"حسین بن منصور حلاج" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 33:
 
== آپ کی کرامات ==
☆حضرت☆ حضرت رشید خرد سمرقندی بیان کیا کرتے تھے کہ ایک مرتبہ بہت سے لوگ سفر حج میں آپ کے ہمراہ تھے اور کئی روز سے کوئی غذا نصیب نہیں ہوئی تھی چنانچہ جب آپ سے سب نے بھوک کی شکایت کرتے ہوئے فرمایا کہ طبیعت سری کھانے کو چاہتی ہے تو آپ نے سب کی صف بندی کر کے بیٹھا دیا اور جب اپنی کمر کے پیچھے ہاتھ لے جاتے تو ایک بھنی ہوئی سری اور دو گرم روٹیاں نکال نکال کر سب کے سامنے رکھتے جاتے۔ اس طرح اُن چار سو افراد نے جو آپ کے ہمراہ تھے شکم سیر ہو کر کھانا کھایا۔
 
اور آگے چل کر۔لوگوں نے کہا
 
☆ہماری☆ ہماری طبعیت خرموں کو چاہتی ہے چنانچہ آپ نے کھڑے ہو کر فرمایا مجھے زور زور سے ہلاو اور جب لوگوں نے یہ عمل کیا تو آپ رحمتہ اللہ علیہ کے جسم سے اس قدر خرمے جھڑے کے لوگ سیر ہو گے۔
 
☆مریدوں☆ مریدوں کی جماعت نے کسی جنگل میں آپ سے انجیر کی خواہش کا اظہار کیا تو آپ نے جیسے ہی فضا میں ہاتھ بلند کیا تو انجیر سے لبریز ایک طباق آپ کے ہاتھ میں آ گیا اور آپ نے پوری جماعت کو کھلا دیا۔
 
☆ اسی طرح جب مریدوں نے حلوے کی خواہش ظاہر کی تو آپ نے ان کو حلوہ پیش کر دیا تو لوگوں نے جب عرض کیا کہ ایسا حلوہ تو بغداد کے بازاروں میں ملتا ہے تو آپ نے فرمایا کہ میرے لیے بغداد کا بازار اور جنگل مساوی ہیں۔ سنا گیا ہے اسی دن بغداد کے باب الطاقہ کے بازار میں کسی حلوائی کا حلوے سے بھرا ہوا طباق گم ہو گیا اور جب آپ کی جماعت بغداد پہنچی تو حلوائی نے اپنا طباق شناخت کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ تمھارے پاس سے کہاں سے آیا؟ اور جب لوگوں نے اسے پورا واقعہ بتایا تو وہ حلوائی آپ رحمتہ اللہ علیہ کی کرامت سے متاثر ہو کر آپ کے حلقہ ارادت میں شامل ہو گیا۔
 
== ارشادات ==