"باغ و بہار (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 158:
 
== ترجمہ ==
میر امن کی روایت کے مطابق یہ کہانی اصلاً [[فارسی زبان]] میں [[امیر خسرو]] نے "قصہ چہار درویش" کے نام سے لکھی تھی۔تھی (لیکن محققین نے امیر خسرو سے کہانی کی نسبت کو مسترد کیا ہے)۔ اس کہانی کو سب سے پہلے اردو میں میر حسین عطا تحسین نے "نو طرز مرصع" کے نام سے ترجمہ کیا لیکن اس کی زبان نہایت دقیق اور پیچیدہ تھی جس سے معمولی استعداد کے قارئین مستفید نہیں ہو پاتے۔ 1801ء میں [[فورٹ ولیم کالج]]، کلکتہ میں ہندوستانی ادب کے ترجمہ کا ایک منصوبہ شروع کیا گیا اور اسی کے تحت ادب کے مشہور اسکالر [[جان گلکرسٹ]] نے [[میر امن]] کو اسے سہل اردو میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔ میر امن اس وقت کالج میں ملازم تھے۔ چنانچہ میر امن نے تحسین کے نو طرز مرصع کو بنیاد بنا اور ساتھ میں قصہ چہار درویش کے کسی فارسی نسخے کو سامنے رکھ کر اسے اردو کی محاوراتی اور عام بول چال کی زبان میں منتقل کیا اور اس کا نام باغ و بہار رکھا۔ 1857ء میں [[ڈنکن فوربس]] نے اسے انگریزی میں ترجمہ کیا۔<ref>فوربس کا ترجمہ [http://www.columbia.edu/itc/mealac/pritchett/00urdu/baghobahar/index.html اس ربط] پر دیکھا جا سکتا ہے۔</ref>
 
== حوالہ جات ==