"بحیرہ ارال" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox body of water
[[فائل: Aral map.png|تصغیر|جھیل ارال بمطابق 1960ء]]
|name = Aral Sea
|native_name = {{مقامی نام|kk|'''Aral teńizi'''|italics=off}}<br />{{مقامی نام|uz|Orol dengizi}}<br />{{مقامی نام|ru|Аральское море|italics=off}}
|image = AralSea1989 2014.jpg
|caption = The Aral Sea in 1989 (left) and 2014 (right)
|image_bathymetry =
|caption_bathymetry =
|location = [[قازقستان]] – [[ازبکستان]]،<br />[[وسط ایشیا]]
|coords = {{Coord|45|N|60|E|type:waterbody_scale:5000000|display=inline,title}}
|type = [[endorheic]]، [[جھیل]]، [[reservoir]] (North)
|inflow = North: [[دریائے سیحوں]]<br />South: [[groundwater]] only<br />(previously the [[آمودریا]])
|outflow =
|catchment = {{تحویل|1549000|km2|mi2|-2|abbr=on}}
|basin_countries = [[قازقستان]]، [[کرغیزستان]]، [[تاجکستان]]، [[ترکمانستان]]، [[ازبکستان]]، [[روس]]، [[افغانستان]]، [[ایران]]<ref name=aral.unece.org />
|length =
|width =
|area = {{تحویل|68000|km2|mi2|-2|abbr=on}}<br />(1960, one lake)<br />{{تحویل|28687|km2|mi2|0|abbr=on}}<br />(1998, two lakes)<br />'''{{تحویل|17160|km2|mi2|0|abbr=on}}'''<br />'''(2004, four lakes)'''<br />North:<br />{{تحویل|3300|km2|mi2|-1|abbr=on}} (2008)<br />South:<br />{{تحویل|3500|km2|mi2|-1|abbr=on}} (2005)
|depth = North: {{تحویل|8.7|m|ft|0|abbr=on}} (2014){{citation needed|date=جولائی 2014}}<br />South: {{تحویل|14|-|15|m|ft|0|abbr=on}} (2005)
|max-depth = North:<br />{{تحویل|42|m|ft|0|abbr=on}} (2008)<ref name="ENS wire" /><br />{{تحویل|30|m|ft|0|abbr=on}} (2003)<br />South:<br />{{تحویل|37|-|40|m|ft|0|abbr=on}} (2005)<br />{{تحویل|102|m|ft|0|abbr=on}} (1989)
|volume = North: {{تحویل|27|km3|mi3|0|abbr=on}} (2007){{citation needed|date=جولائی 2014}}
|residence_time =
|shore =
|elevation = North: {{تحویل|42|m|ft|0|abbr=on}} (2011)<br />South: {{تحویل|29|m|ft|0|abbr=on}} (2007)<br />{{تحویل|53.4|m|ft|0|abbr=on}} (1960)<ref>[[JAXA]] – [http://www.eorc.jaxa.jp/en/imgdata/topics/2007/tp071226.html South Aral Sea shrinking but North Aral Sea expanding]</ref>
|islands =
|cities = [[Aral, Kazakhstan|Aral]] (Kazakhstan)، [[میناق]]، (Uzbekistan)
|pushpin_map = Middle East
}}
[[فائل: Aral map.png|تصغیر|جھیل ارال بمطابق 1960ء]]
[[فائل:AralSea.A2003283.0705.500m.jpg|تصغیر|بائیں|جھیل ارال 2003ء میں، 50 سال قبل یہ موجودہ حجم سے دوگنی تھی]]
'''بحیرہ ارال ''' [[وسط ایشیا]] کی ایک عظیم جھیل ہے جو [[قازقستان]] اور [[ازبکستان]] کے درمیان میں واقع ہے۔ اس جھیل کے چاروں طرف زمین ہے لیکن اپنے وسیع حجم کے باعث اسے سمندر کہا جاتا ہے۔ اسلامی تاریخ میں اس جھیل کو '''بحیرۂ[[بحیرہ خوارزم]]''' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس جھیل کا نام "ارال۔ ڈینگھز" سے نکلا ہے جو کرغز زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب "جزائر کا سمندر" ہے۔ [[1960ء]] کی دہائی سے اس جھیل کے پانی میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے جس کی وجہ اس میں گرنے والے اہم دریاؤں [[دریائے سیحوں|سیر دریا]] اور [[دریائے جیحوں|آمو دریا]] سے نہریں نکال کر اس کے پانی کو وسیع پیمانے پر زراعت کے لیے استعمال کرنا ہے۔ ان اقدامات سے جھیل کے لیے پانی کے ذرائع ختم ہو کر رہ گئے اور یہ روز بروز سکڑتی چلی گئی اور کم پانی بھی شدید گرمی کے باعث بخارات میں تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ بحیرہ ارال جو کسی زمانے میں دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل تھا اب 1960ء کے مقابلے میں صرف 40 فیصد رہ گیا ہے۔ اب عالمی توجہ کے بعد اس قدرتی ورثے کی حفاظت کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے لیکن اس سے بھی جھیل کے حجم میں قابل قدر اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ علاوہ ازیں یہ جھیل انتہائی آلودہ بھی ہے جس کی وجہ [[سوویت اتحاد|سوویت]] دور اور اس کے بعد ہتھیاروں کے تجربات، صنعتی منصوبہ جات اور کھاد سازی کی صنعت ہے۔
 
