"توما ایکویناس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:قانون کے فلسفی
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:اسلام کے مسیحی نقاد
سطر 42:
متکلمین کا بادشاہ کہلانے والے اطالوی فلسفی اور ماہرِ الٰہیات مقدس توما ایکویناس کی تصنیفات نے اُسے علم الکلام میں ایک اہم ترین شخصیت بنا دیا اور رومن کاتھولک ماہرِ الٰہیات کے درمیان بلند مقام دلوایا۔ وہ ایکینو کے قریب Roccasecca کے مقام پر اعلٰی گھرانے میں پیدا ہوا۔ اور مونٹ کاسینو کی بینیڈکٹی خانقاہ اور نیپلز یونیورسٹی میں تعلیم پائی۔ گریجوایشن کرنے پہلے ہی 1243ء میں ڈومینیکی سلسلے میں شامل ہو گیا۔ تھامس کے مذہبی رجحانات پر معترض ماں نے اُسے دو سال خاندانی قلعے میں بند رکھا مگر اُسے منتخب کردہ راہ سے باز رکھنے میں کامیاب نہ ہوئی۔ 1245ء میں ماں کی قید سے رہائی پانے کے بعد ایکویناس اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے پیرس گیا وہاں جرمن متکلم فلسفی البرٹس میگنس کے پاس پڑھنے کے بعد اُس کے ساتھ ہی کولون چلا گیا (1248ء)۔ ایکویناس بھاری بھر کم اور کم سخن تھا، لہٰذا طلبہ اُسے ”گنگا بیل“ کہنے لگے۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ البرٹس میگنس نے پیش گوئی کی تھی کہ ”اس بیل کے ٹکرانے کی آواز ایک دن ساری دنیا میں گونجے گی۔“
 
تقریباً 1250ء میں ایکویناس پادری بنا اور 1252ء میں پیرس یونیورسٹی میں پڑھانا شروع کر دیا۔ اُس کی اولین تحریریں دو سال بعد سامنے آئیں جو لیکچرز پر مبنی تھیں۔ اُس کی پہلی اہم کتاب ”Writings on the books of Sentences“ (1256ء) [[کلیسیا]] کے [[ساکرامنٹ|ساکرامنٹوں]]وں سے متعلق ایک مؤثر تصنیف کی شرحات پر مشتمل تھی جو اطالوی ماہرِ الٰہیات پیٹر لومبارڈ نے لکھی۔
 
1256ء میں ایکویناس کو الٰہیات میں ڈاکٹریٹ ڈگری ملی اور پیرس یونیورسٹی میں فلسفے کا پروفیسر تعینات ہوا۔ [[پوپ الیگزینڈر چہارم]] نے 1259ء میں اُسے روم بلایا جہاں وہ پاپائی دربار میں بطور مشیر اور خطیب کام کرتا رہا۔ 1268ء میں پیرس آنے پر ایکویناس فوراً فرانسیسی فلسفی Siger de Brabant اور [[ابن رشد]] کے دیگر پیروکاروں کے ساتھ علمی جھگڑے میں پڑ گیا۔ ارسطوئی تعلیمات کی قوت، صراحت اور معتبریت نے تجربی علم کا اعتماد بحال کیا اور ابن رشد پسندوں کے فلسفیانہ مکتبہ کو جنم دیا۔ ابن رشد کے پیروکاروں نے زور دیا کہ فلسفہ مکاشفہ سے جدا ہے۔
سطر 60:
[[زمرہ:ابتدائی جدید دور]]
[[زمرہ:ارسطوی فلسفی]]
[[زمرہ:اسلام کے مسیحی نقاد]]
[[زمرہ:اسلام کے نقاد]]
[[زمرہ:اعتذار پسند مسیحی]]