"صلح حدیبیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
اضافہ خانہ معلومات
سطر 1:
{{Infobox treaty
{{حرب
|محاربہ= غزوہname حدیبیہ / = صلح حدیبیہ
| long_name = حدیبیہ امن معاہدہ
|سلسلۂ_محارب= [[غزوات نبوی]]
| image =
|تصویر= [[فائل:Suleh Hudebia.png|تصغیر|درمیان]]
| image_size =
|بیان= صلح حدیبیہ خطاطی
| alt =
|تاریخ= ذوالقعدہ سنہ [[6ھ]]
| caption =
|مقام= [[حدیبیہ]]
| type = امن معاہدہ
|محل_وقوع= حدیبیہ نامی قریہ جو مکہ سے ایک منزل تقریباً 24 کلومیٹر کے فاصلے پر اور مدینہ سے 9 منزلوں کے فاصلے پر واقع ہے۔(موجودہ علاقہ شمیسی)۔
| context =
|نتیجہ= [[بیعت رضوان]] اور مشرکین کے ساتھ صلح بعنوان '''صلح حدیبیہ'''؛ جو اسلام اور امت کے لیے عظیم برکات کا سبب بنی:
| date_drafted = 629ء
* قریش نے اسلامی حکومت اور اس کی قوت کو تسلیم کیا؛
| date_signed = 629ء
* قریش نے مسلمانوں کے حقِ عمرہ کو تسلیم کیا؛
| location_signed = حدیبیہ
* مسلمین اپنے سب سے بڑے دشمن کے شر سے محفوظ ہوئے؛
| date_sealed =
* دوسرے قبائل کے ساتھ مسلمانوں کے معاہدات کا راستہ ہموار ہوا جو قبل ازاں قریش کے خوف سے مسلمانوں کے قریب آنے سے کتراتے تھے اور قبیلۂ خزاعہ [[محمد {{درود}}]] کے حلیفوں میں شامل ہوا؛
| date_effective = 630ء
* حبشہ ہجرت کرکے جانے والے مسلمان محفوظ ہوئے چنانچہ اس معاہدے کے بعد وہ پلٹ کر مدینہ چلے آئے۔
| condition_effective =
| اسباب = حضرت محمد {{درود}} نے خواب میں دیکھا کہ مکہ تشریف فرما ہوئے ہیں اور خانۂ کعبہ کا طواف اور مناسب عمرہ کی بجاآوری کی توفیق حاصل کرچکے ہیں؛ جس کے بعد آپ({{درود}}) نے عمرہ انجام دینے کے لیے مکہ عزیمت کرنے کا فیصلہ کیا۔
| amendment =
| خطۂ_اراضی = [[حجاز]]
| date_expiration =
|متحارب1= مسلمان
| provisional_application =
|متحارب2= قریش{{زیر}} مکہ
| mediators =
|متحارب3=
| negotiators = [[محمد بن عبد اللہ]]<br />[[سہیل بن عمرو]]<br />[[علی ابن ابی طالب]]
|قائد1= [[محمد {{درود}}]]
| original_signatories =
|قائد2= [[خالد بن ولید]]
| signatories =
| parties = [[قریش]]<br />[[مسلمان]]<br />دیگر قبائل جو ان کے ساتھ مل چکے تھے۔
| ratifiers =
| depositories =
| citations =
| language = [[عربی]]
| languages =
| wikisource = صلح حدیبیہ
| wikisource1 =
| wikisource2 =
| wikisource3 =
| wikisource4 =
| wikisource5 =
}}
 
[[مکہ]] معظمہ سے ایک منزل کے فاصلے پر ایک کنواں حدیبیہ کے نام سے مشہور ہے۔ وہاں [[مدینہ منورہ|مدینہ]] اورمشرکینِ مکہ کے درمیان مارچ 628ء کو ایک معاہدہ ہوا جسے '''صلح حدیبیہ''' (عربی میں {{عربی متن|صلح الحديبية}}) کہتے ہیں۔
 
