"پپراسر آبشار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 9:
 
==تاریخ==
تاریخی طور پپراسر کا ذکر کتاب کاچھو ہک ابھیاس اور سندھ ٹوئرزم این آرکیالوجیکل جرنی میں موجود ہے۔ اس سلسلے میں مقامی روایات بھی ہیں۔ مقامی روایات کے مطابق پپرا سر کو غیر مسلم مذہب سے منسوب کرتی ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ اس کے قریب غیر مسلم لوگوں کی عبادت گاہ بھی تھی جو مسمار ہو گئی ہے۔ جب پیپل کے درخت پر غور کیا جائے گا تو تاریخی طور پر پیپل کے درخت اور پتے کو [[بدھ مت]] میں بڑی اہمیت حاصل رہی ہے۔ تاریخ پر نظر ڈالنے سے اس روایت کو تقویت ملتی ہے۔ پیپل کا درخت بدھ مت میں مقدس ہے۔ مہا آتما [[گوتم بدھ]] نے اپنے پنتھ یا مت کے پیغام کی شروعات پیپل کے درخت کے نیچے بیٹھ کر کی تھی۔ بدھ مت میں پیپل کے درخت کے پتے کو بھی تقدس حاصل ہے اور اسے مقدس سمجھا جاتا ہے۔ سندھ میں قدیم آثاروں میں سے جہاں بدھ مت کے اور آثار ملے ہیں وہاں مٹی کے برتنوں پر پیپل کے پتے کے نقش بھی ملے ہیں۔ تاریخی طور پر بھی معلوم ہوتا ہے کہ سندھ میں موریہ گھرانے کے اشوک دی گریٹ کے دور سے بدھ مت مذہب رائج تھا۔ سندھ کی تاریخ پر پہلی دستاویزی یا تحریر کردہ کتاب چچ نامہ میں بدھیہ علاقے کا ذکر ہے اور بدھیہ کے اس علاقے سے پپرا سر کا سحر انگیز آبشار کوئی بیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس علاقے کی آس پاس اور قریب تر پہاڑوں پر نقش نگاری میں بدھ مت کے اسٹوپا اور مقبرے (Buddhist Shrines) اور بدھ مت سے منسلک دوسری علامات بھی بہت زیادہ ملی ہیں۔ جن کا کتابوں "کاچھو ہک ابھیاس"، "سندھ ٹوئرازم این آرکیالوجیکل جرنی"، "اے گلمپس ان ٹہ ہسٹری آف سندھ" اور " انڈس اسکرپٹ ان اسٹونز" میں مفصل ذکر کیا ہے۔ اس تاریخی پسمنظر میں کہا جاتا ہے کہ پپرا سر کا مقام اور آبشار قدیم زمانے میں بدھ مت کی اہم جگہ رہی ہے اور ہو سکتا ہے کہ اس زمانے سے پپراسر نام رائج ہوا ہو۔<ref>http://www.encyclopediasindhiana.org/article.php?Dflt=%D9%BE%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%B1 </ref><ref>http://scubaclub.com.pk/package/explore-peprasar/ </ref>
 
== حوالہ جات ==