"فقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م امامِ اعظم
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 9:
فقیہ وہ نہیں جسے صرف [[فقہ]] کی جزئیات یاد ہوں، بلکہ فقیہ سے مراد وہ شخص ہے جو مبادی یعنی (اصول) [[فقہ]] کا ماہر ہو، جسے حکم کے استخراج ('''[[استنباط]]''') کرنے کا ملکہ (اہلیت) حاصل ہو۔ [مسلم الثبوت : 2/362]
بعض نے کہا : معلوم کے ذریعے سے نامعلوم کو حاصل کرنا فقہ ہے یعنی علم استدلالی کے لیے یہ لفظ خاص ہے‘ اس صورت میں لفظ علم عام اور لفظ فقہ خاص ہوگا۔ اللہ نے فرمایا ہے : فَمَا لھآؤُلاآءِ الْقَوْمِ لاَ یَکَادُوْنَ یَفْقَھُوْنَ حَدِیْثًاان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ بات سمجھ بھی نہیں سکتے۔ یعنی بات کے مضمون کا استنباط نہیں کرتے (بات کے مغز کو نہیں سمجھتے)۔
 
<nowiki>*</nowiki>راول شیر خان کی تعریف*
 
قرآن و حدیث کےمبادی و اصول کو سامنے رکھ کر فروع اور جزوی چیزوں کو اپنی مجتہادانہ بصیرت کو بروئے کار لاتے ہوئے روز مرہ کے مسائل کو اخذ کرنے کا نام "فقہ" ہے۔
 
== امامِ اعظم امام ابو حنیفہ کی تعریف ==
[[امام ابو حنیفہ]] نے فرمایا : نفس کے ضرر رساں اور فائدہ بخش امور کو جاننا فقہ ہے (خواہ فکر و عقیدہ کے لحاظ سے ہو یا قول و عمل کے اعتبار سے۔ اصول کا علم ہو یا فروع کا) فروع دین کے علم کو خصوصیت کے ساتھ فقہ کہنا [[اصطلاح]] جدید ہے (قرن اول میں یہ خصوصیت نہیں تھی)۔<ref>تفسیر مظہری، قاضی ثنا ء اللہ پانی پتی، سورہ التوبۃ،آیت 122</ref>