"مشکوۃ المصابیح" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 5:
 
== سبب تالیف ==
آپ نے اپنے محترماستاذ [[شرف الدین طیبی|حسین بن محمد عبد اللہ طیبی]] کی تحریک اور ایماء پر لکھی۔ استاد حدیثوں کے ایک مستند مجموعہ کی ضرورت شدت سے محسوس کر رہے تھے۔ اس خیال کا اظہار انہوں نے اپنے لائق و فائق شاگرد [[خطیب تبریزی]] سے کیا۔ آخر طے پایا کہ کسی نئے مجموعہ کی تالیف کی بجائے [[بغوی]] کی [[مصابیح السنۃ]] میں تہذیب و اضافہ کر لیا جائے۔ مجموعہ تیار کیا گیا اور اس کا نام مشکاۃ المصابیح رکھا گیا۔
 
امام بغوی نے طریقہ اختصار اختیار کرتے ہوئے احادیث کی اسناد و مآخذ کو چھوڑ دیا۔ یہ بات محققین اور ناقدین کے لیے ناگواری کا باعث چلی آ رہی تھی۔ بعض ناقدین نے چہ میگوئیاں کیں اور اس میں مذکور احادیث پر شبہ کرنے لگے کہ جب اس میں اسناد اور تخریج کا ذکر ہی نہیں تو کیا معلوم کہ احادیث صحیح بھی ہیں یا نہیں حالانکہ صاحب مصابیح اس پایہ کہ محدث ہیں کہ ان کا بغیر [[جرح (اصطلاح حدیث)|جرح]] و [[تعدیل (اصطلاح حدیث)|تعدیل]] کسی حدیث کو نقل فرما دینا اس حدیث کی قوت کی دلیل ہے۔ اس بنا پر مصنف نے ہر حدیث کے اول [[صحابی]] راوی کا نام اور آخر میں کتاب حدیث کا نام صراحتاً بتا دیا۔ مصنف نے مشکوۃ المصابیح لکھنے سے پہلے باقاعدہ استخارہ کیا۔