"خیر الدین بارباروس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Hammad نے صفحہ خیر الدین بارباروسا کو خیر الدین بارباروس کی جانب منتقل کیا: درستی
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox pirate
|name= خیر الدین باربروسابارباروس
|birth_date= 1478
|death_date=4 جولائی 1546
|image= Barbarossa Hayreddin Pasha.jpg
|caption=خیرالدین باربروسابارباروس پاشا
|nickname= باربروسابارباروس<br/>سرخ داڑھی<br/>خیرالدین
|type= قزاق / [[سلطنت عثمانیہ]] [[امیر البحر]]
|birth_place =جزیرہ لسبوس
سطر 18:
|laterwork=
}}
خیر الدین پاشا باربروسابارباروس (سرخ داڑھی) (پیدائش: 1475ء، انتقال: 1546ء) ایک ترک قزاق تھا جو بعد ازاں [[سلطنت عثمانیہ]] کی بحری افواج کا سربراہ مقرر ہوا اور کئی دہائیوں تک [[بحیرہ روم]] میں اپنی طاقت کی دھاک بٹھائے رکھی۔ وہ [[یونان]] کے جزیرہ مڈیلی (موجودہ [[لزبوس]]) میں پیدا ہوا۔ اس کا انتقال [[استنبول]] میں ہوا۔ اس کا اصل نام خضر یعقوب اوغلو (خضر ابن یعقوب) تھا۔ خیر الدین کا لقب اسے عظیم عثمانی فرمانروا سلطان [[سلیمان قانونی]] نے دیا تھا۔ باربروسابارباروس کا نام اس نے اپنے بڑے بھائی بابا عروج ([[عروج رئیس]]) سے حاصل کیا تھا جو [[الجزائر]] میں ہسپانویوں کے ہاتھوں شہید ہوا تھا۔ اس کے مرنے کے تین صدیوں بعد بھی اس کے جانشین قزاق بحرے روم کے ساحلی قصبوں اور دیہاتوں کو لوٹتے رہے۔
 
== بابا عروج کی زیر نگرانی ابتدائی زندگی ==
سطر 24:
خضر چار بھائیوں اسحق، عروج اور الیاس میں سے ایک تھا جو [[1470ء]] کی دہائی میں یعقوب آغا اور ان کی مسیحی بیوی قطرینہ کے ہاں پیدا ہوا۔ چند مورخین یعقوب کو ایک سپاہی قرار دیتے ہیں جبکہ چند کا کہنا ہے کہ وہ [[سالونیکا]] کے قریب [[وردار]] کے شہر میں عثمانی فوج [[ینی چری]] کا حصہ تھا۔ ابتدا میں چاروں بھائیوں نے مشرقی [[بحیرہ روم]] میں تاجر اور جہازراں اور بعد ازاں قزاق کی حیثیت سے کام کیا جہاں ان کا ٹکراؤ اکثر و بیشتر جزیرہ [[رہوڈس]] پر موجود [[سینٹ جانز]] کے ناءٹس سے ہوتا تھا۔ ان جھڑپوں میں الیاس قتل ہوا جبکہ عروج کو گرفتار کر لیا گیا اور رہوڈز میں قید میں رکھنے کے بعد بطور غلام فروخت کر دیا گیا۔ وہ غلامی کی زندگی سے فرار حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ور پہلے [[اٹلی]] اوربعد ازاں [[مصر]] پہنچا۔ جہاں وہ [[مملوک]] سلطان [[قانصوہ غوری]] سے ملاقات میں کامیاب ہو گیا جس نے عروج کو مسیحیوں کے زیر قبضہ [[بحیرہ روم]] کے جزائر پر حملے کے لیے ایک جہاز عطا کیا۔
 
[[1505ء]] تک عروج نے تین مزید جہاز حاصل کرلئے اور جربا کے جزیرے پر چھاؤنی قائم کرنے میں کامیاب ہو گیا جس کی بدولت [[بحیرہ روم]] میں اس کارروائیوں کادائرہ مغرب کی جانب منتقل ہو گیا۔ [[1504ء]] سے [[1510ء]] کے دوران میں وہ اس وقت مشہور ہوا جب اس نے [[سقوط غرناتا]] کے بعد [[مسیحی]]وں کے ہاتھوں [[اسپین]] سے نکالے گئے مسلمانوں کو [[شمالی افریقہ]] پہنچا۔ ہسپانوی مسلمانوں سے اس کا سلوک اتنا اچھا تھا کہ وہ ان میں بابا عروج کے نام سے مشہور ہو گیا اور یہی بابا عروج [[اسپین]]، [[اٹلی]] اور [[فرانس]] میں بگڑ کر باربروسابارباروس بن گیا۔ [[الجزیرہ]] کے لیے [[اسپین]] سے بچاؤ کاواحد راستہ [[عثمانی سلطنت]] میں ضم ہوجانا تھا اس لیے باربروسابارباروس نے الجزیرہ کو عثمانی سلطان کے سامنے پیش کر دیا۔ سلطان نے الجزیرہ کو عثمانی [[سنجق]] (صوبہ) کے طور پر منظور کر لیا اور عروج کو ”پاشائے الجزیرہ“ اور ”مغربی بحیرہ روم میں بحری گورنر“ متعین کر دیا۔ [[1516ء]] میں عروج نے الجزیرہ پر قبضہ کر کرے بادشاہ بن بیٹھا۔ وہ دیگر شہروں پر بھی قبضہ کرنا چاہتا تھا لیکن [[1518ء]] میں مقامی رہنما کی مدد کے لیے آنے والے ہسپانوی افواج کے خلاف جنگ کے دوران میں اپنے بھائی اسحاق سمیت ہلاک ہو گیا۔ اس کی عمر 55 سال تھی۔
 
