"سیدو شریف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
سطر 81:
عبدالغفورؒ(سیدوبابا) کے فرزند کشر میاں گل عبدالخالق کے زمانے میں اس شہر کو مذہبی اور سیاسی دونوں حیثیتیں حاصل ہو گئیں۔ان دونوں کی وفات کے بعد سیدو شریف کی عظمت اور شوکت بھی ختم ہو گئی لیکن بعد میں 1915ء میں سیدو غوث عبدالغفور کے پوتے اور کشر میاں گل عبدالخالق کے بیٹے اعلیٰ حضرت میاں گل، گل شہزادہ عبدالودود نے سوات کی عنانِ سلطنت سنبھالی تو سیدو شریف کی وہی پرانی عظمت اور شوکت پھر لوٹ آئی۔ انہوں نے سیدو شریف کو ریاستِ سوات کے دارالحکومت کا درجہ دے دیا اور اس طرح اس کی پرانی شہرت و عظمت بحال ہو گئی۔
 
سیدو شریف گیرا پہاڑ کے مشرقی دامن میں واقع ہے۔ اس کے مغرب کی طرف ایک ندی بہہ رہی ہے جس کا منبع’’ وادی مرغزار‘‘ کے پہاڑ اور چشمے ہیں۔ سیدو شریف کے تینوں جانب پہاڑ اور شمالی سمت میدانیمیدان ہے۔ یہ مقام سطح سمندر سے 3500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور یہاں سے سوات کی تمام اطراف کو سڑکیں جاتی ہیں۔ اس سے ایک ذیلی سڑک ندی کے ساتھ ساتھ ’’مرغزار‘‘ کی حسین وادی تک لے جاتی ہے۔ سڑک کے دائیں جانب پہاڑوں کی چوٹیاں ہیں جو وادئ سیدو شریف کو ’’اوڈی گرام‘‘ (سوات کا ایک مشہور تاریخی گاؤں ) سے علیحدہ کرتی ہیں۔ اس سے آگے ’’راجہ گیرا‘‘ کے قلعہ کے قدیم آثار نظر آتے ہیں جو گیرا پہاڑ کے مغربی جانب کھنڈرات کی شکل میں اوڈی گرام کے عین سامنے واقع ہیں۔ یہاں سے اوڈی گرام تک ہائنکنگ بھی کی جا سکتی ہے۔
 
== متعلقہ ==