== تاریخ ==
سطر 7 ⟵ 34:
[[فائل:Aral sea 1985 from STS.jpg|تصغیر|بحیرہ ارال اگست 1985ء]]
 
[[ولادیمیر لینن]] اور [[بالشویک|بالشویکوں]] کی حکومت کے دوران میں [[1918ء]] میں فیصلہ کیا گیا کہ آمو دریا اور سیر دریا، جو بحیرہ ارال کی زندگی کا سبب ہیں، کو صحراؤں کو سیراب کرنے کے لیے استعمال کیا جائے تاکہ [[چاول]]، [[تربوز]]، [[اناج]] اور خصوصا{{دوزبر}} [[کپاس]] کی کاشت کو بڑھایا جاسکے۔
 
فیصلے کے مطابق [[1930ء]] کی دہائی میں وسیع پیمانے پر نہروں کی تعمیر کا آغاز کیا گیا لیکن بیشتر نہروں کی تعمیر انتہائی ناقص طریقے سے کی گئی جس سے بڑے پیمانے پر پانی کا ضیاع ہوا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ [[قراقم نہر]]، جو وسط ایشیا کی سب سے بڑی نہر ہے، کا 70 فیصد پانی ضائع ہو جاتا ہے۔
 
1960ء تک 20 سے 50 مکعب کلو میٹر پانی بحیرہ ارال میں گرنے کی بجائے زمینوں کو سیراب کرنے لگا۔ جس کی وجہ سے یہ عظیم جھیل تیزی سے سکڑنا شروع ہو گئی۔ اس تیزی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ [[1961ء]] سے [[1970ء]] تک صرف 10 سال کے عرصے میں جھیل کی سطح آب میں 20 سینٹی میٹر سالانہ کے حساب سے کمی ہونے لگی، 1970ء کی دہائی میں اس میں مزید اضافہ ہوا اور سالانہ 50 سینٹی میٹر کمی ہونے لگی۔ [[1980ء]] کی دہائی میں سطح آب کے گرنے میں مزید تیزی واقع ہوئی اور اب 80 سے 90 سینٹی میٹر سالانہ کے حساب سے پانی کی سطح گرنے لگی۔ لیکن اس کے باوجود دونوں مذکورہ بالا دریاؤں کے پانی کے استعمال میں کمی نہ کی گئی بلکہ 1960ء سے 1980ء تک ان دریاؤں کے پانی کے استعمال میں دگنا اضافہ دیکھا گیا جس کے باعث اس عرصے میں کپاس کی کاشت بھی دوگنی ہو گئی۔
 
== موجودہ صورت حال ==
سطر 17 ⟵ 44:
[[فائل:AralSea ComparisonApr2005-06.jpg|تصغیر|ققرال کی خندق کے قیام کے بعد شمالی بحیرہ ارال کا موزانہ، بالائی منظر خندق کی تعمیر سے قبل کا ہے اور زیریں اس کے بعد کا]]
[[File:Aral Sea.gif|thumb|left|1960–2014]]
جھیل کی آبی سطح میں تقریبا{{دوزبر}} 60 فیصد اور حجم کے حساب سے 80 فیصد کمی آئی ہے۔ 1960ء میں جب یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل تھی تو اس کا رقبہ 68 ہزار مربع کلومیٹر تھا اور حجم 1100 مکعب کلو میٹر تھا لیکن [[1998ء]] تک اس کا حجم گر کر صرف 28 ہزار 687 مربع کلو میٹر رہ گیا۔ اس طرح یہ اب دنیا کی آٹھویں سب سے بڑی جھیل ہے۔ اس عرصے کے دوران میں جھیل میں نمکیات کا بھی اضافہ ہوا۔
 
مسلسل سکڑتے رہنے کے باعث [[1987ء]] میں جھیل ارال دو حصوں میں تقسیم ہو گئی جن میں شمالی بحیرہ ارال نسبتا{{دوزبر}} چھوٹی ہے جبکہ جنوبی جھیل ارال حجم میں بڑی ہے۔ دونوں جھیلوں کو ملانے کے لیے ایک مصنوعی نہر بھی کھودی گئی لیکن مسلسل سکڑنے کے باعث [[1999ء]] میں یہ نہر بھی بند ہو گئی۔ [[2003ء]] میں جنوبی بحیرہ ارال مزید دو حصوں مشرقی اور مغربی میں تقسیم ہو گیا۔
 
شمالی بحیرہ ارال میں پانی کو بحال کرنے کے لیے سیر دریا کے نہری نظام کی بہتری کے لیے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔ اکتوبر 2003ء میں قازق حکومت نے ارال کے دو حصوں کو الگ کرنے کے لیے ایک بند "ققرال" تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔ اس بند پر کام اگست [[2005ء]] میں مکمل ہوا جس کے بعد شمالی بحیرہ ارال کی سطح آب میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور نمکیات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ بند کے باعث بحیرہ ارال کی سطح میں 30 [[میٹر ضد ابہام|میٹر]] (98 [[فٹ]]) سے 38 میٹر (125 فٹ) تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
 
<gallery style="margin:auto;" widths="220" heights="180">