"علی اکبر حکمی زادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
علی اکبر حکمی زادہ ایران کے حوزہ علمیہ قم سے فارغ التحصیل ایک عالم دین تھے۔اور ایک مشہور کتاب اسرار ہزار سالہ کے مولف تھے۔اس کے علاوہ قم سے انہوں نے ایک رسالہ ہمایوں کے نام سے جاری کیا<ref>https://fa.wikipedia.org/wiki/%D8%B9%D9%84%DB%8C%E2%80%8C%D8%A7%DA%A9%D8%A8%D8%B1_%D8%AD%DA%A9%D9%85%DB%8C%E2%80%8C%D8%B2%D8%A7%D8%AF%D9%87</ref>
==پیدائش==
میرزا علی اکبر حکمی زادہ ناصحی قمی سال1897 عیسوی کو قم میں پیدا ہوئے۔آپ آیت اللہ میرزا مھدی حکمی پائین شھری کے بیٹے تھے۔آپ کے دادا بھی ایک مشہور عالم تھے جن کا نام آخوند ملا علی اکبر حکمی تھا۔دادا کے نام پر ہی آپ کا نام علی اکبر رکھاگیا۔
==اولاد==
علی اکبر حکمی زادہ کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں جن کے نام یہ ہیں:
خدایار شہرت حکمی زادہ
اختر حکمی زادہ
شریفہ خانم حکمی زادہ
خسرو حکمی زادہ
فرشتہ خانم حکمی زادہ
==اساتذہ==
علی اکبر حکمی زادہ نے قم کے مختلف علماء سے دینی علوم حاصل کیں جن میں سے بعض کے نام یہ ہیں:
شیخ مھدی مجتھد قمی
شیخ ناصر الدین قمی
شیخ محمد رضا یزدی
میرزا خلیل کمرہ ای
شیخ حسن علامہ قمی
شیخ محمد شاھرودی
==کتاب اسرار ہزار سالہ==
1943 عیسوی میں انہوں نے ایک کتاب اسرار ہزار سالہ لکھی، جس کا جواب آیت اللہ خمینی نے کشف الاسرار کے نام سے لکھی،جب کہ آیت اللہ خالصی نے کشف الاستار کے نام سے جوابی کتاب لکھی <ref>http://ido.ir/en/pages/?id=1541</ref>
==رسالہ ہمایوں==
1934 عیسوی میں انہوں نے ایک رسالہ ہمایوں کے نام سے جاری کیا جس کا مقصد معاشرے میں موجود توہمات اور روایات پسندی کو ختم کرنا نیز اسلام میں اصلاح کرنا تھا۔<ref>http://ido.ir/en/pages/?id=1541</ref>
==وفات==
آپ کی وفات سنہ 4 اکتوبر 1987 کو ہوئی۔