سطر 29 ⟵ 41:
آپ {{درود}} [[علی بن ابی طالب]] سے یہ صلح نامہ لکھوایا گیا۔
صلح حدیبیہ تک مسلمان انتہائی طاقتور ہو چکے تھے مگر یہ یاد رہے کہ اس وقت مسلمان جنگ کی تیاری کے ساتھ نہیں آئے تھے۔ اسی لیے بعض لوگ چاہتے تھے کہ جنگ ضرور ہو۔ خود مسلمانوں میں ایسے لوگ تھے جن کو معاہدہ کی شرائط پسند نہیں تھیں۔ مثلاً اگر کوئی مسلمان مکہ کے لوگوں کے کے پاس چلا جائے تو اسے واپس نہیں کیا جائے گا مگر کوئی مشرک مسلمان ہو کر اپنے بزرگوں کی اجازت کے بغیر مدینہ چلا جائے تو اسے واپس کیا جائے گا۔ مگر حضرت [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|محمد]] {{درود}} کی دانشمندی سے صلح کا معاہدہ ہو گیا۔ اس کی بنیادی شق یہ تھی کہ دس سال تک جنگ نہیں لڑی جائے گی اور مسلمان اس سال واپس چلے جائیں گے اور [[عمرہ]] کے لیے اگلے سال آئیں گے۔ چنانچہ مسلمان واپس [[مدینہ منورہ|مدینہ]] آئے اور پھر 629ء میں حج کیا۔ اس معاہدہ کے بہت سود مند اثرات برآمد ہوئے۔
<br />
== معاہدہ ==
معاہدہ یہ تھا۔ <br />
<blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'>
”ابتدا اللہ کے نام سے۔ امن کی یہ شرائط [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|محمد]] بن [[عبداللہ بن عبدالمطلب|عبداللہ]] ({{درود}}) اور سہیل بن عمرو سفیرِ مکہ کے درمیان میں طے ہوئیں۔ دس سال تک کوئی جنگ نہیں ہوگی۔ کوئی بھی (حضرت) محمد ({{درود}}) کا ساتھ دینا چاہے یا ان سے معاہدہ کرنا چاہے تو اس امر میں آزاد ہے۔ اسی طرح کوئی بھی قریش (مشرکینِ مکہ) کا ساتھ دینا چاہے یا ان سے معاہدہ کرنا چاہے تو اس امر میں آزاد ہے۔ کوئی بھی جوان آدمی یا ایسا شخص جس کا باپ زندہ ہو (حضرت) محمد ({{درود}}) کی طرف اپنے والد یا سرپرست کی اجازت کے بغیر جائے تو اسے اپنے والد یا سرپرست کو واپس کر دیا جائے گا لیکن اگر کوئی بھی قریش کی طرف جائے تو اسے واپس نہیں کیا جائے گا۔ اس سال (حضرت) محمد ({{درود}}) مکہ میں داخل ہوئے بغیر واپس چلے جائیں گے۔ مگر اگلے سال وہ اور ان کے ساتھی مکہ میں داخل ہو سکتے ہیں، تین دن گزار سکتے ہیں اور طواف کر سکتے ہیں۔ ان تین دنوں میں قریشِ مکہ ارد گرد کی پہاڑیوں سے ہٹ جائیں گے۔ جب (حضرت) محمد ({{درود}}) اور ان کے ساتھی مکہ میں داخل ہوں گے تو غیر مسلح ہوں گے سوائے ان سادہ تلواروں کے جو عرب ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتے ہیں“۔
</blockquote>
== نتیجہ ==
اس سال مسلمان جو تعداد میں تھوڑے اور غیر مسلح تھے جنگ سے بچ گئے اور اس سے اگلے سال مکہ میں داخل ہوئے۔ معاہدہ کے دوران میں پہلے حضور {{درود}} کا نام 'محمد رسول اللہ' لکھا گیا مگر مشرکین کو اعتراض ہوا تو حضور {{درود}} نے اپنا سادہ نام لکھوا لیا۔
 
== حوالہ جات ==
سطر 42 ⟵ 54:
{| border="2" align="center" width="60%"
|-
|width="30%" align="center"|'''[[غزوہ|پچھلا غزوہ]]:'''<br /> '''[[غزوہ ذی قرد|ذی قرد]]'''
|width="40%" align="center"|'''[[غزوات نبوی]]'''<br /> '''صلح حدیبیہ''' یا '''غزوہ حدیبیہ''' <br />
|width="30%" align="center"|'''[[غزوہ|اگلا غزوہ]]:'''<br />'''[[غزوہ خیبر|خیبر]]'''
|}
{{محمد2}}