== خیر الدین کے ابتدائی کارنامے ==
 
[[فائل:Barbarossa_Castle_in_Capri.jpg|تصغیر|اٹلی کے جزیرے پر واقع باربروسابارباروس قلعہ جس کا نام خیر الدین سے موسوم ہے جس نے 1535ء میں اس قلعے کو فتح کیا]]
 
بھائی کے مارے جانے کے بعد خیر الدین نے اس کی پالیسی کو جاری رکھا اور اسپین سے مظلوم مسلمانوں کو شمالی افریقہ لاتا رہا جس کی بدولت اسے اسپین کے مخالف مسلمانوں کی بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہو گئی۔ اس نے [[1519ء]] میں الجزیرہ پر قبضے کی کوشش کرنے والی [[اسپین]] اور [[اٹلی]] کی مشترکہ فوج کو شکست دی۔ [[1529ء]] میں اس نے ایک ساحلی جزیرے پر ہسپانوی قلعے پر بھی قبضہ کر لیا۔ [[1530ء]] میں اینڈریا ڈوریا نے باربروسابارباروس کو شکست دینے کے لیے حملے کی کوشش کی لیکن باربروسابارباروس کے بحری بیڑے کی آمد سے قبل ہی ڈر کر فرار ہو گیا۔
 
== خیرالدین بطور ایڈمرل پاشا ==
سطر 36:
[[فائل:Barbaros_Park_Statue.jpg|تصغیر|استنبول میں آبنائے باسفورس کے ساتھ واقع ترک بحری عجائب گھر کے قریب باربروسہ کا مجسمہ]]
 
[[1532ء]] میں [[سلیمان اعظم]] نے عثمانی بحری بیڑے کی تشکیل کے لیے باربروسابارباروس کو [[استنبول]] طلب کیا۔ سلطان نے باربروسابارباروس کو بحیرہ روم کا ایڈمرل پاشا (ایڈمرل ان چیف) اور شمالی افریقہ کا بیلربے (کمانڈر ان چیف) مقرر کیا اور بحری بیڑے کی کمان اس کے سپرد کردی۔ باربروسابارباروس نے سب سے پہلے جنوبی [[اٹلی]] کے ساحلوں پر حملے کیے اور [[1534ء]] میں [[تیونس]] پر قبضہ کر لیا اور [[بنو حفص|حفصی]] سلطان [[مولائے حسن]] فرار ہو گیا۔ مولائے حسن نے اپنی سلطنت دوبارہ حاصل کرنے کے لیے چارلس پنجم سے مدد طلب کی اور اسپین اور فرانس کی ایک عظیم فوج نے [[1535ء]] میں بونے اور مہدیہ سمیت [[تیونس]] باربروسابارباروس سے چھین لیا۔
 
== یورپ کے متحدہ بحری بیڑے کو عبرتناک شکست ==
سطر 42:
[[فائل:Battle_of_Preveza.jpg|تصغیر|جنگ پریویزا ایک یورپی مصور کی نظر میں]]
 
[[1537ء]] میں [[لطفی پاشا]] اور باربروسابارباروس نے [[جزائر آیونین]] اور جنوبی اٹلی کے خلاف ایک زبردست عثمانی فوج کی قیادت کی اور باربروسابارباروس نے [[سلطنت وینس]] سے کورفو چھین لیا جس پر [[فروری]] [[1538ء]] میں پاپ پال سوم نے عثمانیوں کے خلاف اتحاد تشکیل دیا جس میں [[پاپائے روم]]، [[اسپین]]، [[رومی سلطنت]]، [[وینس]] اور [[مالٹا]] کی افواج شامل تھیں لیکن [[ستمبر]] [[1538ء]] میں باربروسابارباروس نے [[جنگ پریویزا]] میں اس مشترکہ مسیحی فوج کو زبردست شکست دی جس کی قیادت [[اینڈریا ڈوریا]] کے ہاتھوں میں تھی۔ اس فتح کی بدولت [[بحیرہ روم]] میں اگلے 33سال ([[1571ء]] میں [[جنگ لپانٹو]] تک) تک ترکوں کو مکمل برتری حاصل رہی۔
 
