"اولیا چلبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16:
'''اولیاء چلبی''' (پیدائش:[[25 مارچ]] [[1611ء]] – انتقال:[[1682ء]]) مشہور سیاح تھے جنہوں نے [[سلطنت عثمانیہ|عثمانی سلطنت]] کے تمام حصوں اور اس کی پڑوسی ریاستوں میں 40 سال تک سیاحت کی۔
 
[[1611ء]] میں [[استنبول]] میں پیدا ہونے والے اولیاء عثمانی دربار سے وابستہ ایک جوہری کے صاحبزادے تھے۔ انہوں نے اعلی{{ا}} تعلیم حاصل کی۔ ابتدا میں استنبول میں گھومے پھرے اور اہم عمارات، بازاروں، ملبوسات اور ثقافت کے بارے میں لکھنے کے بعد انہوں نے [[1640ء]] میں شہر کے باہر کا پہلا سفر کیا۔ ان کے سفر کی روداد 10 جلدوں پر مشتمل ہے جو '''[[سیاحت نامہ]]''' کہلاتی ہے۔ ان کی اس تصنیف کو 17 ویں صدی کی عثمانی سلطنت کے ثقافتی پہلو اور طرز{{زیر}} زندگی سمجھنے کے لیے انتہائی کارآمد سمجھا جاتا ہے۔ اس کتاب کی پہلی جلد استنبول جبکہ آخری جلد [[قاہرہ]] کے بارے میں ہے۔
 
ان کی اس تصنیف کا مکمل [[انگریزی زبان|انگریزی]] ترجمہ آج تک نہيں ہوا تاہم [[1834ء]] میں [[آسٹریا]] کے ایک مستشرق [[جوزف وان ہیمر]] نے ان کی ابتدائی دو جلدوں کا انگریزی ترجمہ کیا جو استنبول اور [[اناطولیہ]] کے بارے میں ہیں۔ یہ مکمل طور پر ناقص ترجمہ تھا اس لیے اس لیے زیادہ مقبول نہ ہو سکا تاہم چند جامعات کے کتب خانوں میں اب بھی مل سکتا ہے جس میں مصنف کا نام "اولیاء آفندی" دکھایا گیا ہے۔