"اخون سالاک" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم) |
م خودکار: درستی املا ← کی بجائے |
||
سطر 5:
== اخون سالاک کون تھے ==
اخون سالاک بابا کو بعض تاریخ دانوں نے خٹک لکھا ہے جبکہ بعض کے مطابق یہ خٹک نہیں تھے بلکہ ان کے آبائو اجداد ترکستان کے ہجرت کر کے افغانستان میں آباد ہوئے اور پھر علاقہ خٹک آ گئے۔ اخوند سالاک اور اخوند سباک دراصل خٹک قوم کے پیر تھے۔ بعض تاریخ دانوں نے آپ کا خاندانی تعلق ترین قوم سے ظاہر کر کے درانی بتایا ہے۔ تاہم پشتو اور فارسی کے بعض مؤرخین کے مطابق اخون سالاک غیر پشتون تھے جنہیں فارسی و عربی پر دسترس حاصل تھی، یہی وجہ ہے کہ اُن کی چاروں تصانیف بھی فارسی زبان میں تھیں۔ اردو اور فارسی ادب کے بعض تاریخ دانوں کے مطابق اخون سالاک بابا کا خاندان ترکستان سے افغانستان آ کر آباد ہوا تھا، اسی وجہ سے اخون سالاک کا تعلق ترکستان کے علاقہ بخارا سے جوڑ کر اُنہیں اہل سادات کے خاندان کا چشم و چراغ ہونا بھی بتایا جاتا ہے۔ چونکہ اخون سالاک کا اصل نام اکبر شاہ یا سید اکبر شاہ تھا، یہی وجہ ہے نسل در نسل اُن کی اولاد کے ناموں میں شاہ اور سید کا لفظ عام استعمال ہوتا آیا ہے تاہم غازی اخون سالاکؒ کے بعد ان کی اولاد نے خود کو ترین، خٹک یا سادات
== تصانیف ==
سطر 12:
== آپ کی اولاد ==
اخون سالاک بابا رحمتہ اللہ کے چار فرزند بتائے جاتے ہیں۔ عبدالرحمان بابا المعروف اخون میاں عبدالرحمان بابا، اشرف شاہ بابا المعروف اخون میاں اشرف بابا، جمال شاہ بابا المعروف اخون میاں جمال بابا قابل ذکر ہیں جبکہ بعض خدوخیل بابا کو بھی اخون سالاک کی اولاد سمجھتے ہیں تاہم کئی تاریخ دانوں نے اخوند سالاک کے چاروں بیٹوں کا ذکر اصل ناموں
== آپ کی اولاد کہاں آباد ہے ==
|