"امجد حیدرآبادی" کے نسخوں کے درمیان فرق

بھارتی شاعر
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«Amjad Hyderabadi» کے ترجمے پر مشتمل نیا مضمون تحریر کیا
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 01:48، 25 مئی 2020ء

امجد حسین ( اردو: سيد امجد حسين ‎ 1878–1961) ، جو امجد حیدرآبادی ( امجد حيدرابادى حیدرآبادی ) کے نام سے مشہور ہیں ) ، ہندوستان اور حیدرآباد سے تعلق رکھنے والےاردو اور فارسی کے رباعی گو شاعر تھےا ۔ اردو کے شعری حلقوں میں وہ حکیم الشعرا کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ [1]

Amjad Hussain
پیدائش1 جنوری 1888(1888-01-01)
Hyderabad, India
وفات31 جنوری 1961(1961-10-31) (عمر  73 سال)
Hyderabad, India
قلمی نامAmjad Hyderabadi امجد حيدرابادى
پیشہRuba'i Poet
دورNizam's era
اصنافRuba'i
موضوعHumanity, Philosophy

حیدرآباد کے نظام حکمرانی کے دوران ، دریائے موسی پر 28 ستمبر 1908 کو ایک سیلاب آیا تھا۔ حیدرآبادی ان 150 افراد میں شامل تھا جنہوں نے ایک املی کے درخت کی شاخوں کو پکڑ کر اپنی جان بچائی تھی۔ بعد میں انہوں نے ایک نظم "قیامت صغرا" (معمولی قیامت) لکھی جس میں اس ذکر ملتا ہے۔ امجد حیدر آبادی کے 100 ویں سالگرہ کے موقع پر ستیاناریانہ دانش نے یہ نظم سنائی۔ [2] [3]

ہندوستان کے مشہور قوالوں کی جوڑی وارسی بردرس نے ان کے کلام کو مختلف ملکوں میں ہوئے اپنے پروگراموں میں گایا ہے [4]

سوانح

امجدحیدرآبادی حیدرآباد دکن میں ایک متوسط خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔

ان کی آنکھوں کے سامنےان کا پورا خاندان ، جس میں اس کی ماں ، بیوی اور بیٹی بھی شامل تھیں ۱۹۰۸ ء میں موسی ندی میں آئی طغیانی میں بہہ گئے تھےاور ان کے خاندان میں زندہ بچ جانے والے یہ واحد فرد تھے۔ ان کی بیشتر رباعیات میں اپنے خاندان والوں کو کھونے کا غم نمایاں ہے[2] یہ ایک مثال ہے۔

اتنی دریا میں بھی نہ دبا امجد

ڈوبنے والوں کو بس ایک چُلو کافی ہے

امجد حیدرآبادی اردو کتب  

[ حوالہ کی ضرورت ]

  • رباعیات امجد حیدرآبادی
  • ادبی اجلاس و مشاعرہ

امجد حیدرآبادی پر کتابیں

  • حکیم الشعرا امجد حیدرآبادی [5]
  • کے سی کنڈا کے ذریعہ اردو رباعیات کے شاہکار ۔ [6]

مزید دیکھیں

حوالہ جات

بیرونی روابط