"اخون سالاک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← اور؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 5:
 
== اخون سالاک کون تھے ==
[[غازی اخون سالاک]] بابا کو بعض تاریخ دانوں نے [[خٹک]] لکھا ہے جبکہ بعض کے مطابق [[ غازی اخون سالاک]] اور اخون سباک دونوں بھائی تھے اور [[خٹک]] قوم کے پیر تھے۔ اکثر تاریخوں کے مطالعہ سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ آپ کا تعلق [[درانی]] قوم سے تھا۔
آپ کا اصل نام اکبر شاہ ہے بعض نے آپ کا نام سید اکبر اور بعض نے محمد اکبر بتایا ہے مگر اکبر شاہ پر سب متفق ہیں۔
 
[[درانی]] قوم [[ترین]] قوم کی ذیلی شاخ ہے اور [[ترین]] قوم [[یوسفزئی]] قبیلے کی ذیلی شاخ ہے اور [[سربنی قبائل]] کا حصہ ہے
آپ کے والد محترم [[افغانستان]] کے علاقہ طوغہ سے ہجرت کرکے [[پاکستان]] آئے تھے آپ نے [[پاکستان]] میں علم حاصل کیا اور ایک بلند پایہ عالم کے مرتبے پر فائز ہوئے چونکہ آپ ایک جہادی عالم تھے اسی سلسلے میں آپ جہاد کرتے کرتے [[ہزارہ ڈویژن]] کو فتح کرنے کے بعد [[کوہستان]] کے آخری سرے تک جا پہنچے۔
 
لفظ [[اخون]] کا مطلب ہے اسلامی سکالر یا عالم دین، چونکہ آپ کی وفات کے بعد آپ کی اولاد کو اخون خیل قوم کے نام سے پکارا جانے لگا۔
سطر 20:
 
== آپ کی اولاد کہاں آباد ہے ==
اخون سالاک بابا ؒ کے بیٹے [[اخون اشرف بابا]] کی اولاد [[ہزارہ ڈویژن]] کے مختلف علاقوں میں آباد ہے، جو زیادہ تر [[ہندکو]] اور [[پشتو]] زبان بولتی ہے۔ ان کو وہاں کے لوگ اخون خیل کے ساتھ ساتھ [[میاں گان]] بھی کہتے ہیں، [[اخون اشرف بابا]] کی قبر بھی [[کابلگرام]] میں ہی ہے۔ اسی طرح [[اخون عبدالرحمن بابا]] کی اولاد [[شانگلہ]] کے مختلف علاقوں مثلاً [[کابلگرام]]، ماندوریا، [[مارتونگ]]، اور [[دیر]] کے مختلف علاقوں میں آباد ہیں، [[دیر]] کے نواب بھی [[اخون عبدالرحمن بابا]] کے پوتے [[اخون رشید بابا]] پاچا بابا کے نسل میں سے تھے۔ [[اخون عبدالرحمن بابا]] کی مرقد بھی اپنے والد کے مرقد کے برابر میں واقع ہے۔ [[اخون عبدالرحمن بابا]] کی اولاد کو [[اخون خیل]] ہی کہا جاتا ہے۔ تیسرے بیٹے [[اخون جمال بابا]] جن کا مزار [[سوات]] بری کوٹ میں ہے، ان کی اولاد [[سوات]]، [[چارسدہ]]، [[مردان]] اور [[صوابی]] کے مختلف علاقوں میں آباد ہے، ان کی اولاد کو زیادہ تر لوگ میاں گان کہتے ہیں۔ چوتھے بیٹے [[خدوخیل بابا]] جن کی اولاد انزر میرہ، شیدے سر اور [[بونیر]] کے کچھ علاقوں میں آباد ہیں، انہیں مقامی لوگ [[اخون خیل]] یا میاں گان کہتے ہیں۔
 
== حوالہ جات ==