"حسین بن منصور حلاج" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 5:
چنانچہ بیان کیا گیا ہے کہ جس وقت علماء نے متفقہ طور پر حسین منصور کو قابل گردن زدنی ہونے کا فتویٰ دیا تو خلیفہ وقت نے کہا حضرت [[جنید بغدادی]] جب تک فتویٰ پر دستخط نہ کریں گے منصور کو پھانسی نہیں دے سکتا اور جب یہ اطلاع حضرت جنید رحمتہ اللہ علیہ کو پہنچی تو آپ نے مدرسہ جا کر پہلے علماء ظاہر کا لباس زیب تن کیا اس کے بعد یہ فتویٰ دیا کہ '''ہم ظاہر کے اعتبار سے منصور کو سولی پر چڑھانے کا فتویٰ صادر کرتے ہیں'''۔
 
ایک مرتبہ حضرت [[جنید بغدادی]] رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت منصور رحمتہ الله علیہ کے کسی مسلہ کا جواب نہیں دیا تو وہ حضرت جنید سے ملاقات کیے بغیر خفا ہو کر اپنی بیوی کے ساتھ تستر چلے گے اور ایک سال تک وہیں مقیم رہے اور وہاں کے لوگ آپ کے بے حد معتقد ہو گے۔ لیکن آپ اپنی فطرت کے مطابق اہل ظاہر کو ہمیشہ نظر انداز کرتے رہے جس کی وجہ سے لوگوں میں آپ کے خلاف نفرت و حسد کا جذبہ پیدا ہو گیا۔ مختلف ممالک میں مقیم رہ کر آخر میں [[فارس]] پہنچے اور اہل فارس کو بلند پایہ تصانیف پیش کی اور اپنے وعظ و نصیحت میں ایسے رموز نہاں کا انکشاف کیا کہ لوگوں نے آپ کو حلاج الاسرار کے خطاب سے نواز دیا۔ پھر [[بصرہ]] پہنچ کر دوبارہ صوفیاء کا لباس اختیار کر کے [[مکہ]] معظمہ کا عزم کیا اور راستے میں بے شمار صوفیاء سے ملاقاتیں کرتے رہے۔ [[مکہ]] معظمہ سے واپسی کے بعد ایک سال [[بصرہ]] میں قیام کیا اور اہواز ہوتے ہوئے [[ہندوستان]] میں داخل ہوئے اور وہاں سے [[خراسان]] و ماوراءالنہر ہوتے ہوئے [[چین]] پہنچ کر لوگوں کو وعظ و نصیحت کا سلسلہ شروع کر دیا۔ جن ممالک میں پہنچے وہاں کے لوگوں نے آپ کے اوصاف کے مطابق خطابات سے نوازا۔ گھوم پھر کر آپ [[مکہ]] معظمہ پہنچ گے۔ اور دو سال قیام کے بعد جب واپسی ہوئی تو آپ میں اس درجہ تغیر پیدا ہو گیا اور آپ کا کلام لوگوں کی فہم سے باہر ہو گیا۔ اور جن ممالک میں آپ رحمتہ اللہ علیہ تشریف لے جاتے وہاں کے لوگ آپ کو نکال دیتے۔ جس کی وجہ سے آپ نے ایسی ایسی اذیتیں برداشت کیں کے کسی دوسرے صوفی کو ایسی تکالیف کا سامنا کرنا نہیں پڑا۔