== مزید فتوحات اور امن معاہدہ ==
 
اگلے سال باربروسابارباروس نے وینیٹیئنس سے کاسل نووو چھین لیا جسے انہوں نے جنگ پریویزا کے بعد ترکوں سے حاصل کر لیا تھا۔ اس نے [[بحیرہ آیونین]] اور [[بحیرہ ایجیئن|ایجیئن]] میں مسیحیوں کے باقی ماندہ ٹھکانوں کا بھی خاتمہ کر دیا۔ بالآخر [[وینس]] نے امن معاہدے کی درخواست کی جس کے بعد [[1540ء]] میں سلطان سلیمان اور وینس کے درمیان میں امن معاہدے پر دستخط ہوئے۔ [[اکتوبر]] [[1541ء]] میں [[چارلس پنجم]] نے الجزیرہ کا محاصرہ کرکے مغربی [[بحیرہ روم]] میں ہسپانوی اور مسیحی بحری بیڑے کو لاحق خطرات کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایک زبردست سمندری طوفان کے باعث اسے ساحل پراترنے میں شدید مشکلات پیش آئیں تاہم زمین پر لڑی گئی غیر فیصلہ کن جنگ کے بعد چارلس نے ناامید ہوکر فوج واپس بلالی۔
 
== مغربی بحیرہ روم میں نئی مہمات ==
 
[[فائل:Barbaros_Boulevard_in_Istanbul.jpg|تصغیر|استنبول کا باربروسابارباروس بلیوارڈ]]
 
[[1543ء]] میں باربروسابارباروس نے ایک عظیم بحری بیڑے کے ساتھ مغربی بحیرہ روم میں نئی مہمات کا آغاز کیا اور اٹلی اور اسپین کے جزائر اور ساحلی علاقوں پر حملے کئی۔ اس نے فرانسیسی ساحلی شہر [[نیس]] پر قبضہ کر لیا۔ اس نے اپنے بیڑے کے ہمراہ موسم سرما [[ٹولون]] میں گزارا اور اگلے موسم بہار میں اسپین اور اٹلی کے اتحادی بیڑے کو ایک مرتبہ پھر زبردست شکست دی اور ریاست [[ناپولی]] کے قلب تک حملے کئی۔ اس نے اطالوی شہر [[جینووا]] پر حملے کرنے کی دھمکی دی لیکن تین ہزار دوکات اور اپنے لیفٹیننٹ اور دوست [[طرغت رئیس]] کو رہا کرنے کے عوض حملہ سے باز رہا۔ طرغت [[1540ء]] میں گرفتار ہونے کے بعد [[جینووا]] میں قید تھا اور ایک جہاز پر غلام کے طور پر کام کر رہا تھا۔ بعد ازاں اس نے جنوبی [[فرانس]] میں [[اسپین]] کے کئی حملوں کا بھرپور جواب دیا اور [[1544ء]] میں [[چارلس پنجم]] اور [[سلیمان اعظم]] کے درمیان معاہدے کے بعد [[استنبول]] پہنچ گیا۔
 
== سبکدوشی اور سوانح حیات کی تحریر ==
 
باربروسابارباروس 1544ء میں [[استنبول]] میں سبکدوش ہو گیا اور الجزیرہ میں اس کے صاحبزادے حسن پاشا کو جانشیں مقرر کیا گیا۔ اس نے اپنی سوانح حیات ”غزوات خیر الدین پاشا“ بھی تحریر کی جو ہاتھ سے لکھی گئی 5 جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس سوانح حیات کی جلدیں آج کل [[توپ کاپی محل]] اور جامعہ استنبول کے کتب خانے میں موجود ہیں۔
 
== انتقال ==
 
خیر الدین پاشا باربروسابارباروس کا انتقال [[1546ء]] میں [[استنبول]] میں [[آبنائے باسفورس]] کے کنارے واقع اپنے محل میں ہوا۔ اس کا مزار استنبول میں ترک بحری عجائب خانے کے قریب موجود ہے۔ ترک بحریہ کے متعدد جہازوں کے نام اسی پررکھے گئے ہیں۔ آج بھی ترک بحریہ کا کوئی جہاز آبنائے باسفورس سے گذرتا ہے تو اس کے مقبرے کی طرف سلامی دیتا ہے۔
 
== بیرونی روابط ==
* [http://www.barbaros.biz/Barbarossa.htm خیر الدین باربروسابارباروس]
{{زمرہ کومنز|Barbaros Hayreddin Pasha}}