"آیا صوفیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ربط+ترتیب+صفائی (14.9 core): + 12 زمرہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 60:
=== ایا صوفیہ مسجد ===
[[قسطنطنیہ]] چونکہ سلطان کی طرف سے صلح کی پیشکش کے بعد بزور شمشیر فتح ہوا تھا، اس لیے مسلمان ان کلیساؤں کو باقی رکھنے کے پابند اور مشروط نہ تھے، اور اس بڑے چرچ کے ساتھ جو توہمات اور باطل عقیدے وابستہ تھے انھیں بھی ختم کرنا تھا۔ اس لیے سلطان [[محمد فاتح]] نے اس چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا ارادہ کیا، چنانچہ اسے مال کے ذریعہ خریدا گیا، اس میں موجود رسموں اور تصاویر کو مٹا دیا گیا یا چھپا دیا گیا اور محراب قبلہ رخ کر دی گئی، سلطان نے اس کے میناروں میں بھی اضافہ کر دیا تھا۔ اس کے بعد یہ مسجد "جامع ایا صوفیہ" کے نام سے مشہور ہو گئی اور [[سلطنت عثمانیہ]] کے خاتمہ تک تقریباً پانچ سو سال تک پنجوقتہ نماز ہوتی رہی۔<ref>[[وثيقة شراء ايا صوفيا۔|http://www.islamdevleti.org/content/view/20218/102#۔UWs4r3wuiSO]] {{Webarchive|url=https://web.archive.org/web/20130406113847/http://www.islamdevleti.org/content/view/20218/102/ |date=6 أبريل 2013}}</ref><ref>الوثيقة موجود في دائرة المديرية العامة للسجل العقاري في أنقرة، وهناك نسخة أخرى منها في متحف الآثار التركية الإسلامية في إسطنبول تحمل رقم تصنفي: 2182.</ref>
 
== جگہ کو خرید کر مسجد بنانا ==
[[فتح قسطنطنیہ]] کے بعد وہاں مسلمانوں کی نماز اور اجتماع کے لیے فوری کوئی جمع گاہ اور عبادتگاہ نہ تھی، اس لیے سلطان نے [[مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا|آرتھوڈوکس کلیسیا]] کے اس تاریخی مذہبی مرکز کو مسجد بنانے کا ارادہ کیا۔ چنانچہ سلطان نے اس عمارت کو اور آس پاس کی زمین کو اپنے ذاتی مال سے خریدا اور اس کی مکمل قیمت کلیسا کے راہبوں کو دی، علاوہ ازیں سلطان نے اس مصرف کے لیے مسلمانوں کے بیت المال سے بھی قیمت نہیں لی بلکہ طے کردہ پوری قیمت اپنی جیب سے ادا کی، اور اس عمارت اور زمین کو مسلمانوں کے مصالح کے لیے وقف کر دیا۔ خرید وفروخت کے دستاویزات آج بھی [[ترکی]] کے دارالحکومت [[انقرہ]] میں موجود ہیں۔<ref>https://www.aljazeera.net/news/politics/2020/7/10/أحد-أهم-القرارات-في-تاريخ-تركيا-الحديث</ref>
 
== عمارت ==