنی نہیں ہوتی تھی ۔ اس کی ریاست کے چاروں طرف جو دوسری ریاستیں تھیں وہ بھی چھوٹی اور مختصر ریاستیں تھیں اور ان ریاستوں سے بھی پورس تعلقات اچھے نہیں تھے ۔ سکندر کے مقابلے میں انہوں نے پورس کی مدد نہیں کی تھی ۔ اس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ پورس کی فوج کی تعداد کو یونانی مورخین نے مبالغہ آرائی کے ساتھ پیش کیا ہے ۔ حقیقت میں سکندر دریا کی طغیانی کی وجہ سے دریا پار نہیں کرسکا ۔ جب یونانیوں نے دریا کو پار کیا تو پورس کی اس کی اطلاع مل چکی تھی اور وہ پوری طاقت کے ساتھ جو زیادہ سے زیادہ دو ہزار کی تعداد تعداد تھی جس میں سوار کی تعداد ایک دو سو سے زیادہ نہیں ہوسکتی ہے شامل تھی اور چند ہاتھی اور کچھ رتھیں باقی پیادے تھے ۔ اس مختصر سی لڑائی میں پورس نے شکست کھائی تھی ۔ کیوں کہ یونانی مورخین یہ لکھتے ہیں کہ پورس عجلت میں خود آیا تھا ۔ اس کے بعد یہ لکھتے ہیں اس فوج نے شکست کھانے کے بعد فرار ہونے والے سپاہیوں نے اس کی اطلاع پورس کو دی ۔ اس کے بعد پورس اپنی فوج کے ساتھ مقابلے کے لیے آیا اور شکست کھائی ۔ یہ اصل میں سکندر اور پورس کی اہمیت بڑھانے کے لیے بیان کیا گیا ہے ;180; کیوں کہ یونانیوں نے پورس کی شخصیت سے متاثر ہو گئے تھے اور اس لیے بڑھا چڑھا کر اس کی فوج اور مقابلے اور سکندر کی جنگی حکمت عملی و فراست کو بیان کیا ۔ اس کا اندازہ آپ اس سے بھی لگا سکتے ہیں کہ یونانیوں کو چند ایک جگہ کے علاوہ ہر جگہ سخت مزاحمت کا سامنہ کرنا پڑا تھا اور سخت کشت و خون ہوا تھا ۔ مگر یونانیوں نے ان لڑائیوں کی اس قدر تفصیل درج نہیں کی ہے ۔ سکندر کے بعد چند سال بعد ہی پورس کی ریاست اس سے چھین لی گئی تھی ۔ اگر وہ اتنا ہی طاقت ور ہوتا جیساکہ یونانی مورخین نے بتایا تھا تو اس کی ریاست اس آسانی سے نہیں چھنتی ۔
 
== ماخذ ==